خواجہ آصف نے اپوزیشن کے ارکان اسمبلی غائب ہونے کو پراپیگنڈا قراردے دیا

8kahahwaajjsarkakjss.png


اسلام آباد: وزیر دفاع اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم کا مقصد پارلیمنٹ کی بالادستی کو یقینی بنانا ہے تاکہ تمام ریاستی ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں۔ انہوں نے ارکان اسمبلی کے غائب ہونے کے حوالے سے چلائے جانے والے پروپیگنڈے کو بے بنیاد اور جعلی قرار دیا۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ آئینی ترمیم کے لیے مسلم لیگ (ن) کے پاس درکار تعداد پوری ہے اور ایک متفقہ مسودہ تیار کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ آج ہی آئینی ترمیم پاس ہو اور زیادہ سے زیادہ سیاسی جماعتیں اس کی حمایت کریں۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ آئینی ترمیم کا بنیادی مقصد پارلیمنٹ کی بالادستی کو بحال کرنا ہے تاکہ تمام ادارے اپنے آئینی دائرہ کار میں رہ کر کام کریں۔ انہوں نے واضح کیا کہ سیاسی جماعتوں کی تجاویز آئین اور قانون کے مطابق پیش کی جا رہی ہیں۔

غائب ارکان کے بارے میں بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ یہ دعویٰ سراسر جھوٹ ہے کہ کوئی رکن اسمبلی اغوا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "یہ بیانیہ بنانے والی وہی جماعت ہے جو پہلے بھی اس طرح کے جھوٹے دعوے کرتی رہی ہے۔" خواجہ آصف نے مزید کہا کہ لاہور میں حالیہ جھوٹے واقعات بھی عوام کے سامنے بے نقاب ہوچکے ہیں، اور اب یہ لوگ حکومت سے باہر ہیں تو جعلی پروپیگنڈا کی فیکٹری چلا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ "تمام ارکان اپنے گھروں میں موجود ہیں اور فون پر دستیاب ہیں۔ یہ لوگ اس ترمیم سے خوفزدہ ہیں کیونکہ اسے پاس ہونے کی صورت میں ان کی پناہ گاہیں ختم ہو جائیں گی۔"

خواجہ آصف نے اس بات پر زور دیا کہ اگر 26ویں آئینی ترمیم پر اتفاق رائے ہو جائے تو یہ ملک کے لیے زیادہ سود مند ہوگا، لیکن اگر ایسا نہ ہوا تو بھی نمبرز ہمارے پاس پورے ہیں اور ترمیم پاس کر لی جائے گی۔

اجلاس کے وقت میں تبدیلی کے حوالے سے ایک سوال پر خواجہ آصف نے کہا کہ اوقات میں تبدیلی کا مقصد اتفاق رائے پیدا کرنا ہے تاکہ ترمیم کی حمایت میں مزید اضافہ ہو۔

https://twitter.com/x/status/1847639676804345944
 
Last edited:

Back
Top