سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے صحافی و اینکر پرسن غریدہ فاروقی سے گفتگو کرتے ہوئے خود سے منسوب تمام خبروں کی ایک بار پھر تردید کردی ہے۔
مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر صحافی و اینکر پرسن غریدہ فاروقی نے سلسلہ وار ٹویٹس میں کہا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار سے کچھ ہی دیر پہلے بات ہوئی۔ انہیں پروگرام میں آ کر اپنا موقف دینے کی دعوت دی۔ ان کا کہنا تھا وہ ٹی وی پر آ کر بات نہیں کرنا چاہتے۔
غریدہ فارقی کے مطابق سابق چیف جسٹس نے چیف جسٹس گلگت بلتستان کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے خبروں کی بھی تردید کی اور وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ رانا شمیم ٹھیک کہہ رہے ہیں ان کی مدت ملازمت میں توسیع میرے اختیار میں نہیں تھا، نہ میں نے ایسی کوئی بات کی کہ میں نے توسیع دینی تھی۔
غریدہ فارقی نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان نے مجھ سے کہا کہ بطور چیف جسٹس گلگت بلتستان رانا محمد شمیم نے کچھ ایسے فیصلے کیے جو غیر قانونی اور پاکستانی حدود پر اپلائی نہیں ہوتے تھے، جب وہ فیصلے سپریم کورٹ میں چیلنج ہوئے تو میں نے ان فیصلوں کو معطل کردیا۔
غریدہ فارقی نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے حوالے سے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ ثاقب نثار کہتے ہیں بعد میں جب محمد شمیم کی اہلیہ کی وفات کی تعزیت کے موقع پر رانا شمیم نے مجھ سے کہا کہ وفاقی حکومت میری مدت ملازمت میں توسیع کرنا چاہتی ہے مگر آپ کی جانب سے میرے فیصلوں کو معطل کیے جانے کی وجہ سے مجھے توسیع نہیں مل رہی۔
واضح رہے کہ خبررساں ادارے دی نیوز کے صحافی انصار عباسی کی ایک خبر نے ملک کے سیاسی منظر نامےپر ہلچل مچادی ہے، خبر میں سابق چیف جسٹس گلگت بلتستان محمد شمیم کا ایک حلف نامہ شامل کیا گیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ سابق چیف جسٹس پاکستان نے ان کے سامنے فون پر کسی سے بات کرتے ہوئے نواز شریف اور مریم نواز کی ضمانت الیکشن سے قبل نہ دینے کی ہدایات دیں۔
سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے صحافی انصار عباسی کی خبر پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ میرے متعلق رپورٹ خبر حقائق کے منافی ہے، سابق چیف جسٹس جی بی رانا شمیم کے سفید جھوٹ پر کیا جواب دوں۔ یہ میرے لیے ممکن نہیں کہ اپنے خلاف چلنے والی خبروں کی وضاحتیں پیش کرتا پھروں۔
چیف جسٹس (ر) ثاقب نثار نے کہا کہ رانا شمیم بطور چیف جسٹس عہدے کی ایکسٹینشن مانگ رہے تھے ، میں نے توسیع منظور نہیں کی لیکن ایک بار رانا شمیم نے مجھ سے ایکسٹینشن نہ دینے کا شکوہ بھی کیا۔
سابق چیف جسٹس نے ایک اور نجی چینل سے گفتگو کے دوران کہا کہ میرے خلاف مہم کوئی نئی بات نہیں، آئے روز نئے نئے الزامات سننے کا عادی ہو چکا ہوں، مجھے نہیں معلوم کونسی پارٹی ان الزامات کے پیچھے ہے، اس سے پہلے جج ارشد ملک کا معاملہ اٹھایا گیا جو کہ اللہ کو پیارے ہو گئے۔