
وزیراعظم کے مشیر سیاسی امور کا کہنا ہے کہ جسٹس منصور علی شاہ کا راستہ روکنے میں پی ٹی آئی کا کردار زیادہ اہم ہے
وزیراعظم کے مشیر سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے انڈیپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ جسٹس منصور علی شاہ کی آئینی بنچ کی سربراہی پر ان کی شرکت پر رکاوٹ ڈالنے میں حکومت کا کردار نسبتاً کم ہے جبکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا کردار نمایاں ہے۔
رانا ثنا اللہ نے بتایا کہ جسٹس منصور علی شاہ آئینی بنچ کے سربراہ نہیں ہوں گے، اور اس عہدے کے لیے جسٹس امین الدین خان یا جسٹس جمال مندوخیل کے ناموں پر غور کیا جا رہا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1849410125699928488
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے ارکان نے اس بات کا اشارہ دیا ہے کہ اکتوبر میں جسٹس منصور علی شاہ کی آمد سے متعلق ان کے ساتھ معاملات طے پا چکے ہیں۔ رانا ثنا اللہ نے یہ بھی بتایا کہ ایسی صورت میں جب ایک جماعت اس قسم کی باتیں کرے تو اس کا نتیجہ منفی ہو سکتا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1849379874261045587
اس کے علاوہ، خواتین کے حوالے سے مقدمات پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاسی مقدمات کو خواتین تک محدود نہ کیا جائے، اور بشریٰ بی بی اور بانی کی بہنوں کے خلاف بھی مقدمات نہیں بننے چاہئیں۔
https://twitter.com/x/status/1849380006545576114
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/mans1h1h21.jpg