راولپنڈی:دشمن عوام و افواج میں دراڑ ڈالنے کی سازشیں کررہا ہے:آرمی چیف

Nice2MU

President (40k+ posts)
2475514-asimmunir-1682755547-170-640x480.jpg


راولپنڈی: آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ دشمن عوام و افواج میں دراڑ ڈالنے کی سازشیں کررہا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق 147ویں پی ایم اے لانگ کورس، 13ویں مجاہد کورس، 66ویں انٹیگریٹڈ کورس، چھٹے بیسک ملٹری ٹریننگ کورس اور 21ویں لیڈی کیڈٹ کورس کے کیڈٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ آج پاکستان ملٹری کا اکیڈمی میں منعقد ہوئی۔

آرمی چیف نے پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کا محور پاکستان کے عوام ہیں، پہلی اور سب سے اہم ذمہ داری ریاستِ پاکستان کے ساتھ وفاداری اور پاکستان کی مسلح افواج کو تفویض کردہ آئینی کردار سے وابستگی ہے۔


آرمی چیف نے کہا کہ ہمارے لیے عوام کی حفاظت اور سلامتی سے زیادہ مقدس کچھ نہیں اور کوئی فرض مادرِ وطن کی حفاظت سے زیادہ اہم نہیں، فوج ہمارے عظیم قائد کے نظریہ پر عمل پیرا ہے جس میں ذات، رنگ، نسل، جنس یا علاقائی تفریق نہیں۔

جنرل سید عاصم منیر کا کہنا تھا کہ امن کے لیے ہماری کوششوں کو کسی صورت کمزوری نہ سمجھا جائے، ہم اپنے مادر وطن کے دفاع کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ پاک فوج اپنے اس فرض کو نبھانے کے لئے ہمہ وقت تیار ہے۔

آرمی چیف نے کہا کہ افواجِ پاکستان کے غیور اور سر بکف سپاہی دشمن کی تعداد یا وسائل سے مرعوب نہیں ہوتے، افواجِ پاکستان اپنے مضبوط قوتِ ارادی ، وعدہِ پروردگار اور اُسی کے تابعِ فرمان ہیں۔

آرمی چیف نے قرانِ مجید کی سورہِ بقرہ کی آیۃ کریمہ کے ایک حصے کی تلاوت کی، جسکا ترجمہ ہے کہ ” کتنی ہی بار ایسا ہوا کہ اللہ کی مرضی سے چھوٹی قوت نے بڑی طاقت کو شکست دی”۔

انہوں نے کہا کہ دشمن ریاستی اور سماجی ہم آہنگی کو متاثر کرنا چاہتا ہے، بیش بہا قربانیوں کے نتیجے میں قائم ہونے والے امن کو کسی صورت متاثر نہیں ہونے دیں گے۔

آرمی چیف نے زور دیا کہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کی ملک میں کوئی جگہ نہیں، ہمیں اپنے ظاہری اور چھپے ہوئے دشمن کو پہچاننا ہو گا اور اس ضمن میں حقیقت اور ابہام میں واضح فرق روا رکھنا ہوگا، دشمن عوام اور مسلح افواج کے درمیان دراڑ ڈالنے کی سازشوں میں سرگرم ہے، عوام اور پاک فوج کے باہمی رشتے کو قائم و دائم رکھا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں استحکام ہماری سلامتی کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے، ہم اپنے کشمیری بھائیوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے، پاکستان کشمیر کے عوام کے بنیادی انسانی حقوق کے لیے ان کی تاریخی جدوجہد اور حَقِ خودارادیت کے لیے اُن کے ساتھ ہمیشہ کھڑا رہے گا، عالمی برادری کو یہ جان لینا چاہیے کہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کے بغیر، علاقائی امن ہمیشہ مبہم رہے گا”


Source

اور ان دشمنوں کا نام ہیں جنرل باجوہ، جنرل عاصم منیر ، جنرل ندیم انجم ، ڈرٹی ہیری اور انکے باقی حرامخور چیلے چماٹے۔۔

او باورویں فیل جاہلوں، عوام کی آنکھیں کھل چکی ہیں۔۔ اسلیے تم لوگ جو بھی بکواس کر لو، عوام نے یقین نہیں کرنا۔
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
کرپٹ لوگوں کی دلا گیری نطفہ حرامی اور انکے ساتھ مل کر ان حرام زادوں گشتی کے بچوں کو اپنی ماں کا یار بنا کر تحفظ دینے والی غداری اور گشتی پن عوام اور فوج میں دراڑ ڈال رہے ہیں اس حساب سے تو دشمن وہ چند غدار حرامی کرپٹ جرنیل ہیں جو کرپٹ لوگوں کو بچانے کیلئے آیئن توڑنے جیسی غداری بھی کرنے کو تیار ہیں
تاکہ وہ حرام خور فراڈئے خود بھی انک کرپٹ لوگوں کو بچا کر ارب پتی بلکہ کھرب پتئ بن کر غداری اور نطفہ حرامی اور کرپٹ لوگوں کو بچا کر حرام خوری غفلت کے بعد ریٹائر ہوکر کہیں باہر مر کھپ جائیں پھر تو ثابت ہواکہ اصل ملک دسشمن فوج دشمن عوام دشمن اسلام دشمن وہ چندحرامئ جرُنیل ہی ہوئے جو عوام اور فوج میں دراڑ ڈال کر یہ ملک دشمنی اور غداری کررہے ہیں
دراصل
اب عوام انیس سو ستر کی دہائی میں نہیں جی رہی وہ سب سمجھتی ہے دیکھتی ہے سنتی ہے محسوس کرتی ہے روٹی کو چوچی نہیں کہتی
 

Qudsi

Minister (2k+ posts)
2475514-asimmunir-1682755547-170-640x480.jpg


راولپنڈی: آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ دشمن عوام و افواج میں دراڑ ڈالنے کی سازشیں کررہا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق 147ویں پی ایم اے لانگ کورس، 13ویں مجاہد کورس، 66ویں انٹیگریٹڈ کورس، چھٹے بیسک ملٹری ٹریننگ کورس اور 21ویں لیڈی کیڈٹ کورس کے کیڈٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ آج پاکستان ملٹری کا اکیڈمی میں منعقد ہوئی۔

آرمی چیف نے پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کا محور پاکستان کے عوام ہیں، پہلی اور سب سے اہم ذمہ داری ریاستِ پاکستان کے ساتھ وفاداری اور پاکستان کی مسلح افواج کو تفویض کردہ آئینی کردار سے وابستگی ہے۔


آرمی چیف نے کہا کہ ہمارے لیے عوام کی حفاظت اور سلامتی سے زیادہ مقدس کچھ نہیں اور کوئی فرض مادرِ وطن کی حفاظت سے زیادہ اہم نہیں، فوج ہمارے عظیم قائد کے نظریہ پر عمل پیرا ہے جس میں ذات، رنگ، نسل، جنس یا علاقائی تفریق نہیں۔

جنرل سید عاصم منیر کا کہنا تھا کہ امن کے لیے ہماری کوششوں کو کسی صورت کمزوری نہ سمجھا جائے، ہم اپنے مادر وطن کے دفاع کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ پاک فوج اپنے اس فرض کو نبھانے کے لئے ہمہ وقت تیار ہے۔

آرمی چیف نے کہا کہ افواجِ پاکستان کے غیور اور سر بکف سپاہی دشمن کی تعداد یا وسائل سے مرعوب نہیں ہوتے، افواجِ پاکستان اپنے مضبوط قوتِ ارادی ، وعدہِ پروردگار اور اُسی کے تابعِ فرمان ہیں۔

آرمی چیف نے قرانِ مجید کی سورہِ بقرہ کی آیۃ کریمہ کے ایک حصے کی تلاوت کی، جسکا ترجمہ ہے کہ ” کتنی ہی بار ایسا ہوا کہ اللہ کی مرضی سے چھوٹی قوت نے بڑی طاقت کو شکست دی”۔

انہوں نے کہا کہ دشمن ریاستی اور سماجی ہم آہنگی کو متاثر کرنا چاہتا ہے، بیش بہا قربانیوں کے نتیجے میں قائم ہونے والے امن کو کسی صورت متاثر نہیں ہونے دیں گے۔

آرمی چیف نے زور دیا کہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کی ملک میں کوئی جگہ نہیں، ہمیں اپنے ظاہری اور چھپے ہوئے دشمن کو پہچاننا ہو گا اور اس ضمن میں حقیقت اور ابہام میں واضح فرق روا رکھنا ہوگا، دشمن عوام اور مسلح افواج کے درمیان دراڑ ڈالنے کی سازشوں میں سرگرم ہے، عوام اور پاک فوج کے باہمی رشتے کو قائم و دائم رکھا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں استحکام ہماری سلامتی کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے، ہم اپنے کشمیری بھائیوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے، پاکستان کشمیر کے عوام کے بنیادی انسانی حقوق کے لیے ان کی تاریخی جدوجہد اور حَقِ خودارادیت کے لیے اُن کے ساتھ ہمیشہ کھڑا رہے گا، عالمی برادری کو یہ جان لینا چاہیے کہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کے بغیر، علاقائی امن ہمیشہ مبہم رہے گا”


Source
tell me why no meetign with chinese army chief?
 

ek hindustani

Chief Minister (5k+ posts)
2475514-asimmunir-1682755547-170-640x480.jpg


راولپنڈی: آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ دشمن عوام و افواج میں دراڑ ڈالنے کی سازشیں کررہا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق 147ویں پی ایم اے لانگ کورس، 13ویں مجاہد کورس، 66ویں انٹیگریٹڈ کورس، چھٹے بیسک ملٹری ٹریننگ کورس اور 21ویں لیڈی کیڈٹ کورس کے کیڈٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ آج پاکستان ملٹری کا اکیڈمی میں منعقد ہوئی۔

آرمی چیف نے پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کا محور پاکستان کے عوام ہیں، پہلی اور سب سے اہم ذمہ داری ریاستِ پاکستان کے ساتھ وفاداری اور پاکستان کی مسلح افواج کو تفویض کردہ آئینی کردار سے وابستگی ہے۔


آرمی چیف نے کہا کہ ہمارے لیے عوام کی حفاظت اور سلامتی سے زیادہ مقدس کچھ نہیں اور کوئی فرض مادرِ وطن کی حفاظت سے زیادہ اہم نہیں، فوج ہمارے عظیم قائد کے نظریہ پر عمل پیرا ہے جس میں ذات، رنگ، نسل، جنس یا علاقائی تفریق نہیں۔

جنرل سید عاصم منیر کا کہنا تھا کہ امن کے لیے ہماری کوششوں کو کسی صورت کمزوری نہ سمجھا جائے، ہم اپنے مادر وطن کے دفاع کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ پاک فوج اپنے اس فرض کو نبھانے کے لئے ہمہ وقت تیار ہے۔

آرمی چیف نے کہا کہ افواجِ پاکستان کے غیور اور سر بکف سپاہی دشمن کی تعداد یا وسائل سے مرعوب نہیں ہوتے، افواجِ پاکستان اپنے مضبوط قوتِ ارادی ، وعدہِ پروردگار اور اُسی کے تابعِ فرمان ہیں۔

آرمی چیف نے قرانِ مجید کی سورہِ بقرہ کی آیۃ کریمہ کے ایک حصے کی تلاوت کی، جسکا ترجمہ ہے کہ ” کتنی ہی بار ایسا ہوا کہ اللہ کی مرضی سے چھوٹی قوت نے بڑی طاقت کو شکست دی”۔

انہوں نے کہا کہ دشمن ریاستی اور سماجی ہم آہنگی کو متاثر کرنا چاہتا ہے، بیش بہا قربانیوں کے نتیجے میں قائم ہونے والے امن کو کسی صورت متاثر نہیں ہونے دیں گے۔

آرمی چیف نے زور دیا کہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کی ملک میں کوئی جگہ نہیں، ہمیں اپنے ظاہری اور چھپے ہوئے دشمن کو پہچاننا ہو گا اور اس ضمن میں حقیقت اور ابہام میں واضح فرق روا رکھنا ہوگا، دشمن عوام اور مسلح افواج کے درمیان دراڑ ڈالنے کی سازشوں میں سرگرم ہے، عوام اور پاک فوج کے باہمی رشتے کو قائم و دائم رکھا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں استحکام ہماری سلامتی کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے، ہم اپنے کشمیری بھائیوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے، پاکستان کشمیر کے عوام کے بنیادی انسانی حقوق کے لیے ان کی تاریخی جدوجہد اور حَقِ خودارادیت کے لیے اُن کے ساتھ ہمیشہ کھڑا رہے گا، عالمی برادری کو یہ جان لینا چاہیے کہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کے بغیر، علاقائی امن ہمیشہ مبہم رہے گا”


Source
Apni hi Qaum ko apna dushman bana kar Dhamkiya di ja rahi hain.
Afsos....
 

Young_Blood

Minister (2k+ posts)
Pakistan ka koi beyrooni mulk dushman nahi, ye manjan baichna ab bund ker do, pakistan ka asal dushman pakistan mein he hai jis ne riyasat k andar riyasat qaiem ker rakhi hai.
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
2475514-asimmunir-1682755547-170-640x480.jpg


راولپنڈی: آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ دشمن عوام و افواج میں دراڑ ڈالنے کی سازشیں کررہا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق 147ویں پی ایم اے لانگ کورس، 13ویں مجاہد کورس، 66ویں انٹیگریٹڈ کورس، چھٹے بیسک ملٹری ٹریننگ کورس اور 21ویں لیڈی کیڈٹ کورس کے کیڈٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ آج پاکستان ملٹری کا اکیڈمی میں منعقد ہوئی۔

آرمی چیف نے پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کا محور پاکستان کے عوام ہیں، پہلی اور سب سے اہم ذمہ داری ریاستِ پاکستان کے ساتھ وفاداری اور پاکستان کی مسلح افواج کو تفویض کردہ آئینی کردار سے وابستگی ہے۔


آرمی چیف نے کہا کہ ہمارے لیے عوام کی حفاظت اور سلامتی سے زیادہ مقدس کچھ نہیں اور کوئی فرض مادرِ وطن کی حفاظت سے زیادہ اہم نہیں، فوج ہمارے عظیم قائد کے نظریہ پر عمل پیرا ہے جس میں ذات، رنگ، نسل، جنس یا علاقائی تفریق نہیں۔

جنرل سید عاصم منیر کا کہنا تھا کہ امن کے لیے ہماری کوششوں کو کسی صورت کمزوری نہ سمجھا جائے، ہم اپنے مادر وطن کے دفاع کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ پاک فوج اپنے اس فرض کو نبھانے کے لئے ہمہ وقت تیار ہے۔

آرمی چیف نے کہا کہ افواجِ پاکستان کے غیور اور سر بکف سپاہی دشمن کی تعداد یا وسائل سے مرعوب نہیں ہوتے، افواجِ پاکستان اپنے مضبوط قوتِ ارادی ، وعدہِ پروردگار اور اُسی کے تابعِ فرمان ہیں۔

آرمی چیف نے قرانِ مجید کی سورہِ بقرہ کی آیۃ کریمہ کے ایک حصے کی تلاوت کی، جسکا ترجمہ ہے کہ ” کتنی ہی بار ایسا ہوا کہ اللہ کی مرضی سے چھوٹی قوت نے بڑی طاقت کو شکست دی”۔

انہوں نے کہا کہ دشمن ریاستی اور سماجی ہم آہنگی کو متاثر کرنا چاہتا ہے، بیش بہا قربانیوں کے نتیجے میں قائم ہونے والے امن کو کسی صورت متاثر نہیں ہونے دیں گے۔

آرمی چیف نے زور دیا کہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کی ملک میں کوئی جگہ نہیں، ہمیں اپنے ظاہری اور چھپے ہوئے دشمن کو پہچاننا ہو گا اور اس ضمن میں حقیقت اور ابہام میں واضح فرق روا رکھنا ہوگا، دشمن عوام اور مسلح افواج کے درمیان دراڑ ڈالنے کی سازشوں میں سرگرم ہے، عوام اور پاک فوج کے باہمی رشتے کو قائم و دائم رکھا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں استحکام ہماری سلامتی کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے، ہم اپنے کشمیری بھائیوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے، پاکستان کشمیر کے عوام کے بنیادی انسانی حقوق کے لیے ان کی تاریخی جدوجہد اور حَقِ خودارادیت کے لیے اُن کے ساتھ ہمیشہ کھڑا رہے گا، عالمی برادری کو یہ جان لینا چاہیے کہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کے بغیر، علاقائی امن ہمیشہ مبہم رہے گا”


Source
تمھارے جیسے جرنیلوں کے ہوتے ہوے ملک کو کسی دشمن کی ضرورت نہیں مشرقی پاکستان گیا ، رن آف کچھ گیا کشمیر گیا ، اس لئے بکواس بند کرو اور پاکستان کی جان چھوڑو
 

KPKInsafian

Senator (1k+ posts)
2475514-asimmunir-1682755547-170-640x480.jpg


راولپنڈی: آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ دشمن عوام و افواج میں دراڑ ڈالنے کی سازشیں کررہا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق 147ویں پی ایم اے لانگ کورس، 13ویں مجاہد کورس، 66ویں انٹیگریٹڈ کورس، چھٹے بیسک ملٹری ٹریننگ کورس اور 21ویں لیڈی کیڈٹ کورس کے کیڈٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ آج پاکستان ملٹری کا اکیڈمی میں منعقد ہوئی۔

آرمی چیف نے پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کا محور پاکستان کے عوام ہیں، پہلی اور سب سے اہم ذمہ داری ریاستِ پاکستان کے ساتھ وفاداری اور پاکستان کی مسلح افواج کو تفویض کردہ آئینی کردار سے وابستگی ہے۔


آرمی چیف نے کہا کہ ہمارے لیے عوام کی حفاظت اور سلامتی سے زیادہ مقدس کچھ نہیں اور کوئی فرض مادرِ وطن کی حفاظت سے زیادہ اہم نہیں، فوج ہمارے عظیم قائد کے نظریہ پر عمل پیرا ہے جس میں ذات، رنگ، نسل، جنس یا علاقائی تفریق نہیں۔

جنرل سید عاصم منیر کا کہنا تھا کہ امن کے لیے ہماری کوششوں کو کسی صورت کمزوری نہ سمجھا جائے، ہم اپنے مادر وطن کے دفاع کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ پاک فوج اپنے اس فرض کو نبھانے کے لئے ہمہ وقت تیار ہے۔

آرمی چیف نے کہا کہ افواجِ پاکستان کے غیور اور سر بکف سپاہی دشمن کی تعداد یا وسائل سے مرعوب نہیں ہوتے، افواجِ پاکستان اپنے مضبوط قوتِ ارادی ، وعدہِ پروردگار اور اُسی کے تابعِ فرمان ہیں۔

آرمی چیف نے قرانِ مجید کی سورہِ بقرہ کی آیۃ کریمہ کے ایک حصے کی تلاوت کی، جسکا ترجمہ ہے کہ ” کتنی ہی بار ایسا ہوا کہ اللہ کی مرضی سے چھوٹی قوت نے بڑی طاقت کو شکست دی”۔

انہوں نے کہا کہ دشمن ریاستی اور سماجی ہم آہنگی کو متاثر کرنا چاہتا ہے، بیش بہا قربانیوں کے نتیجے میں قائم ہونے والے امن کو کسی صورت متاثر نہیں ہونے دیں گے۔

آرمی چیف نے زور دیا کہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کی ملک میں کوئی جگہ نہیں، ہمیں اپنے ظاہری اور چھپے ہوئے دشمن کو پہچاننا ہو گا اور اس ضمن میں حقیقت اور ابہام میں واضح فرق روا رکھنا ہوگا، دشمن عوام اور مسلح افواج کے درمیان دراڑ ڈالنے کی سازشوں میں سرگرم ہے، عوام اور پاک فوج کے باہمی رشتے کو قائم و دائم رکھا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں استحکام ہماری سلامتی کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے، ہم اپنے کشمیری بھائیوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے، پاکستان کشمیر کے عوام کے بنیادی انسانی حقوق کے لیے ان کی تاریخی جدوجہد اور حَقِ خودارادیت کے لیے اُن کے ساتھ ہمیشہ کھڑا رہے گا، عالمی برادری کو یہ جان لینا چاہیے کہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کے بغیر، علاقائی امن ہمیشہ مبہم رہے گا”


Source
وہی ۷۵ سالہ گَھسے پھٹے رٹےرٹاے بے وقعت جُملے۔۔
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
2475514-asimmunir-1682755547-170-640x480.jpg


راولپنڈی: آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ دشمن عوام و افواج میں دراڑ ڈالنے کی سازشیں کررہا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق 147ویں پی ایم اے لانگ کورس، 13ویں مجاہد کورس، 66ویں انٹیگریٹڈ کورس، چھٹے بیسک ملٹری ٹریننگ کورس اور 21ویں لیڈی کیڈٹ کورس کے کیڈٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ آج پاکستان ملٹری کا اکیڈمی میں منعقد ہوئی۔

آرمی چیف نے پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کا محور پاکستان کے عوام ہیں، پہلی اور سب سے اہم ذمہ داری ریاستِ پاکستان کے ساتھ وفاداری اور پاکستان کی مسلح افواج کو تفویض کردہ آئینی کردار سے وابستگی ہے۔


آرمی چیف نے کہا کہ ہمارے لیے عوام کی حفاظت اور سلامتی سے زیادہ مقدس کچھ نہیں اور کوئی فرض مادرِ وطن کی حفاظت سے زیادہ اہم نہیں، فوج ہمارے عظیم قائد کے نظریہ پر عمل پیرا ہے جس میں ذات، رنگ، نسل، جنس یا علاقائی تفریق نہیں۔

جنرل سید عاصم منیر کا کہنا تھا کہ امن کے لیے ہماری کوششوں کو کسی صورت کمزوری نہ سمجھا جائے، ہم اپنے مادر وطن کے دفاع کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ پاک فوج اپنے اس فرض کو نبھانے کے لئے ہمہ وقت تیار ہے۔

آرمی چیف نے کہا کہ افواجِ پاکستان کے غیور اور سر بکف سپاہی دشمن کی تعداد یا وسائل سے مرعوب نہیں ہوتے، افواجِ پاکستان اپنے مضبوط قوتِ ارادی ، وعدہِ پروردگار اور اُسی کے تابعِ فرمان ہیں۔

آرمی چیف نے قرانِ مجید کی سورہِ بقرہ کی آیۃ کریمہ کے ایک حصے کی تلاوت کی، جسکا ترجمہ ہے کہ ” کتنی ہی بار ایسا ہوا کہ اللہ کی مرضی سے چھوٹی قوت نے بڑی طاقت کو شکست دی”۔

انہوں نے کہا کہ دشمن ریاستی اور سماجی ہم آہنگی کو متاثر کرنا چاہتا ہے، بیش بہا قربانیوں کے نتیجے میں قائم ہونے والے امن کو کسی صورت متاثر نہیں ہونے دیں گے۔

آرمی چیف نے زور دیا کہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کی ملک میں کوئی جگہ نہیں، ہمیں اپنے ظاہری اور چھپے ہوئے دشمن کو پہچاننا ہو گا اور اس ضمن میں حقیقت اور ابہام میں واضح فرق روا رکھنا ہوگا، دشمن عوام اور مسلح افواج کے درمیان دراڑ ڈالنے کی سازشوں میں سرگرم ہے، عوام اور پاک فوج کے باہمی رشتے کو قائم و دائم رکھا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں استحکام ہماری سلامتی کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے، ہم اپنے کشمیری بھائیوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے، پاکستان کشمیر کے عوام کے بنیادی انسانی حقوق کے لیے ان کی تاریخی جدوجہد اور حَقِ خودارادیت کے لیے اُن کے ساتھ ہمیشہ کھڑا رہے گا، عالمی برادری کو یہ جان لینا چاہیے کہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کے بغیر، علاقائی امن ہمیشہ مبہم رہے گا”


Source
دنیا کے کتنے ملک دیکھے ہیں کسی ملک کے جرنیل اس طرح کے بیان نہیں دیتے پاکستان کو ہی یہ جرنیلی کینسر لگا ہوا ہے جو ملک کے سائز کو کم سے کم کرتا جا رہا ہے
 

Back
Top