سب فوجی برے نہیں، کچھ ایسے بھی ہیں

Allah_Ka_Banda

Senator (1k+ posts)
I think there are massive problems in the armed forces, that need a major overhaul.

Have you guys seen DHA n askari etc in the UK for instance ?

And if these are the rewards of their sweat and blood, then do we not have these for Sipaahi too? Or we only have officers as martyrs and not the sipaahi?

So much so that even the families of sipaahi are treated like shoodar by the families of officers.... waiting lounges of hospitals have notifications "only for officers n families"....

And the list goes on....

Do we really need these luxuries by the poor awaam..?

Ghareeb awaam paying for the expenses of such luxuries of a few is unfair to me ...

" poor awam of only 50th biggest economy maintaining the luxuries of the 5th biggest armed forces" FAIR ???

Citizen X Wake up Pak Dr Adam
 

Murree123

Voter (50+ posts)
برے کو نہ مارو،برے کی ماں کو مارو
سمجھ تے تسی گئے ہو گے
 

Lathi-Charge

Senator (1k+ posts)
sick of listening to these self promotional videos. the question which needs asked is under what capacity this ministry of defence employee authorised 450 millions development funds to his area & why will somebody be interested in his حسب ونسب?
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
I think there are massive problems in the armed forces, that need a major overhaul.

Have you guys seen DHA n askari etc in the UK for instance ?

And if these are the rewards of their sweat and blood, then do we not have these for Sipaahi too? Or we only have officers as martyrs and not the sipaahi?

So much so that even the families of sipaahi are treated like shoodar by the families of officers.... waiting lounges of hospitals have notifications "only for officers n families"....

And the list goes on....

Do we really need these luxuries by the poor awaam..?

Ghareeb awaam paying for the expenses of such luxuries of a few is unfair to me ...

" poor awam of only 50th biggest economy maintaining the luxuries of the 5th biggest armed forces" FAIR ???

Citizen X Wake up Pak Dr Adam


میرا زندگی کا مشاہدہ ہے کہ آپ پاکستانی فوج کے کسی بھی دفتر، آفیسر میس، پیادوں کے لنگرخانے، ورزش اور کھیلوں کے میدان حتیٰ کہ پہاڑوں کی بلند و بالا چوٹیوں پر بھی جہاں سبز ہلالی پرچم لہرا ہے چلے جائیں، غرض ہر جگہ قرانی آیات اس طرح لکھی ہوئی ملیں گی جیسے یہ دنیا کی کوئی بہت دیندار اسلامی فوج ہے . لیکن اصل حقیقت آپکے کمینٹس میں عیاں ہے جن سے صرف نظر ممکن نہیں

معاشرتی مساوات کا جو اہم نقطہ آپ نے اٹھایا ہے میں اس کی تائید کرتا ہوں کیونکہ یہ نقطہ اسلامی نقطۂ نظر سے بہت اہم اور ہمارے دین کی بنیاد ہے . میں اس نقطے کو خطبہ الوداع کے تناظر میں دیکھتا ہوں

مساوات کا مطلب ہے "برابرى" یعنی سارے انسانوں کے حقوق برابر ہیں، ان کا اپنا مقام ہے اور ان کے لیے یکساں مواقع فراہم ہیں، کوئی شخص اپنے حسب، نصب، خاندان، قبیلہ، کاروبار، نوکری وغیرہ کی وجہ سے الگ نہیں ہے بلکہ سارے لوگ ایک ہی ہیں، اسلام لوگوں کے درمیان ان کی نسل، رنگ، لباس، زبان کے اعتبار سے کوئی فرق نہیں کرتا، اگر فرق کرتا ہے تو بس ان کے تقوی اور پرہیزگاری کے اعتبار سے . ہمارے دین میں مساوات، نرم مزاجی اور خوش اخلاقی پر بہت زور دیا گیا ہے، اسلام ميں تمام انسان برابر كے شريك ہيں

خُطبہ الوداع میں انسانی عظمت و اقدار کے منافی تمام پہلوؤں کو منسو خ کر دیا گیا اور وہ تمام جاہلانہ رسمیں جو کہ قبل از اسلام انسانیت کے منافی تھیں سب کو موقوف کردیا گیا اسی لیے یہ خطبہ مکمل طور پر انسانیت کے تحفظ کیلئے بہترین ضابطہ حیات کی حیثیت رکھتا ہے، اور ایک اچھی زندگی گزارنے کیلئے ایک مکمل ضابطہ حیات اور انسانی عظمت کا منشور ہے

اس خطبۂ ميں آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: لوگو! سن لو، زمانہ جاہلیت کے تمام رسم و رواج آج میرے پاؤں کے نیچے ہیں ۔ لوگو! تمہارا رب ایک، تمہارا باپ آدم ہے ۔ کسی عربی کو کسی عجمی پر، کسی عجمی کو کسی عربی پر، کسی گورے کو کسی کالے پر، کسی کالے کو کسی گورے پر کوئی برتری نہیں ہے، فضلیت کا معیار صرف تقوی ہے تم سب آدم کی اولاد ہو ۔ تم سب پر ایک دوسرے کا خون عزتیں اور مال حرام ہے . خبردار! میرے بعد گمراہ نہ ہو جانا کہ ایک دوسرے کی گردنیں کاٹنے لگو

یہ خطبہ حُریت انسانی کا بین الاقوامی اور بین الانسانی منشور ہے اس خطبے میں نوع انسانی کو پہلی مرتبہ برابری، مساوات اور مواخات کے زریں اور ابدی اصول فراہم کیے ہیں ،اس خطبے نے انسانوں کو انسانوں کی غلامی سے نجات دی جو ذلت، پستی، ظلم، تشدد اور استحصال کا شکار تھے . انہیں دوسرے انسانوں کے برابر بیٹھنے کا موقع ملا

اس کے ساتھ یہ خطبہ اسلام کے معاشرتی نظام کی راسخ بنیادیں فراہم کرتا ہے، معاشرتی مساوات نسلی افتخار و مباہات کا خاتمہ عورتوں اور غلاموں کے حقوق غلاموں سے حُسنِ سلوک ایک دوسرے کے جان و مال کا احترام سکھاتا ہے یہی وہ باتیں ہیں جوکہ اسلام کے معاشرتی نظام کی بنیادیں ہیں جن پر یہ نظام قائم ہے

کاش ہمارے جرنیل آیات قرانی کے نمائشی پوسٹرز کی بجائے اس خطبے سے راہنمائی کریں اور اس پر عمل پیرا ہوں تو آپ کا اعتراض ختم ہو جائے گا

وَمَا عَلَيْنَا إِلاَّ الْبَلاَغ
 

Allah_Ka_Banda

Senator (1k+ posts)


میرا زندگی کا مشاہدہ ہے کہ آپ پاکستانی فوج کے کسی بھی دفتر، آفیسر میس، پیادوں کے لنگرخانے، ورزش اور کھیلوں کے میدان حتیٰ کہ پہاڑوں کی بلند و بالا چوٹیوں پر بھی جہاں سبز ہلالی پرچم لہرا ہے چلے جائیں، غرض ہر جگہ قرانی آیات اس طرح لکھی ہوئی ملیں گی جیسے یہ دنیا کی کوئی بہت دیندار اسلامی فوج ہے . لیکن اصل حقیقت آپکے کمینٹس میں عیاں ہے جن سے صرف نظر ممکن نہیں

معاشرتی مساوات کا جو اہم نقطہ آپ نے اٹھایا ہے میں اس کی تائید کرتا ہوں کیونکہ یہ نقطہ اسلامی نقطۂ نظر سے بہت اہم اور ہمارے دین کی بنیاد ہے . میں اس نقطے کو خطبہ الوداع کے تناظر میں دیکھتا ہوں

مساوات کا مطلب ہے "برابرى" یعنی سارے انسانوں کے حقوق برابر ہیں، ان کا اپنا مقام ہے اور ان کے لیے یکساں مواقع فراہم ہیں، کوئی شخص اپنے حسب، نصب، خاندان، قبیلہ، کاروبار، نوکری وغیرہ کی وجہ سے الگ نہیں ہے بلکہ سارے لوگ ایک ہی ہیں، اسلام لوگوں کے درمیان ان کی نسل، رنگ، لباس، زبان کے اعتبار سے کوئی فرق نہیں کرتا، اگر فرق کرتا ہے تو بس ان کے تقوی اور پرہیزگاری کے اعتبار سے . ہمارے دین میں مساوات، نرم مزاجی اور خوش اخلاقی پر بہت زور دیا گیا ہے، اسلام ميں تمام انسان برابر كے شريك ہيں

خُطبہ الوداع میں انسانی عظمت و اقدار کے منافی تمام پہلوؤں کو منسو خ کر دیا گیا اور وہ تمام جاہلانہ رسمیں جو کہ قبل از اسلام انسانیت کے منافی تھیں سب کو موقوف کردیا گیا اسی لیے یہ خطبہ مکمل طور پر انسانیت کے تحفظ کیلئے بہترین ضابطہ حیات کی حیثیت رکھتا ہے، اور ایک اچھی زندگی گزارنے کیلئے ایک مکمل ضابطہ حیات اور انسانی عظمت کا منشور ہے

اس خطبۂ ميں آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: لوگو! سن لو، زمانہ جاہلیت کے تمام رسم و رواج آج میرے پاؤں کے نیچے ہیں ۔ لوگو! تمہارا رب ایک، تمہارا باپ آدم ہے ۔ کسی عربی کو کسی عجمی پر، کسی عجمی کو کسی عربی پر، کسی گورے کو کسی کالے پر، کسی کالے کو کسی گورے پر کوئی برتری نہیں ہے، فضلیت کا معیار صرف تقوی ہے تم سب آدم کی اولاد ہو ۔ تم سب پر ایک دوسرے کا خون عزتیں اور مال حرام ہے . خبردار! میرے بعد گمراہ نہ ہو جانا کہ ایک دوسرے کی گردنیں کاٹنے لگو

یہ خطبہ حُریت انسانی کا بین الاقوامی اور بین الانسانی منشور ہے اس خطبے میں نوع انسانی کو پہلی مرتبہ برابری، مساوات اور مواخات کے زریں اور ابدی اصول فراہم کیے ہیں ،اس خطبے نے انسانوں کو انسانوں کی غلامی سے نجات دی جو ذلت، پستی، ظلم، تشدد اور استحصال کا شکار تھے . انہیں دوسرے انسانوں کے برابر بیٹھنے کا موقع ملا

اس کے ساتھ یہ خطبہ اسلام کے معاشرتی نظام کی راسخ بنیادیں فراہم کرتا ہے، معاشرتی مساوات نسلی افتخار و مباہات کا خاتمہ عورتوں اور غلاموں کے حقوق غلاموں سے حُسنِ سلوک ایک دوسرے کے جان و مال کا احترام سکھاتا ہے یہی وہ باتیں ہیں جوکہ اسلام کے معاشرتی نظام کی بنیادیں ہیں جن پر یہ نظام قائم ہے

کاش ہمارے جرنیل آیات قرانی کے نمائشی پوسٹرز کی بجائے اس خطبے سے راہنمائی کریں اور اس پر عمل پیرا ہوں تو آپ کا اعتراض ختم ہو جائے گا

وَمَا عَلَيْنَا إِلاَّ الْبَلاَغ
Bay-shak
 

fnaeem

Senator (1k+ posts)


میرا زندگی کا مشاہدہ ہے کہ آپ پاکستانی فوج کے کسی بھی دفتر، آفیسر میس، پیادوں کے لنگرخانے، ورزش اور کھیلوں کے میدان حتیٰ کہ پہاڑوں کی بلند و بالا چوٹیوں پر بھی جہاں سبز ہلالی پرچم لہرا ہے چلے جائیں، غرض ہر جگہ قرانی آیات اس طرح لکھی ہوئی ملیں گی جیسے یہ دنیا کی کوئی بہت دیندار اسلامی فوج ہے . لیکن اصل حقیقت آپکے کمینٹس میں عیاں ہے جن سے صرف نظر ممکن نہیں

معاشرتی مساوات کا جو اہم نقطہ آپ نے اٹھایا ہے میں اس کی تائید کرتا ہوں کیونکہ یہ نقطہ اسلامی نقطۂ نظر سے بہت اہم اور ہمارے دین کی بنیاد ہے . میں اس نقطے کو خطبہ الوداع کے تناظر میں دیکھتا ہوں

مساوات کا مطلب ہے "برابرى" یعنی سارے انسانوں کے حقوق برابر ہیں، ان کا اپنا مقام ہے اور ان کے لیے یکساں مواقع فراہم ہیں، کوئی شخص اپنے حسب، نصب، خاندان، قبیلہ، کاروبار، نوکری وغیرہ کی وجہ سے الگ نہیں ہے بلکہ سارے لوگ ایک ہی ہیں، اسلام لوگوں کے درمیان ان کی نسل، رنگ، لباس، زبان کے اعتبار سے کوئی فرق نہیں کرتا، اگر فرق کرتا ہے تو بس ان کے تقوی اور پرہیزگاری کے اعتبار سے . ہمارے دین میں مساوات، نرم مزاجی اور خوش اخلاقی پر بہت زور دیا گیا ہے، اسلام ميں تمام انسان برابر كے شريك ہيں

خُطبہ الوداع میں انسانی عظمت و اقدار کے منافی تمام پہلوؤں کو منسو خ کر دیا گیا اور وہ تمام جاہلانہ رسمیں جو کہ قبل از اسلام انسانیت کے منافی تھیں سب کو موقوف کردیا گیا اسی لیے یہ خطبہ مکمل طور پر انسانیت کے تحفظ کیلئے بہترین ضابطہ حیات کی حیثیت رکھتا ہے، اور ایک اچھی زندگی گزارنے کیلئے ایک مکمل ضابطہ حیات اور انسانی عظمت کا منشور ہے

اس خطبۂ ميں آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: لوگو! سن لو، زمانہ جاہلیت کے تمام رسم و رواج آج میرے پاؤں کے نیچے ہیں ۔ لوگو! تمہارا رب ایک، تمہارا باپ آدم ہے ۔ کسی عربی کو کسی عجمی پر، کسی عجمی کو کسی عربی پر، کسی گورے کو کسی کالے پر، کسی کالے کو کسی گورے پر کوئی برتری نہیں ہے، فضلیت کا معیار صرف تقوی ہے تم سب آدم کی اولاد ہو ۔ تم سب پر ایک دوسرے کا خون عزتیں اور مال حرام ہے . خبردار! میرے بعد گمراہ نہ ہو جانا کہ ایک دوسرے کی گردنیں کاٹنے لگو

یہ خطبہ حُریت انسانی کا بین الاقوامی اور بین الانسانی منشور ہے اس خطبے میں نوع انسانی کو پہلی مرتبہ برابری، مساوات اور مواخات کے زریں اور ابدی اصول فراہم کیے ہیں ،اس خطبے نے انسانوں کو انسانوں کی غلامی سے نجات دی جو ذلت، پستی، ظلم، تشدد اور استحصال کا شکار تھے . انہیں دوسرے انسانوں کے برابر بیٹھنے کا موقع ملا

اس کے ساتھ یہ خطبہ اسلام کے معاشرتی نظام کی راسخ بنیادیں فراہم کرتا ہے، معاشرتی مساوات نسلی افتخار و مباہات کا خاتمہ عورتوں اور غلاموں کے حقوق غلاموں سے حُسنِ سلوک ایک دوسرے کے جان و مال کا احترام سکھاتا ہے یہی وہ باتیں ہیں جوکہ اسلام کے معاشرتی نظام کی بنیادیں ہیں جن پر یہ نظام قائم ہے

کاش ہمارے جرنیل آیات قرانی کے نمائشی پوسٹرز کی بجائے اس خطبے سے راہنمائی کریں اور اس پر عمل پیرا ہوں تو آپ کا اعتراض ختم ہو جائے گا

وَمَا عَلَيْنَا إِلاَّ الْبَلاَغ
in 17 a lt col (then major) relative of mine came for a few days training here in the us. he was surprised at the lack of strata between us army's nco/jco and co class. us army has more masawat.
 

exitonce

Chief Minister (5k+ posts)
434472628_726944676222904_9068911744924250467_n.jpg
Ya bund fang kuyon kar rahe hay, aur who is taking pictures, Lumber one?
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
سارے ہی افسر کالے کالے کنجر مثلئ میراثی چوڑے نطفہ حرام فراڈئے بے غیرت کرپٹ کنجر نہیں ہیں کچھ بہت سے افسران خاندانی بھی ہیں اور حلالی ماں باپ کی حلالی اولاد بھی ہیں لیکن جو جو غلیظ ناپاک کنجر گشتی خون والے طوایف نسل ہیں اُن گشتی کے بچوں کی کرپشن انکی حرامیوں والی شکل و صورت ان غلیظ ناپاک اور چکلے کے خون والے کنجروں کے کرتوت بولتے ہیں انکے نزدیک عورتوں بچیوں چادر چہاردیواری کی کوئی عزت نہیں ہوتی کیونکہ انکی پروان ہی کسی نا کسی گشتی نے کی ہوتی ہے اس لئے ان کے نزدیک عورتوں کی گرفتاری بچیوں پر ظلمُ پر ظلم زیادتی چادر اور چار دیواری کا تقدس کوئی معنئ نہیں رکھتا اس لئے کسی بھی گشتی کا غلیظ ناپاک خون کبھی بھئ عورتوں بچیوں بلڈی سویلینز پر ظلم زیادتی نا انصافی کئے نہیں رہ سکتا ایک تو ایسے حرامئ ہو تے بھی بدصورتے اور مکروح غلیظ ناپاک کنجر ہیں اور دوسرے انکے کرتوت کرپشن نطفہ حرامئ حرام زدگی سے ہی پہچان ہوجاتی ہے کہ گشتئ زادہ ہے یہ تھوڑی میں زیادہ ہوا حرامئ اور احساس کمتری کا مارا ہوا طوایف نسل
 
Its not the people, it's the system of following chief until death. There has to be clear demarcation on what is constitutional or otherwise. Also no law means, no fear of being reprimanded. If you need to correct the people, correct the system.