
خاورمانیکا کے بشریٰ بی بی کے خلاف عدت کیس میں دلچسپ صورتحال۔۔ نامعلوم درخواست گزار کا وکیل بھی خاورمانیکا کا وکیل بن گیا، مفتی سعید اور عون چوہدری کے بیانات میں تضادات۔۔
خاور مانیکا کے وکیل بھی وہی رضوان عباسی نکلے جو پہلے ایک حنیف نامی نامعلوم شہری کے وکیل تھے اور انہوں نے جب کیس واپس لیا تو رضوان عباسی ہی انکے وکیل تھے۔
رضوان عباسی عمران خان کے سائفر کیس میں ایف آئی اے کے سپیشل پراسیکیوٹر ہیں اور نورمقدم قتل کیس میں ظاہر جعفر کے والدین کے وکیل بھی رہے ہیں۔
گواہی ریکاڈ کرنے کے دوران عون چوہدری اور مفتی سعید کے بیانات میں تضادات رہا، عون چوہدری نے بیان دیا کہ نکاح خواں مفتی سعید نے بشری بی بی سے عدت کا پوچھا تھا جبکہ نکاح خواں کہہ رہا کہ نہیں پوچھا اس کی بہنوں سے پوچھا تھا۔
مفتی سعید نے صفحہ سے پڑھ کر بیان قلمبند کروانے کی کوشش کی جس پر جج نے کہا کہ دیکھ کر پڑھنے والے جھوٹ بولتے ہیں آپ نے عہد لیا ہوا زبانی بتائیں جس پر مفتی سعید نے زبانی پڑھنا شروع کردیا اور کئی اہم چیزین بھول گئے۔
مفتی سعید سے پوچھا گیا کہ نکاح پڑھوانے کےلئے آپ کو لاہور میں کہاں لے کر گئے تھے تو وہ گھر اور جگہ بتانے میں ناکام رہے جبکہ وہ یہ بتانے میں بھی ناکام رہے کہ نکاح کیلئے اس سے کس نے رابطہ کیا۔
جج نے مفتی سعید سے سوال کیا کہ ابھی تک کتنے نکاح پڑھائے ہیں؟ جس پر مفتی سعید نے کہا کہ بہت سارے
اس پر جج نے کہا کہ عباسی صاحب دوسری شادی کریں تو نکاح پڑھائیں گے ؟ جس پر عدالت میں قہقہے لگ گئے۔
خاور مانیکا کے وکیل راجہ رضوان عباسی نے اس پر کہا کہ سر آپ کا نکاح ہو تو وہ بھی پڑھا دیں گے ،جس پر عدالت میں قہقہے لگتے رہے۔
ایک موقع پر مفتی سعید نے کہا کہ طلاق ثالثہ نہ لکھیں ، طلاق ثالث لکھیں ورنہ لوگ ہنسیں گے
جس پر سول جج قدرت اللہ نے کہا کہ لوگ تو اور بھی بہت سی باتوں پر ہنس رہے ہیں ۔
اس صورتحال پر ثاقب بشیر نے کہا کہ مفتی سعید کا بیان آج جس طرح عدالت کے سامنے ریکارڈ ہوا ہے اگر کیس اسی طرح ہی چلنا ہے تو اللہ ہی حافظ ہے
https://twitter.com/x/status/1729429459521212808
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/mifu112h1h1.jpg