خیبرپختونخو حکومت : 2کیسز میں ساڑھے 4 کروڑ روپے میں 2 وکیل ہائر

makdhai11h121.jpg


خیبرپختونخوا نے سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس میں اپنے دفاع کیلئے 2 وکلاء رکھ لئے ہیں جن میں ایک وکیل مخدوم علی خان ہیں جنہیں 2 کیسز میں 4 کروڑ 50 لاکھ دئیے گئے جبکہ دوسرے وکیل کو 35 لاکھ روپے دئیے گئے۔

خیال رہے کہ صوبائی حکومتیں اپنے دفاع ایڈوکیٹ جنرلز اور ایڈیشنل ایدوکیٹ جنرلز رکھتی ہیں

پشاور سے تعلق رکھنے والے صحافی کامران علی نے تبصرہ کرتےہوئے لکھا کہ ایڈووکیٹ جنرل آفس اور انصاف لائرز فورم میں کوئی ایسا وکیل نہیں جو سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ میں خیبرپختونخوا حکومت کا دفاع کرسکے اسلئے صوبائی حکومت میں دو کیسز کے لیے ایک وکیل کے خدمات 4 کروڑ 50 لاکھ اور دوسرے وکیل کے خدمات 35 لاکھ میں حاصل کرلیے
https://twitter.com/x/status/1895025782713712890
انہوں نے مزید کہا کہ ویسے اے جی آفس کے تقریباً 60 وکلاء کو 5 لاکھ سے لیکر 20 لاکھ ماہانہ تنخواہیں دی جارہی ہے جبکہ ایکسائز محکمے کے اپنے بھی 8 وکلاء ہیں جن کو بھی لاکھوں تنخواہیں مل رہی لیکن کسی میں یہ اہلیت نہیں کہ دو کیسز میں صوبائی حکومت کی پیروی کرسکے

تیمور علی خان مہمند نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ مخدوم علی خان، وہ وکیل جنہوں نے سپریم کورٹ میں انتخابی نشان کیس اور مخصوص نشستوں کے کیس میں پی ٹی آئی کی مخالفت کی تھی، کو خیبر پختونخوا حکومت نے ایک آئینی مقدمے میں صوبائی حکومت کی نمائندگی کے لیے 4.5 کروڑ روپے فیس پر مقرر کیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1895040660459397222
 

Back
Top