خیبرپختونخوا میں بڑا کرپشن اسکینڈل: سرکاری گودام سے 1700 میٹرک ٹن گندم غائب

screenshot_1741787872161.png


پشاور: خیبرپختونخوا میں ایک بڑا کرپشن اسکینڈل سامنے آیا ہے، جس میں اضاخیل نوشہرہ کے سرکاری گودام سے 1700 میٹرک ٹن گندم غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ اس اسکینڈل کے باعث قومی خزانے کو 19 کروڑ 77 لاکھ روپے کا نقصان ہوا ہے۔

گودام سے گندم کی خوردبرد کی گئی ہے، جس کے ساتھ ساتھ 3 ہزار 309 خالی بوریاں بھی غائب ہو گئی ہیں۔ اس معاملے کی انکوائری مکمل کرنے کے بعد اسٹوریج اینڈ انفورسمنٹ افسر این آر سی، اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولر اور تین فوڈ انسپکٹرز کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ اینٹی کرپشن ایجنسی نے اس معاملے سے متعلق دو ملزمان کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق، گودام کے اہلکاروں کی ملی بھگت سے گندم کی بڑی مقدار خوردبرد کی گئی، جس سے سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔ اینٹی کرپشن کے حکام نے اس معاملے کی تفتیش جاری رکھی ہوئی ہے اور مزید ملزمان کی گرفتاری کا امکان ہے۔

یہ اسکینڈل خیبرپختونخوا حکومت کے لیے ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے، جس کے بعد سرکاری گوداموں کے انتظامی نظام پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ عوام کا مطالبہ ہے کہ اس معاملے میں شامل تمام ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دی جائے اور سرکاری وسائل کی حفاظت کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ آیا حکومت اس اسکینڈل کی مکمل تحقیقات کرتی ہے اور اس میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لاتی ہے یا نہیں۔ اس معاملے نے سرکاری اداروں میں شفافیت اور احتساب کی اہمیت کو ایک بار پھر اجاگر کر دیا ہے۔
 

Wake up Pak

(50k+ posts) بابائے فورم
اس معاملے کی انکوائری مکمل کرنے کے بعد اسٹوریج اینڈ انفورسمنٹ افسر این آر سی، اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولر اور تین فوڈ انسپکٹرز کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ اینٹی کرپشن ایجنسی نے اس معاملے سے متعلق دو ملزمان کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔
Well done!
 

Back
Top