Mocha7
Chief Minister (5k+ posts)
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ اٹارنی جنرل صاحب ایک ریفرنس دائر ہوا جس پراس وقت کے وزیراعظم نے تسلیم کیا، اس وقت کے وزیراعظم نے تسلیم کیا کہ غلطی تھی، کیا کارروائی ہوئی۔
جسٹس جمال مندوخیل کا کہنا تھا اس وقت کےچیف جسٹس کے خلاف کچھ عرصہ قبل ایک ریفرنس آیا تھا، ریفرنس سپریم کورٹ سے خارج ہو گیا تھا، اس وقت کے وزیراعظم نے کہا کہ ان سے غلطی ہوئی تھی جو کرائی گئی تھی، کیا آپ نے معلوم کیا وہ غلطی کس نے کی تھی اور کیوں کی تھی، کیا وہ معاملہ اس عدالت میں مداخلت کا نہیں تھا، پوچھیں اُس وقت کے وزیراعظم سے وہ کیا تھا اور کیوں تھا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ غلطیاں پہلے بھی ہوتی رہی ہیں، اب بھی ہورہی ہیں، ہم نے اپنا احتساب کرکے دکھایا ہے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ چیف جسٹس کے خلاف ریفرنس آیا تھا سابق وزیراعظم نے کہاغلطی ہوئی تھی، کیا یہ بھی عدالتی کام میں مداخلت نہیں تھی؟اس پر حکومت نے کیا کیا؟ جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ چیف جسٹس کے خلاف ریفرنس فیض آباد دھرنا فیصلے کی وجہ سے آیا تھا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے اپنا احتساب کیا حکومت بھی اپنی ذمہ داری پورے کرے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ایک طریقہ تویہ ہے مداخلت یہاں رک جائےاورمستقبل میں نہ ہو۔
https://twitter.com/x/status/1775430948470903064
جسٹس جمال مندوخیل کا کہنا تھا اس وقت کےچیف جسٹس کے خلاف کچھ عرصہ قبل ایک ریفرنس آیا تھا، ریفرنس سپریم کورٹ سے خارج ہو گیا تھا، اس وقت کے وزیراعظم نے کہا کہ ان سے غلطی ہوئی تھی جو کرائی گئی تھی، کیا آپ نے معلوم کیا وہ غلطی کس نے کی تھی اور کیوں کی تھی، کیا وہ معاملہ اس عدالت میں مداخلت کا نہیں تھا، پوچھیں اُس وقت کے وزیراعظم سے وہ کیا تھا اور کیوں تھا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ غلطیاں پہلے بھی ہوتی رہی ہیں، اب بھی ہورہی ہیں، ہم نے اپنا احتساب کرکے دکھایا ہے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ چیف جسٹس کے خلاف ریفرنس آیا تھا سابق وزیراعظم نے کہاغلطی ہوئی تھی، کیا یہ بھی عدالتی کام میں مداخلت نہیں تھی؟اس پر حکومت نے کیا کیا؟ جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ چیف جسٹس کے خلاف ریفرنس فیض آباد دھرنا فیصلے کی وجہ سے آیا تھا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے اپنا احتساب کیا حکومت بھی اپنی ذمہ داری پورے کرے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ایک طریقہ تویہ ہے مداخلت یہاں رک جائےاورمستقبل میں نہ ہو۔
https://twitter.com/x/status/1775430948470903064

ججز کو دباؤ اہلخانہ سے بھی آسکتا ہے، ہوسکتا آئندہ فل کورٹ بیٹھے، چیف جسٹس
جسٹس تصدق جیلانی پر الزامات لگائے گئے، چار سال فل کورٹ نہیں بیٹھا، وکلا کہاں تھے، ججز کے خط پر سماعت
www.aaj.tv