سائفر کیس میں فرد جرم کی کاروائی کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے !لیکن اب ہم یہ گزراش کرتے ہیں کہ جلد فیصلہ دیا جاۓ ایسا نہ ہو کہ ٹرائل مکمل ہو جاۓ اور پھر فیصلہ آۓ!جیسا کہ پہلے فیصلے محفوظ ہیں!
سائفر کیس میں عمران خان نے 23 اکتوبر کے فرد جرم کی کارروائی اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ قانون کے مطابق مقدمہ کی نقول تقسیم ہونے کے سات دن بعد چارج فریم کیا جا سکتا ہے
ٹرائل کورٹ نے سات روز کے قانونی تقاضے کو بھی مدنظر نہیں رکھا ٹرائل کورٹ نے جلدبازی میں فرد جرم عائد کی اور جلدبازی میں مکمل کرنا چاہتی ہے
اعلی عدلیہ کی جانب سے ٹرائل روزانہ کی بنیاد پر سماعت یا جلد مکمل کرنے کی کوئی ہدایت نہیں ، جلدبازی میں ٹرائل آگے بڑھانے سے بنیادی آئینی حقوق متاثر ہونگے ،
مرکزی ثبوت سائفر ٹیلی گراف کی عدم موجودگی میں ٹرائل آگے نہیں بڑھایا جا سکتا ، آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کا 23 اکتوبر کا آرڈر کالعدم قرار دیا جائے "
سائفر کیس میں عمران خان نے 23 اکتوبر کے فرد جرم کی کارروائی اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ قانون کے مطابق مقدمہ کی نقول تقسیم ہونے کے سات دن بعد چارج فریم کیا جا سکتا ہے
ٹرائل کورٹ نے سات روز کے قانونی تقاضے کو بھی مدنظر نہیں رکھا ٹرائل کورٹ نے جلدبازی میں فرد جرم عائد کی اور جلدبازی میں مکمل کرنا چاہتی ہے
اعلی عدلیہ کی جانب سے ٹرائل روزانہ کی بنیاد پر سماعت یا جلد مکمل کرنے کی کوئی ہدایت نہیں ، جلدبازی میں ٹرائل آگے بڑھانے سے بنیادی آئینی حقوق متاثر ہونگے ،
مرکزی ثبوت سائفر ٹیلی گراف کی عدم موجودگی میں ٹرائل آگے نہیں بڑھایا جا سکتا ، آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کا 23 اکتوبر کا آرڈر کالعدم قرار دیا جائے "