
استحکام پاکستان پارٹی کے چیئرمین جہانگیر ترین کے الیکشن میں شکست کے بعد پارٹی عہدے سے مستعفیٰ اور سیاست سے کنارہ کشی کے اعلان کے بعد سوشل میڈیا پر تبصروں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سینئر سیاستدان اور آئی پی پی کے چیئرمین جہانگیر ترین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے بیان میں سیاست سے کنارہ کشی اور پارٹی چیئرمین شپ سے مستعفیٰ ہونے کااعلان کرتے ہوئے کہا کہ میں اللہ کے فضل سے نجی شعبے میں رہتے ہوئے ملک کی جس حد تک ہوسکا خدمت کرتا رہوں گا۔
https://twitter.com/x/status/1757007575810179250
جہانگیر ترین کے اس اعلان پر سیاستدانوں، صحافیوں اور سوشل میڈیا صارفین نے ملے جلے ردعمل کا اعلان کیا، کسی نے جہانگیر ترین پر طنز کے تیر برسائے تو کسی نے ان کے مستقبل کیلئے نیک خواہشات کا اعلان کیا تو کسی نے ان کے سیاسی کردار پر تنقید کی۔
جہانگیر ترین کے اس فیصلے پر آئی پی پی کے صدر عبدالعلیم خان نے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جہانگیر ترین ہمیشہ آئی پی پی کے سرپرست اعلیٰ رہیں گے، ان کا کسی بھی حکومت میں ہونا اس حکومت کیلئےاعزاز کی بات ہے، میں بطور چھوٹا بھائی اور آئی پی پی صدر کی حیثیت سے انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
https://twitter.com/x/status/1757014903733248298
صحافی واینکر طارق متین نے طنزیہ انداز اپناتے ہوئے کہا کہ آپ نے عمران خان کو وزیراعظم بنوایا تھا، اگلا وزیراعظم بھی بنواکر جائیں، کچھ لوگ اغوا بھی کیے جاسکتے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1757011284791382450
سینئر صحافی وپروڈیوسر عدیل راجا نے کہا کہ یہ عمران خان کی طاقت ہے، جس شخص نے ان کی پارٹی توڑی، ان کے خلاف گھٹیا سیاست کی، آج خود ہی سیاست سے کنارہ کشی کررہا ہے، تاہم بھی ان کے گزشتہ دوسالوں میں گندے سیاسی کردار کو بھی بھولنا نہیں چاہیے۔
https://twitter.com/x/status/1757008947825750166
صحافی و اینکر رابعہ انعم نے جہانگیر ترین کو خداحافظ کہتے ہوئے کہا کہ آپ کی سیاست اس ملک کیلئے شرمندی کا سبب بنی ہے،آپ نے اپنی دولت کو انتخابی سیاست کو توڑنے مروڑنے میں استعمال کی، لوگوں کو رشوت دی،اپنے فائدے کیلئے لوگوں کو مجبور کیا، آپ نے اپنے ہی لوگوں کو بلیک میل کیا اور اپنے فائدے کیلئے کرپٹ قسم کی ڈیلز کی تاکہ اپنے آپ کو اپنے کاروبار کو تحفظ مل سکے، تاہم لوگوں نے آخر میں آپ کو مسترد کردیا۔
https://twitter.com/x/status/1757026530637623654
ابوذر سلمان نیازی نے کہا کہ یہ ہے لوگوں کی طاقت جو بیلٹ کے ذریعے سامنے آئی جس نے ایک اخلاقی اور ذہنی دھچکا چھوڑا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1757009993579041076
شاعرہ نوشی گیلانی نے کہا کہ اگر عمران خان کو دھوکہ دیئے بغیر اور بشریٰ بی بی کے قصے سنائے بغیر رخصت ہوتے تو آپ کی کچھ عزت ضرور ہوتی ، تاہم آپ بدقسمت نکلے۔
https://twitter.com/x/status/1757028472088854738
صحافی عمر دراز گوندل نے کہا کہ دوسروں سے پریس کانفرنس کرواکے ان کی سیاست کا بیڑہ غرق کرنے والے خود بغیر پریس کانفرنس کیے ہی سیاست چھوڑ گئے۔
https://twitter.com/x/status/1757019075111268552
صحافی عمران افضل راجا نے جہانگیر ترین کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ کاش آپ وہ عزت اور مقام برقرار رکھ سکتے جو بطور عمران خان کے دوست عوام نے آپ کو دیا تھا۔
https://twitter.com/x/status/1757011115899244939
وقار ملک نے کہا کہ بڑا شخص ہوتا تو اغوا برائے بیان بازی کی سہولت کاری پر قوم سے معافی مانگتا ، عوام کو حقائق بتاتا ، راہ فرار بزدلوں کا شیوہ ہے۔
https://twitter.com/x/status/1757012277138497736
ارم ضعیم نے کہا کہ آپ کا فیصلہ اچھا ہے، مگر یہ یادرکھا جائے گاکہ کیسے آپ نے عمران خان کی پارٹی اورسیاست ختم کرنے کیلئے تمام اقدامات کیے، لوگ توڑے ، غیر سیاسی قوتوں کو اپنا کندھا فراہم کیا اور جب عوام نے مسترد کردیا تو آپ کو اخلاقیات یاد آگئیں۔
https://twitter.com/x/status/1757018332442640620
نمرہ نامی صارف نے جہانگیرترین کےمقابلے میں جیتنے والے امیدوار کی تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ امیدوار ایسا کھڑا کرو کہ سامنے والا سیاست ہی چھوڑ دے۔
https://twitter.com/x/status/1757028422424129794
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/ترریمپچچففھج.png