سابق ڈائریکٹر ایف آئی اے پنجاب کے انتقال کے بعد ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے، چند صارفین نے ڈاکٹر رضوان کو ہراساں کیے جانے کی تصدیق کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں انتقال کرنے والے ڈاکٹر رضوان کو موجودہ حکومت نے آتے ہی ڈائریکٹر ایف آئی اے پنجاب کے عہدے سے ہٹادیا تھا، ڈاکٹر رضوان ایف آئی اے کے وہ افسر تھے جنہوں نے موجودہ وزیراعظم شہباز شریف کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی اہم تفتیش کی تھی۔
تاہم آج کی ان کے انتقال کے بعد سینئر صحافی و تجزیہ کار ارشد شریف نے ایک ٹویٹ کیا اور اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے کے بہادراور ایماندار افسر اچانک “دل کا دورہ” پڑنے سے خالق حقیقی سے جا ملے، یقین نہیں آرہا کے انُکی وفات قدرتی ہے۔
ارشد شریف نے تو غیر واضح الفاظ میں اپنے خدشات کا اظہار کیا مگر صحافی صدیق جان نے واضح طور پر اپنی ٹویٹ میں یہ انکشاف کیا کہ ڈاکٹر رضوان کو ہراساں کیا جارہا تھا، ان کی دھمکیاں مل رہی تھیں۔
صدیق جان کے انکشاف کی توثیق سماء ٹی وی کے انویسٹی گیشن یونٹ کے انچارج اور سینئر صحافی زاہد گشکوری نے کی اور کہا کہ یہ سچ ہے ہم نے یہ معاملہ سماء ٹی وی پر بھی اٹھایا تھا۔
واضح رہے کہ سابق ڈائریکٹر ایف آئی اے ڈاکٹر رضوان آج کے لاہور کے سروسز ہسپتال میں حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے انتقال کرگئے تھے۔