سابق کھلاڑی اعجاز احمد کی پختونوں کی دل آزاری پر معذرت

ijazhzih11.jpg


نجی ٹی و وی چینل اے آر وائے نیوز کے پروگرام "آف دی ریکارڈ" میں سابق کرکٹر اعجاز احمد کی طرف سے پختونوں کی دل آزاری کرنے پر معذرت کر لی گئی ہے۔ سابق کھلاڑی اعجاز احمد نے اپنے بیان کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ شاید میں اپنی بات کو ٹھیک طرح سے سمجھا نہیں سکا اس پر میں معذرت چاہتا ہوں۔ میں نے اپنی زندگی میں کبھی بھی تعصب کی بنیاد پر بات نہیں کی، حیدر علی، حارث اور وسیم جونیئر میرے ہاتھوں سے ہو کر نکلے ہیں۔

سابق کرکٹر اعجاز احمد کا کہنا تھا کہ فاسٹ بائولر جنید خان نے اپنا پہلا انڈر 19 ٹور میرے ساتھ ہی کیا تھا، خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے کھلاڑی اچھی جسامت رکھتے ہیں اور طاقتور ہیں، میرے کہنے کا مقصد تھا کہ انہیں کرکٹ کی تعلیم دی جائے۔ اعجاز احمد کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کی تعلیم کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو خیبرپختونخوا میں ہائی پرفارمنس سینٹرز قائم کرنے چاہئیں۔
https://twitter.com/x/status/1800777976705085831
واضح رہے کہ نیویارک میں بھارت کے ہاتھوں ٹی ٹوینٹی میچ میں عبرتناک شکست کے بعد سابق کھلاڑی اعجاز احمد نے نسل پرستانہ تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ آپ کی 80 فیصد کرکٹ دوردراز علاقوں یا خیبرپختونخوا میں منتقل ہو چکی ہے۔ سندھ میں آپ ٹیم تیار کرتے ہیں تو اس میں 6 سے 8 کھلاڑی پٹھان ہوتے ہیں جن کے پاس نہ تو تعلیم ہے نہ ایکسپوژر ہے۔

اعجاز احمد نے کہا تھا کہ یہ کھلاڑی صبح اٹھتے ہیں یا دوپہر کو اپنے والد یا چچا کے ساتھ نماز پڑھنے جاتے ہیں اور گھر آجاتے ہیں، اس کے بعد اپنے گھر سے باہر نہیں نکلتے، پریشر پڑتا ہے تو ان کے اعصاب جواب دے جاتے ہیں۔ آف دی ریکارڈ کے پروگرام میں میزبان وسیم عباسی کے ساتھ سابق کھلاڑی اعجاز احمد اور کامران اکمل بطور کرکٹ تجزیہ نگار شریک تھے۔

اعجاز احمد کے بیان پر سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے شدید تنقید کی گئی تھی جبکہ سابق کھلاڑی جنید خان نے کہا تھا کہ اعجاز بھائی کو چاہیے وہ سارے پختونوں سے معافی مانگیں اور انہیں یاد دلانا چاہتا ہوں کہ پاکستان نے جتنے ورلڈکپ جیتے اس وقت سارے کپتان پختون تھے۔ سپورٹس صحافی فیضان لاکھانی کا کہنا تھا کہ یہ کتنا نسل پرستانہ تبصرہ ہے، حیرت ہے میزبان نے ان کے بیان پر مداخلت کیوں نہیں کی۔
 

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)
ijazhzih11.jpg


نجی ٹی و وی چینل اے آر وائے نیوز کے پروگرام "آف دی ریکارڈ" میں سابق کرکٹر اعجاز احمد کی طرف سے پختونوں کی دل آزاری کرنے پر معذرت کر لی گئی ہے۔ سابق کھلاڑی اعجاز احمد نے اپنے بیان کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ شاید میں اپنی بات کو ٹھیک طرح سے سمجھا نہیں سکا اس پر میں معذرت چاہتا ہوں۔ میں نے اپنی زندگی میں کبھی بھی تعصب کی بنیاد پر بات نہیں کی، حیدر علی، حارث اور وسیم جونیئر میرے ہاتھوں سے ہو کر نکلے ہیں۔

سابق کرکٹر اعجاز احمد کا کہنا تھا کہ فاسٹ بائولر جنید خان نے اپنا پہلا انڈر 19 ٹور میرے ساتھ ہی کیا تھا، خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے کھلاڑی اچھی جسامت رکھتے ہیں اور طاقتور ہیں، میرے کہنے کا مقصد تھا کہ انہیں کرکٹ کی تعلیم دی جائے۔ اعجاز احمد کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کی تعلیم کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو خیبرپختونخوا میں ہائی پرفارمنس سینٹرز قائم کرنے چاہئیں۔
https://twitter.com/x/status/1800777976705085831
واضح رہے کہ نیویارک میں بھارت کے ہاتھوں ٹی ٹوینٹی میچ میں عبرتناک شکست کے بعد سابق کھلاڑی اعجاز احمد نے نسل پرستانہ تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ آپ کی 80 فیصد کرکٹ دوردراز علاقوں یا خیبرپختونخوا میں منتقل ہو چکی ہے۔ سندھ میں آپ ٹیم تیار کرتے ہیں تو اس میں 6 سے 8 کھلاڑی پٹھان ہوتے ہیں جن کے پاس نہ تو تعلیم ہے نہ ایکسپوژر ہے۔

اعجاز احمد نے کہا تھا کہ یہ کھلاڑی صبح اٹھتے ہیں یا دوپہر کو اپنے والد یا چچا کے ساتھ نماز پڑھنے جاتے ہیں اور گھر آجاتے ہیں، اس کے بعد اپنے گھر سے باہر نہیں نکلتے، پریشر پڑتا ہے تو ان کے اعصاب جواب دے جاتے ہیں۔ آف دی ریکارڈ کے پروگرام میں میزبان وسیم عباسی کے ساتھ سابق کھلاڑی اعجاز احمد اور کامران اکمل بطور کرکٹ تجزیہ نگار شریک تھے۔

اعجاز احمد کے بیان پر سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے شدید تنقید کی گئی تھی جبکہ سابق کھلاڑی جنید خان نے کہا تھا کہ اعجاز بھائی کو چاہیے وہ سارے پختونوں سے معافی مانگیں اور انہیں یاد دلانا چاہتا ہوں کہ پاکستان نے جتنے ورلڈکپ جیتے اس وقت سارے کپتان پختون تھے۔ سپورٹس صحافی فیضان لاکھانی کا کہنا تھا کہ یہ کتنا نسل پرستانہ تبصرہ ہے، حیرت ہے میزبان نے ان کے بیان پر مداخلت کیوں نہیں کی۔





سچی بات کڑوی کیوں ھے ؟ جس طرح اکمل برادرز جب تک صبح چار آلو پراٹھے ناشتے میں نہ لیں ، ان کا پیٹ نہیں بھرتا ( بدبخت شیطان کی آنت کی مانند بڑھتا ھی چلا جاتا ھے ) ، اسی طرح ھر لاھوری ناشتہ بھی پہلوانی خوراک کھاتا ھے ، اگر ان پنجابیوں کی طرح پختون بھائیوں کی نسوار دانی گن لی گئ ھے تو غصہ کاھے کو بھائ ؟ ھمارے مہاجر بھائ گٹکا منہ میں رکھ کر لطف اندوز ہوں ۔
 

Modest

Chief Minister (5k+ posts)
Ye jahil paindus khud saray dangar aur match fixers hai aur blame doosro ko karte hai.
Pakistan ka bhera bhi inhi matriculate, corrupt aur ghaddar Punjabi jernailo ne kiya hai.
 

crankthskunk

Chief Minister (5k+ posts)
Let me just say this, some one close to me had Nikah with the cousin (female) of Ijaz Ahmed. I can say with 100% certainty, Aijaz Ahmed is a corrupt and low individual. He has admitted throwing games for bookies numerous times. He is the lowest of the low, period.