
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں خواتین اور بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے عادی مجرم کو "نامرد" بنانے کا بل منظور کر لیا گیا۔ اس سزا کیلئے مجرموں کو کیمیائی طریقے سے نامرد بنایا جائے گا۔
پارلیمنٹ کے گذشتہ روز ہونے والے مشترکہ اجلاس میں انسداد ریپ کیساتھ ساتھ جنسی زیادتی کے کیسوں کی تحقیقات میں جدید آلات کا استعمال اور مقدمے کیلئے خصوصی کورٹس کے قیام کے بلز بھی منظور کئے گئے۔
حیران کن طور پر جماعت اسلامی کے رکن اسمبلی سینیٹر مشتاق احمد نے عادی ریپسٹ کو نامرد بنانے کے بل پر احتجاج کرتے ہوئے اسے غیر شرعی اور غیر اسلامی قرار دیا۔
https://twitter.com/x/status/1460981999582294023
سینیٹر مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ جنسی زیادتی کے مرتکب مجرموں کو سرعام پھانسی دینی چاہیے کیونکہ اسلامی شریعت میں ایسے افراد کو نامرد بنانے کا ذکر نہیں ملتا۔ قومی اسمبلی سے منظور ہونے والے اس بل کے مطابق کیمیائی طریقہ کار سے نامرد بنانے سے کوئی بھی مجرم ساری زندگی جنسی تعلق قائم کرنے کے قابل نہیں رہتا۔
بل کیلئے فوجداری (ترمیمی) بل 2021 کے ذریعے تعزیرات پاکستان 1860 اور فوجداری ضابطہ 1898 میں ترمیم کی گئی ہے۔ عدالت اس کا تعین ادویات سے متعلق حکام کے ذریعے کر سکتی ہے اور یہ عمل ایک مطلع شدہ میڈیکل بورڈ کے ذریعے عمل میں لایا جائے گا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/senator-mushta11231.jpg