ڈاکٹر اسرار احمد نے اسلامی کتب حدیث سے ایک مشہور حدیث بیان کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ سائنسی معاملات کو صرف سائنس سے ہی سمجھا جاسکتا ہے۔ سائنسی معاملات میں حضور ﷺ کے فرمان کی بھی کوئی اہمیت نہیں۔ یہ مشہور حدیث واقعہ تابیر النخل کے نام سے مشہور ہے۔
ڈاکٹر اسرار احمد کچھ اس طرح حدیث بیان کرتے ہیں کہ ایک بار حضور ﷺ صحابہ کے پاس سے گزرے جو کھجوروں کی پولی نیشن کررہے تھے۔ حضورﷺ پولی نیشن کے عمل سے واقف نہیں تھے۔ آپ نے فرمایا کہ تم لوگ یہ کیا کررہے ہو، اس کی کوئی ضرورت نہیں۔ سب کچھ اللہ تعالیٰ خود کرتا ہے۔ اس پر صحابہ نے پولی نیشن کا عمل وہیں چھوڑ دیا۔ نتیجہ یہ نکلا کہ کھجوروں کی فصل ہی نہ ہوئی۔ صحابہ شکایت لے کر حضورﷺ کے پاس پہنچے کہ ہم پولی نیشن کررہے تھے، آپ نے منع فرما دیا تو ہم رک گئے، مگر فصل تو بہت کم ہوئی ہے۔ اس پر حضور ﷺ نے فرمایا کہ جو دنیاوی اور مادی معاملات ہیں ان کو تم مجھ سے بہتر جانتے ہو، ان معاملات میں میری رائے مت سنا کرو۔۔
ڈاکٹر اسرار احمد کچھ اس طرح حدیث بیان کرتے ہیں کہ ایک بار حضور ﷺ صحابہ کے پاس سے گزرے جو کھجوروں کی پولی نیشن کررہے تھے۔ حضورﷺ پولی نیشن کے عمل سے واقف نہیں تھے۔ آپ نے فرمایا کہ تم لوگ یہ کیا کررہے ہو، اس کی کوئی ضرورت نہیں۔ سب کچھ اللہ تعالیٰ خود کرتا ہے۔ اس پر صحابہ نے پولی نیشن کا عمل وہیں چھوڑ دیا۔ نتیجہ یہ نکلا کہ کھجوروں کی فصل ہی نہ ہوئی۔ صحابہ شکایت لے کر حضورﷺ کے پاس پہنچے کہ ہم پولی نیشن کررہے تھے، آپ نے منع فرما دیا تو ہم رک گئے، مگر فصل تو بہت کم ہوئی ہے۔ اس پر حضور ﷺ نے فرمایا کہ جو دنیاوی اور مادی معاملات ہیں ان کو تم مجھ سے بہتر جانتے ہو، ان معاملات میں میری رائے مت سنا کرو۔۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/2gv7sYG/dr-asrar-mp4-snapshot-01-15-075.jpg