یہ وہ دیمک ہے صحافیوں کی جو پاکستان کی جڑیں چاٹ چکی ہے۔جب عدلیہ بھی مقتدرہ کے برابر طاقت ہے تو وہ مقتدرہ کے احقانہ فیصلوں بلکہ ان کے جرایم کا ساتھ کیوں دے؟ اور جو عدلیہ میں ان کا ساتھ دے جب یہ اس کے بین ڈالتے ہیں تو ساتھ نہ دینے والوں کک ٹانگیں کھینچنے میں بھی آگے آگے ہوتے ہیں ۔اور یہ دانشور بنے پھرتے ہیں مقتدرہ کی جرکتوں سے پاکستان تباہ ہو چکا ہے اب بھی عدلیہ باندی بن کر اپنی آنکھ کان دماغ بند رکھ کر ان کا ساتھ دے؟ کیوں؟ کیا انہوں نے جرنیلوں کی قبر میں میں جانا ہے؟