سائفر کیس میں شکست کے بعد کیا وزیر قانون کو استعفی نہیں دے دینا چاہیے؟

8khahshjhjhdjdhjhdjhdjhd.png

اسلام آباد ہائیکورٹ میں آج چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل بینچ نے سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سائفر کیس میں سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ سائفر کیس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی بریت کا تحریری فیصلہ بھی جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سزا کے خلاف عمران خان کی اپیل منظور کر رہے ہیں اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت انہیں اس زالزام سے بری کیا جاتا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ سے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی بریت کا فیصلہ آنے کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر دونوں رہنمائوں کے سیاسی وسماجی حلقوں کی طرف سے تبصرے کیے جا رہے ہیں۔ سینئر صحافی وتجزیہ کار مطیع اللہ جان نے عدالتی فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے لکھا: حکومت کی طرف سے بنائے گئے اتنے حساس سائفر کیس میں حکومت کی شکست کے بعد کیا وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کو استعفیٰ نہیں دے دینا چاہئیے؟

انہوں نے لکھا: کیا یہ حکومت کی نا اہلی ہے یا جھوٹا مقدمہ دونوں صورت میں حکومت اور اداروں نے عوام کو غیر ضروری طور پر اضطراب کا شکار کیا گیا۔ کوئی ایک شخص حکومت میں ایسا ہے جو اتنی بڑی شکست کی ذمے داری اُٹھائے؟

https://twitter.com/x/status/1797611909379965212
سینئر کرائم رپورٹر ثاقب بشیر نے لکھا:میں سائفر کیس کو اگست 2023 سے کور کر رہا ہوں باریک بین سے دیکھا اعظم خان کا بیان جس طرح آیا وہ سب سے بڑا بلنڈر تھا 2023ء میں 2000 والےء 90 کی دہائی والے ایسے حربے حیران کن تھے پھر اعظم خان عدالت کے سامنے جا کر اپنے بیان کے آدھے حصے سے پیچھے ہٹ گئے آج بنچ نے ریمارکس دئیے کہ اعظم خان کا بیان عمران خان کے موقف کو سپورٹ کر رہا ہے یہ بات میں نے اس وقت کی تھی جس دن اعظم خان بیان سے پیچھے ہٹے تھے۔

انہوں نے لکھا کہ: پھر جس وقت اس کیس کا چالان آیا تھا اس وقت ہی کہا تھا کمزور کیس ہے، پھر جیسا ٹرائل ہوا واضح طور پر پراسیکوشن کی نااہلی نظر آرہی تھی آج پھر اسلام آباد ہائیکورٹ کے سامنے وہ دفاع میں ناکام رہی اس کیس کی ناکامی کی ذمہ داری یقینا فکس ہونی چاہیے، بیرون ملک سے گواہ بلا بلا کر گواہی کے لئے پیش کئے جاتے رہے قومی خزانے پر کتنا بوجھ پڑا یہ بھی پتہ چلنا چاہیے!

https://twitter.com/x/status/1797636163555000566
سینئر صحافی قسمت خان نے سائفر کیس پر خرچ ہونے والی رقم بارے ایک خبر کا تراشہ شیئر کرتے ہوئے لکھا: سرکاری دولت کا ضیاع! سائفر کیس کا شمار پاکستان کے مہنگے ترین کیسز میں ہوتا ہے۔ کیس کی تحقیقات اور ٹرائل کے دوران کئی مواقع پر بیرون ملک سفارتخانوں میں کام کرنے والے گواہان کو بیان ریکارڈ کرنے کی غرض سے سرکاری اخراجات پر پاکستان لایا جاتا تھا: بیرسٹر سلمان صفدر 26مارچ 2024ء

https://twitter.com/x/status/1797637189066748084
حسان خان بلوچ نے لکھا: حکومت اور حکومت کے پشت پناہوں کو بہت بڑی آئینی شکست ہوئی ہے۔ سائفر کیس کو بہت ہائپ دی گئی اس پر پورا بیانیہ بنا یہاں تک کے سرکاری وکیل نے سزائے موت تک کا مطالبہ کر دیا مگر آج سب دھڑن تختہ ہو گیا۔ پاکستان میں اخلاقیات کا رواج نہیں ورنہ اب تک کئی استعفیٰ آ چکے ہوتے!

https://twitter.com/x/status/1797628405556683056
مغیث علی نے سینئر صحافی وتجزیہ کار سلیم صافی کی جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا: پراسیکیوشن کی کمزوری کی وجہ سے عمران خان کی بریت ہوئی ہے، آج حکومت اور پراسیکیوشن ٹیم کیلئے افسوس کا مقام ہے، سلیم صافی۔۔۔!!!

https://twitter.com/x/status/1797642752995525033
واضح رہےکہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس کے فیصلے میں کہا کہ عامر خان کی سائفر کیس میں سزا کے خلاف اپیل منظور کرتے ہیں۔ عدالت 30 جنوری 2024ء کا فیصلہ کالعدم تصور کرتی ہے اور انہیں آفیشل سیکٹر ایکٹ کے تحت الزامات سے بری کیا جاتا ہے۔ کیس کی سماعت کے دوران پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت (شاندانہ گلزار، فیصل جاوید، بیرسٹر گوہر، علی محمد خان اور علی محمد خان بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
ملکی معیشت کی تباہی اور 25 کروڑ عوام کے مستقبل کے ساتھ کھیلنے والوں کو سخت سے سخت سزا دینی چاہیے


مسلہ تو پھر وہی ہے کہ کون دے؟؟
بلی کے گلے میں گھنٹی کون باندھے؟؟
بھاڑے کا ٹٹو
کازی فائز عیسی؟؟؟



🤣 🤣 🤣 🤣 🤣
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
ہیرا منڈی والوں میں غیرت عزت وغیرہ نام نہیں ہوتے تو پھر اس تارڑ نامی بھڑوے اور کنجر میں کیسے ہوسکتئ ہے
 

wasiqjaved

Chief Minister (5k+ posts)
8khahshjhjhdjdhjhdjhdjhd.png

اسلام آباد ہائیکورٹ میں آج چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل بینچ نے سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سائفر کیس میں سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ سائفر کیس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی بریت کا تحریری فیصلہ بھی جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سزا کے خلاف عمران خان کی اپیل منظور کر رہے ہیں اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت انہیں اس زالزام سے بری کیا جاتا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ سے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی بریت کا فیصلہ آنے کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر دونوں رہنمائوں کے سیاسی وسماجی حلقوں کی طرف سے تبصرے کیے جا رہے ہیں۔ سینئر صحافی وتجزیہ کار مطیع اللہ جان نے عدالتی فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے لکھا: حکومت کی طرف سے بنائے گئے اتنے حساس سائفر کیس میں حکومت کی شکست کے بعد کیا وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کو استعفیٰ نہیں دے دینا چاہئیے؟

انہوں نے لکھا: کیا یہ حکومت کی نا اہلی ہے یا جھوٹا مقدمہ دونوں صورت میں حکومت اور اداروں نے عوام کو غیر ضروری طور پر اضطراب کا شکار کیا گیا۔ کوئی ایک شخص حکومت میں ایسا ہے جو اتنی بڑی شکست کی ذمے داری اُٹھائے؟

https://twitter.com/x/status/1797611909379965212
سینئر کرائم رپورٹر ثاقب بشیر نے لکھا:میں سائفر کیس کو اگست 2023 سے کور کر رہا ہوں باریک بین سے دیکھا اعظم خان کا بیان جس طرح آیا وہ سب سے بڑا بلنڈر تھا 2023ء میں 2000 والےء 90 کی دہائی والے ایسے حربے حیران کن تھے پھر اعظم خان عدالت کے سامنے جا کر اپنے بیان کے آدھے حصے سے پیچھے ہٹ گئے آج بنچ نے ریمارکس دئیے کہ اعظم خان کا بیان عمران خان کے موقف کو سپورٹ کر رہا ہے یہ بات میں نے اس وقت کی تھی جس دن اعظم خان بیان سے پیچھے ہٹے تھے۔

انہوں نے لکھا کہ: پھر جس وقت اس کیس کا چالان آیا تھا اس وقت ہی کہا تھا کمزور کیس ہے، پھر جیسا ٹرائل ہوا واضح طور پر پراسیکوشن کی نااہلی نظر آرہی تھی آج پھر اسلام آباد ہائیکورٹ کے سامنے وہ دفاع میں ناکام رہی اس کیس کی ناکامی کی ذمہ داری یقینا فکس ہونی چاہیے، بیرون ملک سے گواہ بلا بلا کر گواہی کے لئے پیش کئے جاتے رہے قومی خزانے پر کتنا بوجھ پڑا یہ بھی پتہ چلنا چاہیے!

https://twitter.com/x/status/1797636163555000566
سینئر صحافی قسمت خان نے سائفر کیس پر خرچ ہونے والی رقم بارے ایک خبر کا تراشہ شیئر کرتے ہوئے لکھا: سرکاری دولت کا ضیاع! سائفر کیس کا شمار پاکستان کے مہنگے ترین کیسز میں ہوتا ہے۔ کیس کی تحقیقات اور ٹرائل کے دوران کئی مواقع پر بیرون ملک سفارتخانوں میں کام کرنے والے گواہان کو بیان ریکارڈ کرنے کی غرض سے سرکاری اخراجات پر پاکستان لایا جاتا تھا: بیرسٹر سلمان صفدر 26مارچ 2024ء

https://twitter.com/x/status/1797637189066748084
حسان خان بلوچ نے لکھا: حکومت اور حکومت کے پشت پناہوں کو بہت بڑی آئینی شکست ہوئی ہے۔ سائفر کیس کو بہت ہائپ دی گئی اس پر پورا بیانیہ بنا یہاں تک کے سرکاری وکیل نے سزائے موت تک کا مطالبہ کر دیا مگر آج سب دھڑن تختہ ہو گیا۔ پاکستان میں اخلاقیات کا رواج نہیں ورنہ اب تک کئی استعفیٰ آ چکے ہوتے!

https://twitter.com/x/status/1797628405556683056
مغیث علی نے سینئر صحافی وتجزیہ کار سلیم صافی کی جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا: پراسیکیوشن کی کمزوری کی وجہ سے عمران خان کی بریت ہوئی ہے، آج حکومت اور پراسیکیوشن ٹیم کیلئے افسوس کا مقام ہے، سلیم صافی۔۔۔!!!

https://twitter.com/x/status/1797642752995525033
واضح رہےکہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس کے فیصلے میں کہا کہ عامر خان کی سائفر کیس میں سزا کے خلاف اپیل منظور کرتے ہیں۔ عدالت 30 جنوری 2024ء کا فیصلہ کالعدم تصور کرتی ہے اور انہیں آفیشل سیکٹر ایکٹ کے تحت الزامات سے بری کیا جاتا ہے۔ کیس کی سماعت کے دوران پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت (شاندانہ گلزار، فیصل جاوید، بیرسٹر گوہر، علی محمد خان اور علی محمد خان بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔
جس کاغذ کے ٹکڑے کو لے کر سارا سائفر کیس بنایا تھا، وہ کاغذ پورے کیس کے دوران عدالت میں کبھی جمع ہی نہیں کرایا. میں نے اپنی زندگی میں ایسا بھونڈا کیس کبھی نہیں دیکھا.

اس سے پہلے تو سب حکومت والے اور ہمارے فوجی افسران یہی راگ الاپتے نظر آتے تھے کہ کوئی سائفر نہیں تھا، بس کاغذ کا ٹکڑا تھا.
 

Back
Top