عمران خان نے جو کاغذ لہرایا تھا وہ سائفر تھا یا کچھ اور اس بارے تسلی نہیں ہے،عمران خان سے عدالت کی جانب سے جو سوالات کیے گئے وہ بھی بتاتے جائیں ، عدالت
کیا 342 کا بیان ملزمان و وکلا کی غیر موجودگی میں ہوا؟ چیف جسٹس عامر فاروق کا ایف آئی اے پراسیکوٹر سے استفسار
کیا بیرون ممالک سے آنے والے تمام دستاویزات کانفیڈنشل ہوتے ہیں؟اگر کوئی دستاویز قابلِ احتساب نہیں وہ گم جائے پھر تو خیر ہے نا؟وزیراعظم آفس میں تو روزانہ ایک ہزار چٹھیاں آتی ہوں گی،دانستہ نہیں لیکن اُن میں سے کوئی ایک آدھ مِس پلیس بھی ہو جاتی ہو گی، چیف جسٹس عامر فاروق
کیا ہم نے سائفر گائیڈلائنز کا کتابچہ واپس کر دیا ہے؟ چیف جسٹس کا ایف آئی اے پراسیکیوٹر سے استفسار
جی، آپ نے وہ واپس کر دیا ہے، ایف آئی اے پراسیکیوٹر حامد علی شاہ
یہ نہ ہو کہ پھر ہمارے خلاف بھی ایف آئی آر ہو جائے، چیف جسٹس عامر فاروق
کیا قابل احتساب دستاویز کو ہم کوڈ کہہ سکتے ہیں؟جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب
یہ تسلیم شدہ ہے عمران خان کے پاس سائفر تھا،دستاویزات کی چار اقسام ہیں،دستاویز گم ہونے کی صورت میں مقدمہ درج ہوگا،ایف آئی اے پراسکیوٹر
ان چاروں اقسام میں سے کوئی بھی دستاویز گم ہو جائے تو کیا جرم ہوگا؟عدالت
قانون کہتا ہے کہ اگر سائفر گم یا چوری ہوجاتا ہے تو وزرات خارجہ میں سینئر سکیورٹی آفیسر اور آئی بی کو آگاہ کرنا ہوتا ہے،سائفر کی 9 کاپیوں میں سے ایک وزیراعظم ہاؤس سے کاپی واپس نہیں آئی،باقی 8 کاپیوں کو ضائع کردیا گیا،ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے وزارت خارجہ کی رپورٹ عدالت میں پیش کردی
آفیشل سیکریٹ ایکٹ میں دستاویز گم جانے کی جو سزا ہے وہ کس دستاویز کی بات ہے یا کچھ نہیں لکھا ہوا ، چیف جسٹس کا استفسار
دستاویز گم ہونے کو قابل احتساب ہونے کے ساتھ پڑھا جائے گا ، اسپیشل پراسیکیوٹر
کیا 342 کا بیان ملزمان و وکلا کی غیر موجودگی میں ہوا؟ چیف جسٹس عامر فاروق کا ایف آئی اے پراسیکوٹر سے استفسار
کیا بیرون ممالک سے آنے والے تمام دستاویزات کانفیڈنشل ہوتے ہیں؟اگر کوئی دستاویز قابلِ احتساب نہیں وہ گم جائے پھر تو خیر ہے نا؟وزیراعظم آفس میں تو روزانہ ایک ہزار چٹھیاں آتی ہوں گی،دانستہ نہیں لیکن اُن میں سے کوئی ایک آدھ مِس پلیس بھی ہو جاتی ہو گی، چیف جسٹس عامر فاروق
کیا ہم نے سائفر گائیڈلائنز کا کتابچہ واپس کر دیا ہے؟ چیف جسٹس کا ایف آئی اے پراسیکیوٹر سے استفسار
جی، آپ نے وہ واپس کر دیا ہے، ایف آئی اے پراسیکیوٹر حامد علی شاہ
یہ نہ ہو کہ پھر ہمارے خلاف بھی ایف آئی آر ہو جائے، چیف جسٹس عامر فاروق
کیا قابل احتساب دستاویز کو ہم کوڈ کہہ سکتے ہیں؟جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب
یہ تسلیم شدہ ہے عمران خان کے پاس سائفر تھا،دستاویزات کی چار اقسام ہیں،دستاویز گم ہونے کی صورت میں مقدمہ درج ہوگا،ایف آئی اے پراسکیوٹر
ان چاروں اقسام میں سے کوئی بھی دستاویز گم ہو جائے تو کیا جرم ہوگا؟عدالت
قانون کہتا ہے کہ اگر سائفر گم یا چوری ہوجاتا ہے تو وزرات خارجہ میں سینئر سکیورٹی آفیسر اور آئی بی کو آگاہ کرنا ہوتا ہے،سائفر کی 9 کاپیوں میں سے ایک وزیراعظم ہاؤس سے کاپی واپس نہیں آئی،باقی 8 کاپیوں کو ضائع کردیا گیا،ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے وزارت خارجہ کی رپورٹ عدالت میں پیش کردی
آفیشل سیکریٹ ایکٹ میں دستاویز گم جانے کی جو سزا ہے وہ کس دستاویز کی بات ہے یا کچھ نہیں لکھا ہوا ، چیف جسٹس کا استفسار
دستاویز گم ہونے کو قابل احتساب ہونے کے ساتھ پڑھا جائے گا ، اسپیشل پراسیکیوٹر