دنیا بھر میں میکڈونلڈز کی فروخت متاثر، آمدنی میں بڑی کمی ریکارڈ

7mcdonalsklkjdkjdhsh.png

معروف امریکی فاسٹ فوڈ چین میکڈونلڈز کو پچھلے 2 سالوں کے دوران پہلی دفعہ سہ ماہی منافع میں کمی کا سامنا کرنا پڑا ہے جس کی بنیادی وجوہات مہنگائی میں اضافہ کے باعث گھریلو بجٹ کی ترجیحات تبدیل ہونے اور مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے باعث شہریوں کے بائیکاٹ بتایا جا رہا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائٹرز نے اس حوالے سے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق مسلسل چوتھی سہ ماہی میں فوڈ چین کی فروخت کی نمو میں 1.9 فیصد کمی ہوئی ہے۔

میکڈونلڈز کے ترجمان کا کہنا ہے کہ صارفین مہنگائی کے تناظر میں پیسے کا استعمال سوچ سمجھ کر کر رہے ہیں اور کم آمدنی کے حامل شہریوں کو ویلیو ڈیل کی طرف راغب کرنے کے ساتھ ساتھ بیش قیمت کھانوں بشمول بگ میکس کی خریداری سے دور کیا ہے۔ 2020ء میں اس سے پہلے ایسی گراوٹ دیکھی گئی تھی جب دنیا بھر میں کرونا کی وجہ سے لاک ڈائون ہوا جس سے میکڈونلڈ کی فروخت متاثر ہوئی۔

سی ایف او میکڈونلڈ ایان بورڈن کا کہنا تھا کہ یورپ، لاطینی امریکہ اور جاپان میں ان کی آمدنی قدرت بہتر ہے تاہم امریکہ میں پچھلے سال کے مقابلے میں آمدنی میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ امریکہ کے بعد میکڈونلڈ کی بڑی مارکیٹس میں چین اور مشرق وسطیٰ شامل ہے، مارچ میں پہلی سہ ماہی کے دوران ہی آمدنی میں کمی سے متعلق متنبہ کر دیا گیا تھا جس کی بنیادی وجہ فوڈ چین کا اسرائیلی حمایتی ہونا ہے۔

میکڈونلڈز ودیگر بڑے مغربی برانڈز کے اسرائیل نواز موقف کے بعد مشرق وسطیٰ ودیگر مسلم ممالک میں اسے بائیکاٹ مہم کا سامنا کرنا پڑا جو اب بھی مختلف ملکوں میں جاری ہے۔ ایک اور فوڈ چین سٹاربکس نے پچھلی سہ ماہی میں اپنی سالانہ فروخت میں کمی ہونے کی پیشین گوئی کی تھی کیونکہ ان کے سٹورز مشرق وسطیٰ میں سنسان پڑے ہوئے تھے۔

مسلم ملکوں میں میکڈونلڈز کو اسرائیلی حمایت پر اکتوبر میں سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑا تھا جب ان کی طرف سے اسرائیلی فوجیوں کو مفت کھانا دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔

میکڈونلڈز ملائشیا کی طرف سے دسمبر میں ہتک آمیز وجھوٹے بیانات کیلئے اسرائیل کی خلاف بائیکاٹ کو فروغ دینے والی ایک تحریک پر مقدمہ بھی دائر کیا گیا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا اس کی وجہ سے کاروبار کو نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

تجزیہ کار نارتھ کوسٹ ریسرچ جم سینڈرسن کا کہنا تھا کہ فلسطین کیخلاف اسرائیلی جنگ کے اثرات امریکی برانڈز پر دبائو کا باعث بنے اور متنبہ کیا گیا تھا کہ فوڈ چین کی برانچ مشکل سے ہی اپنے آپریشنل اخراجات بھی پورے کر سکیں گے۔ ایل ایس ای جی کے اعدادوشمار کے مطابق ایڈجسٹ شدہ فی حصص منافع میں کمی، عمومی انتظامی اخراجات میں 10 فیصد اضافہ ہوا جس سے نپٹنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
 

xshadow

Minister (2k+ posts)
اس بات پر انجینئیر کی اونچی اونچی چیخیں سنائی دے رہی ہیں۔
 

Back
Top