
اسلام آباد میں ریڈ زون کی حفاظت پر مامور پولیس کمانڈوز کے نفسیاتی ٹیسٹ مکمل کر لیے گئے ہیں، جن کا مقصد ان کی ذہنی کیفیت، رویے، مذہبی اور فرقہ وارانہ رجحانات اور تشدد کے ممکنہ میلانات کا جائزہ لینا تھا۔ یہ اقدام مختلف اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے پولیس اہلکاروں کے ذہنی دباؤ اور تشدد کے رجحانات سے متعلق خدشات کے بعد اٹھایا گیا۔
ٹیسٹ کا مقصد کمانڈوز کی کارکردگی کو بہتر بنانا اور ان کے ذہنی دباؤ کی سطح کا تعین کرنا تھا۔ یہ ٹیسٹ بین الاقوامی معیار کے مطابق ایک ماہر نفسیات کے پینل نے لیا۔ پولیس کمانڈوز کو انسداد دہشت گردی، یرغمالیوں کی بازیابی، اور کسی بھی حملے کی صورت میں کارروائی کرنے کی تربیت دی گئی ہے، اور وہ ریڈ زون کے حساس ملکی و غیر ملکی مقامات کی حفاظت کے ذمہ دار ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1868155094304465108
پولیس ذرائع کے مطابق، ایک ماہ تک جاری رہنے والے اس ٹیسٹ میں متعدد کمانڈوز میں ذہنی دباؤ اور افسردگی کی علامات پائی گئیں، جنہیں فوری مشاورت اور مدد کی ضرورت ہے۔ ایسے اہلکاروں کو نسبتاً آسان اور کم دباؤ والے فرائض سونپنے کی سفارش کی گئی ہے، اور ضرورت پڑنے پر ان کی مختلف یونٹس میں منتقلی بھی کی جائے گی۔
اسلام آباد پولیس کے ترجمان کے مطابق، یہ اقدام پولیس اہلکاروں کی ذہنی و جسمانی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے کیا گیا ہے تاکہ ان کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں اضافہ ہو۔
انہوں نے مزید کہا: "اسلام آباد پولیس کے افسران ہمیشہ عوام کی جان و مال کے تحفظ اور قانون نافذ کرنے کی ذمہ داریاں انجام دیتے ہیں۔ وفاقی دارالحکومت میں امن و امان کی صورت حال کو برقرار رکھنا ایک چیلنجنگ کام ہے، جس کی وجہ سے اہلکار جسمانی اور ذہنی مشکلات کا شکار ہوتے ہیں۔ نفسیاتی ٹیسٹ کا مقصد ان مسائل کو حل کرنا اور پولیس کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانا ہے۔"
یہ پہلا موقع ہے کہ اسلام آباد پولیس کے کمانڈوز کی نفسیاتی صحت کا باقاعدہ جائزہ لیا گیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/9isbsbrebbsalsjksjkjdk.png