سانحہ جامعہ کراچی،یونیورسٹی انتظامیہ نے خود کو معاملے سے الگ کیسے کر لیا؟

4kubintazmaninaehli.jpg

کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن نے دعویٰ کیا ہے کہ چینی اساتذہ کے حوالے سے انٹیلی جینس رپورٹ تھی۔ نجی چینل جیو کے پروگرام "آج شاہ زیب خان زادہ" کے ساتھ میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسی لیے چینی اساتذہ کو سیکیورٹی بھی دی گئی تھی۔

غلام نبی میمن نے کہا کہ خاتون کو استعمال کرکے خودکش حملہ کیا جائے گا یہ اطلاع نہیں تھی۔ کراچی یونیورسٹی کی طالبہ کو استعمال کیا گیا، بارودی مواد اندر کیسے پہنچا، اس حوالے سے تحقیقات کررہے ہیں۔


دوسری جانب جامعہ کراچی کے اندرونی معاملات سے متعلق میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یونیورسٹی میں عبوری مدت کے لیے آئی قائم مقام انتظامیہ نے ڈیڑھ ماہ کے اندر خالد عراقی دور کے تمام اعلیٰ و کلیدی عہدوں پر تعینات افسران کو فارغ کرکے اپنے منظور نظر افراد کو تعینات کردیا تھا۔

جامعہ کے اہم ترین شعبہ (سیکورٹی ایڈوائزر) پروفیسر معیز کو ہٹا کرمن پسند افسر پروفیسر زبیر کو سیکورٹی ایڈوائزر تعینات کر دیا گیا۔حملے کے وقت پروفیسر زبیر اپنے آبائی علاقے بہاولپور میں تھے۔ پروفیسر زبیر نے سیکورٹی کے معاملے پر خود کو بری الزمہ کرنے کیلئے معاملہ چینی کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر کے سر ڈال دیا۔


اطلاعات کے مطابق کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کے 2 ڈائریکٹر ہیں ، جن میں ایک پاکستانی و جامعہ کے ذمہ دار جبکہ دوسرے منتظم کا تعلق چین سے تھا۔ پاکستانی ڈائریکٹر کنفیوشس انسٹیٹیوٹ نے سیکورٹی ایڈوائزر پروفیسر زبیر کو خط لکھا کہ چینی اساتذہ کی سیکورٹی کو فول پروف بنایا جائے۔

جواب میں ڈاکٹر محمد زبیر نے 31 مارچ کو کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر کے نام ایک خط لکھا جس میں خود کو بحیثیت سیکورٹی انچارج بری الزمہ قرار دیتے ہوئے لکھا تھا کہ کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کے چینی اساتذہ جامعہ کراچی کے گیسٹ ہاؤس اور انسٹیٹیوٹ سے بغیر رینجرز وپولیس کی سیکورٹی کے باہر آتے جاتے ہیں اور اگر اس حوالے سے کوئی نقصان ہوا تو جامعہ کراچی اس کی ذمہ دار نہیں ہو گی۔

6 اپریل کو کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کے پاکستانی ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد ناصر نے ایڈوائزر سیکورٹی ڈاکٹر محمد زبیر کو خط لکھ کر کہا تھا کہ بحیثیت پاکستانی آپ اور ہم سمجھتے ہیں کہ پاک چین دوستی بہت بلند ہے اس لئے چینی انسٹیٹیوٹ کے اساتذہ کی سیکورٹی و حفاظت کرنا ہماری اولین ترجیح ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز جامعہ کراچی میں خودکش بم دھماکے میں چینی باشندوں کی وین کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں 3 چینی باشندوں سمیت 4 افراد ہلاک اور 3 زخمی ہوئے۔
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
دہشت گرد اور دہشت گرد سیکولر ریاست


 
Last edited:

Kam

Minister (2k+ posts)
It was a well planned attack. Van slowed down at the gate and she was waiting there.
No use in blaming each others.

Only thing is now to focus on Chinese security. Perform risk assessment where Chinese are in Public attraction.

Only way it could have been stopped if there was prior intelligence or some measures to evade the attack.

Someone was doing intelligence gathering. Security cameras information was not being properly checked and MONITORED. Security cameras are only for recording the incident.

Same van everyday.
Same rangers everyday.
Same route everyday.
Same slowing down at the entrance.
etc etc