
نیب نے گزشتہ روز عمران خان اور اہلیہ کی سزا کالعدم قرار دیکر کیس ریمانڈ بیک کرنے کی استدعا کی اور کہا کہ عمران خان کا کیس میرٹ پر نہیں سنا گیا اور جلد بازی کی گئی ہے اسلئے فیصلہ کالعدم قرار دیکر دوبارہ نیب کو بھیجا جائے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے بیرسٹر علی ظفر کو عمران خان اور بشریٰ بی بی سے سزا کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر کیس ریمانڈ بیک کرنے کے نیب پراسیکیوٹر کے بیان سے متعلق ہدایات لے کر عدالت کو آگاہ کرنے کیلئے 21 نومبر تک وقت دیدیا
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہی 2 رکنی بنچ تھا جس نے نوازشریف کا العزیزیہ کیس سنا تھا جب نیب نے ریمانڈ بیک کی استدعا کی تھی تو اسی بنچ نے اسے مسترد کرتے ہوئے میرٹ پر اپیلیں سننے کا فیصلہ کیا تھا اور چند ہی منٹ بعد بری کردیا تھا۔
صحافی محمد عمران نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کیلئے اور قانون ۔۔ عمران خان کیلئے اور۔۔تازہ مثال حاضر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہی دو رکنی بنچ تھا جب نواز شریف کے کیسز میں ریفرنسز کو ریمانڈ بیک کرنے کی بات آئی تو میں کی استدعا نہ صرف فوری مسترد کی گئی بلکہ چند منٹوں میں نواز شریف کی بریت کا فیصلہ جاری کردیا گیا
https://twitter.com/x/status/1857005613399584786
صحافی محمد عمران نے اس وقت کے نیوز ٹکرز شئیر کرتے ہوئے کہا کہ کیس ریمانڈ بیک کرنے کے معاملے پر زرا یہ دلچسپ ٹکرز ملاحظہ فرمائیں جب نیب کے وکلا نے نواز شریف کیخلاف العزیزیہ ریفرنس ریمانڈ بیک کرنے کی استدعا کی تو جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس فاروق کی طرف سے نیب کی سرزنش کی گئی اور یہاں تک کہا گیا کہ 45منٹ میں دلائل مکمل کریں، وقت ضائع نہ کریں۔ اور اب عمران خان کے کیس میں صورتحال آپ کے سامنے ہے
https://twitter.com/x/status/1857016343662407883
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/jahai11h2.jpg