
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ دو صوبے اس وقت شدید دہشت گردی کی لپیٹ میں ہیں، کیا بدامنی کے اس ماحول میں انتخابات ہوسکتے ہیں؟
تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ایک بار پھر انتخابات کے انعقاد پر سوال اٹھادیا ہے، اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہمارے کارکنان شہید ہورہے ہیں، ڈی آئی خان اور لکی مروت میں پولیس کا نام و نشان بھی نہیں ہے، اس بدامنی کے ماحول میں کیا انتخابات ہوسکتے ہیں؟
انہوں نےمزید کہا کہ ہم ہر وقت انتخابات میں جانے کیلئے تیار ہیں، تاہم انتخابات کیلئے ماحول بھی فراہم کیا جانا چاہیے، لاہور میں سب کچھ ٹھیک ہے مگر ہمارے علاقو ں میں بھی سب کچھ ٹھیک ہونا چاہیے۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ وزیراعظم وہی ہوگا جسے عوام منتخب کریں گے، ہم ن لیگ سے اپنا اتحاد برقرار رکھیں گے، اصول کے تابع ہیں اور اصولوں پر ہی چلنا چاہتے ہیں، ن لیگ کے ساتھ مل کر تحریک چلائی تھی، ن لیگ کے ساتھ اس تعلق کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔
پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پی ٹی آئی ایک سیاسی جماعت نہیں ہے، آج ان کے اجلاسوں سے پتا چل رہا ہے کہ پی ٹی آئی ایک غبارہ تھا جس میں ہوا ڈالی گئی، اب یہ ہوا نکل گئی ہے، جنہیں زبردستی پی ٹی آئی میں شامل کروایا گیا آج وہی اپنی وفاداریاں تبدیل کررہے ہیں، پی ٹی آئی میں شامل ہونے والے خود اعتراف کررہے تھے کہ ہم مجبور ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/4فالزلائرعجھس،سجدجدجک.png