خام اسٹیل کی قیمت ڈیڑھ لاکھ فی ٹن اضافہ کروانے والا کارٹل بے نقاب

screenshot_1741711690159.png


اسلام آباد: خام اسٹیل مارکیٹ میں مبینہ کارٹل کا پردہ فاش ہوگیا ہے، جس کے بعد مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے انکوائری مکمل کرتے ہوئے گٹھ جوڑ کرنے والے سپلائرز کو شوکاز نوٹسز جاری کردیے ہیں۔

انکوائری رپورٹ کے مطابق، خام اسٹیل کی قیمتوں میں 111 گنا تک اضافہ کیا گیا، جس میں انٹرنیشنل اسٹیل اور عائشہ اسٹیل ملز نے مبینہ طور پر گٹھ جوڑ کرکے قیمتوں میں مسلسل اضافہ کیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ دونوں بڑے سپلائرز نے مل کر قیمتیں طے کیں، جس کے نتیجے میں گزشتہ 3 سال میں خام اسٹیل کی قیمت میں ایک لاکھ 46 ہزار روپے فی ٹن کا اضافہ دیکھنے میں آیا۔

مسابقتی کمیشن کی انکوائری رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا کہ دونوں اسٹیل سپلائرز کے درمیان سکینڈری میٹریل کی فروخت پر بھی گٹھ جوڑ پایا گیا۔ اسٹیل ملز پر چھاپے کے دوران کارٹل بنانے کے واضح ثبوت بھی حاصل ہوئے ہیں، جو اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ دونوں کمپنیاں صارفین کے حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے قیمتوں کو مصنوعی طور پر بڑھا رہی تھیں۔

مسابقتی کمیشن کا کہنا ہے کہ قیمتوں کو گٹھ جوڑ کے ذریعے فکس کرنا نہ صرف صارفین کے حقوق کی خلاف ورزی ہے، بلکہ یہ مارکیٹ میں آزادانہ مقابلے کے اصولوں کے بھی منافی ہے۔ کمیشن نے واضح کیا کہ وہ مارکیٹ میں ہر قسم کے گٹھ جوڑ کو ناکام بنانے اور آزادانہ مقابلے کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

اس معاملے میں مسابقتی کمیشن کی جانب سے جاری کردہ شوکاز نوٹسز کے بعد اب دونوں اسٹیل سپلائرز کو جواب دہ ہونا پڑے گا۔ اگر ان کے خلاف الزامات ثابت ہوتے ہیں تو انہیں بھاری جرمانے اور دیگر قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ یہ قدم مارکیٹ میں شفافیت اور صارفین کے حقوق کے تحفظ کی جانب ایک اہم پیش رفت سمجھا جا رہا ہے۔
 

Back
Top