کراچی: کوئٹہ سے اسلام آباد جانے والی فلائٹ نمبر 540 میں ایک ناخوشگوار واقعہ پیش آیا، جس میں سابق کمشنر کوئٹہ افتخار جوگزئی اور ان کی بیٹی صائمہ جوگزئی نے خاتون فضائی میزبان کے ساتھ بدتمیزی کی اور ان کی ناک پر مکہ مار کر زخمی کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق، سابق کمشنر اور ان کی بیٹی نے چیک ان کے وقت سے ہی فضائی عملے کے ساتھ بدتمیزی کا مظاہرہ کیا۔ جہاز میں داخل ہونے کے بعد، جب خاتون فضائی میزبان نے مسافروں کو سیٹ بیلٹ باندھنے اور کھانے کی میز بند کرنے کی ہدایت دی، تو صائمہ جوگزئی آپے سے باہر ہو گئیں۔ انہوں نے غیرشائستہ زبان استعمال کی اور شور شرابہ کیا۔
فضائی میزبان نے جہاز کے کپتان کو معاملے سے آگاہ کیا، جس پر کپتان نے کنٹرول ٹاور سے رابطہ کر کے جہاز کو رن وے پر واپس لے آیا۔ ائیرپورٹ سیکیورٹی فورس (اے ایس ایف) کو طلب کیا گیا، اور کپتان نے باپ اور بیٹی کو جہاز سے اتارنے کا فیصلہ کیا۔ تاہم، صائمہ جوگزئی نے جہاز سے اترنے سے انکار کر دیا اور غصے میں فضائی میزبان کو مکہ مارا، جس سے ان کی ناک سے خون بہنے لگا۔
https://twitter.com/x/status/1902255705438220743
واقعے کے بعد، اے ایس ایف نے دونوں کو حراست میں لے لیا۔ بلوچستان انتظامیہ نے ائیرلائن انتظامیہ پر دباؤ ڈالا، اور کمشنر کوئٹہ فوری طور پر کوئٹہ ائیرپورٹ پہنچے۔ ائیرلائن انتظامیہ نے اے ایس ایف سے صورتحال کا جائزہ لیا اور معاملے کو رفع دفع کرنے کی کوشش کی۔
بالآخر، کمشنر کوئٹہ کی جانب سے باپ اور بیٹی سے تحریری معافی نامہ لکھوایا گیا۔ معافی نامے کے بعد، دونوں کو رہا کر دیا گیا۔ یہ واقعہ فضائی سفر کے دوران مسافروں اور عملے کے درمیان ہونے والی بدتمیزی کی ایک المناک مثال ہے، جس نے فضائی سلامتی اور نظم و ضبط کے مسائل کو اجاگر کیا ہے۔