رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں معاشی شرح نمو 1.73 فیصد ریکارڈ

vignette-communique-economie.jpg

رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں پاکستان کی معیشت کی شرح نمو 1.73 فیصد رہی، جو پہلے 0.92 فیصد کے تخمینے سے زیادہ ہے۔ نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی (این اے سی) کے مطابق، خدمات کے شعبے میں توقع سے زیادہ بہتری کے باعث معیشت میں یہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی کی یہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب حکومت اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان 1.3 ارب ڈالر کی نئی فنانسنگ کا معاہدہ طے پایا ہے۔ آئی ایم ایف نے پاکستان میں میکرو اکنامک استحکام کی بہتری کے سلسلے میں حکومتی پیشرفت کو سراہا ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنی سالانہ جی ڈی پی نمو کا ہدف 2.5 فیصد سے 3.5 فیصد کے درمیان رکھا ہے اور توقع ظاہر کی ہے کہ سال کی باقی سہ ماہیوں میں اقتصادی سرگرمیوں میں مزید اضافہ ہوگا۔

معاشی تجزیاتی ادارے عارف حبیب لمیٹڈ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی معیشت، شعبہ جاتی تغیرات کے باوجود، لچک کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ رپورٹ میں زراعت اور خدمات کے شعبے کو معیشت کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرنے والا عنصر قرار دیا گیا ہے، جبکہ صنعتی شعبے کو بحالی کے چیلنجز کا سامنا ہے۔

دوسری سہ ماہی میں سال بہ سال (YoY) بنیاد پر مجموعی ترقی کی شرح 1.10 فیصد رہی۔ خدمات کا شعبہ 2.57 فیصد کی شرح سے بڑھا، جو کہ ایک مثبت اشارہ ہے۔ صنعتی شعبہ 0.18 فیصد کی شرح سے سکڑ گیا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس شعبے میں مزید پالیسی اقدامات کی ضرورت ہے۔

رپورٹ میں یہ پیش گوئی کی گئی ہے کہ مالی سال کے اختتام تک جی ڈی پی کی شرح نمو 2.75 فیصد تک پہنچ سکتی ہے، جس میں خدمات کے شعبے میں سب سے زیادہ ترقی متوقع ہے۔

کراچی میں واقع بروکریج فرم ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے مطابق، رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں معیشت کی شرح نمو کا ابتدائی تخمینہ 0.92 فیصد تھا، جو بعد میں بڑھ کر 2.75 فیصد ہو گیا۔

بروکریج فرم کے مطابق، رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں اوسط شرح نمو 1.54 فیصد رہی، جو پچھلے مالی سال کی اسی مدت میں 2.33 فیصد تھی۔
 

Back
Top