زینب عباس انٹرویو کےدوران رضوان کے پیچھے جاکھڑی ہوئیں،سوشل میڈیا پر تعریفیں

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
خیر اللہ اسکو اسکے اعمال کا اجر اس کی نیّت کے مطابق دے، لیکن ایسے موقعوں پر ضروری نہیں کہ سر نیچے ڈال دیا جائے، آپ کیمرے کی طرف دیکھ کر بات کر سکتے ہیں۔ دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ عورت پر نگاہ ڈالنے سے زیادہ، غلط نگاہ ڈالنے پر پابندی ہے۔ دونوں میں فرق ہوتا ہے۔

بیرونِ ملک ہمارے ایک بہت اچھے دوست نے یہ فارمولا بتایا کہ عورت پر غلط نگاہ ڈالنا یا صرف اسکی طرف متوجہّ ہونے میں فرق ہے۔ اس کے لیئے ایک سادہ فارمولا ہے کہ آپ کو اگر عورت کی طرف دیکھنا بھی پڑ جائے تو آپ اسکی آنکھوں میں دیکھیں، اور بات کریں، بجائے اسکے کہ آپکی نظریں اس کے چہرے یا جسم کے باقی خدوخال کی طرف متوجّہ ہوں۔

کبھی اگر غور کریں، تو جب آپ اپنے گھر میں اپنی والدہ یا ہمشیرہ سے ہمکلام ہوتے ہیں تو ان کی طرف اٹھنے والی نگاہ میں یہی شہ مشترک ہوتی ہے کہ آپ زیادہ تر ان کی آنکھوں کی طرف دیکھ رہے ہوتے ہیں۔

خیر، یہ ایک لمبا موضوعِ بحث ہے۔ خاص کر آجکل جو مولویوں کی ویڈیوز نکل کر آرہی ہیں، تو اس حساب سے تو مردوں سے بھی بات کرتے ہوئے بھی نظریں نیچی ہی رکھنی چاہیئں
بہت ہی لوجیکل اور اچھا پوائینٹ نوٹس میں لاے ہیں تھینکس
اسلام کا بھی یہی حکم ہے کہ عورتیں اپنی اوڑھنیاں کھینچ کر اپنی زینت چھپائیں میرے خیال میں چہرے کی بجاے خدوخال چھپانے کی زیادہ ضرورت ہے ویسے بھی ٹی وی ہوسٹ سے کیا نظریں چرانی وہ روزانہ دس بندے انٹرویو کرتی ہے اس کا پروفیشن یہی ہے
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
بہت ہی لوجیکل اور اچھا پوائینٹ نوٹس میں لاے ہیں تھینکس
اسلام کا بھی یہی حکم ہے کہ عورتیں اپنی اوڑھنیاں کھینچ کر اپنی زینت چھپائیں میرے خیال میں چہرے کی بجاے خدوخال چھپانے کی زیادہ ضرورت ہے ویسے بھی ٹی وی ہوسٹ سے کیا نظریں چرانی وہ روزانہ دس بندے انٹرویو کرتی ہے اس کا پروفیشن یہی ہے
ہاں قرآن کی رُو کے مطابق تو بات ایسی ہی ہے جیسے آپ نے بیان فرمائی۔

دراصل میرے ناقص خیال کے مطابق پردے کا مطلب ہے کہ لباس، کلام اور دیگر حرکات و سکنات ایسی رکھی جائیں جس سے شہوت کو بھڑکاوا نہ ملے۔

مگر ہم بعض اوقات فرض سے زیادہ نوافل میں مشغول رہتے ہیں۔ میں بہت سارے ایسے واقعات جانتا ہوں جہاں عورتوں کو بیماری کی حالت میں ڈاکٹر کو نہیں دکھایا جاتا کہ اس سے ان کا پردے کا مسئلہ آجائے گا۔

دوسری جانب، جہاں لواطت کا ذکر بھی قرآن سے ثابت ہے، وہاں ہم یہ نہیں دیکھتے کہ کیا کچھ ہورہا ہے؟ کیا وہاں بھی کوئی پردہ ہونا چاہیئے؟ کیا معلوم ڈاکٹر لواطت کا عادی ہو؟ کیا معلوم مدرّس کو لواط کی کی رغبت ہو؟
اب اس حساب سے تو مردوں کا بھی پردہ بنتا ہے اور انکو بھی کسی ہسپتال یا مدرسے میں نہیں جانا چاہیئے۔

میرے خیال میں ہم نے اپنے دماغ کو ازاربند کے ساتھ باندھ لیا ہے۔ جبکہ ہماری اُمّھات کے بارے میں یہ بھی لکھا ہوا ہے کہ انھوں نے جنگوں میں زخمیوں کی دیکھ بھال بھی کی۔

باقی اللہ بہتر جانتا ہے۔
 

tracker22

MPA (400+ posts)
A person should have strong self control and belief also strong faith and should not be bothered by just looking at a women . This is too much
 

tracker22

MPA (400+ posts)
ایک مُسلمان کا ایمان اتنا کچا نہیں ہوتا کہ کسی عورت کو صرف دیکھنے سے ٹوٹ جاۓ ۔ عورت کی عزت کی جانی چاہیۓ ، لیکن اب اس پروفیشنل میں ایسے موقع تو آتے ہی رہیں گے ،