سراج الحق کا اقلیت کانام تبدیل کرکے پاکستانی برادری کاٹائٹل دینے کا مطالبہ

naveed

Chief Minister (5k+ posts)
749779_92689353.jpg


لاہور: (دنیا نیوز) امیر جماعت اسلام سراج الحق نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان میں غیر مسلموں کیلئے استعمال ہونے والا اقلیت کا نام تبدیل کرکے انہیں پاکستانی برادری کا ٹائٹل دیا جائے۔

منصورہ میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام امن کانفرنس منعقد ہوئی جس میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور سینیٹر کامران مائیکل سمیت دیگر اقلیتی برادری کے نمائندوں نے شرکت کی۔

کانفرنس سے خطاب میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ پاکستان میں جڑانوالہ جیسے واقعات کی روک تھام اور اقلیتوں کے حقوق کیلئے ستمبر میں اسلام آباد میں قومی سطح کے کنونشن کا انعقاد ہوگا جس میں انسانی حقوق کے علمبردار شرکت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ملک دشمنوں نے ملکی امیج تباہ کرنے کی کوشش کی، جڑانوالہ جیسے واقعات کے مجرم جب حکومت اور عدالتوں سے بری ہوجائیں گے تو پھر دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی نہیں ہوگا، اگر ایسے واقعات میں مجرموں کو عبرتناک سزائیں دی جائیں گی تو یہ واقعات رک جائیں گے۔

سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی کا مطالبہ ہے اقلیتی امور پر نیشنل کمیشن بنایا جائے تاکہ ان کے حقوق اور ظلم و ستم پر بات ہو اور تحفظات کا ازالہ کیا جائے۔

امن کانفرنس سے خطاب میں سینیٹر کامران مائیکل نے کہا کہ ہم واقعہ کربلا میں بچیوں کے سروں پر چادریں دیتے رہے لیکن ہماری بچیوں سے چادریں چھینی جا رہی ہیں، اقلیت نے کبھی ریاست کو نہیں للکارا، جھنڈے میں سفید رنگ اقلیت کا ہے اسے ہی رہنا چاہیے۔

کامران مائیکل نے کہا کہ جب تک توہین مذہب کے واقعہ کا فیصلہ نہیں ہوجاتا الزام لگانے اور لگنے والے دونوں کو جیل میں ڈالا جائے، سفید رنگ داغدار ہو یا اس پر خون کے دھبے ہوں تو اقلیت کا سفید رنگ نہیں رہتا، جڑانوالہ واقعہ پر مجرموں کو سزا دی جائے تاکہ آئندہ کوئی ایسا واقعہ رونما نہ ہو سکے، اقلیت کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا۔

سردار بشن سنگھ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایسے واقعات رکنے چاہئیں، غلطی ایک شخص کرتا ہے تو سزا سب کو دی جاتی ہے، بین الاقوامی برادری سے اپیل ہے کوئی بھی مقدس کتاب کی بے حرمتی نہ کرے۔

اس موقع پر جماعت اسلامی کی جانب سے جڑانوالہ میں مسیحی بچیوں اور بچوں کی تعلیم وتربیت، چرچز اور گھروں کی تعمیر کا بھی اعلان کیا گیا۔

Source
 

waseem137

Minister (2k+ posts)
ڈرامے باز۔ جو زہر ان مولویوں نے برسوں سے جاہل عوام کے دماغ میں ڈال دیا ہے، وہ ایک دن میں نہیں نکلنے والا۔
 

Citizen X

(50k+ posts) بابائے فورم
These are nothing but meaning less symbolism, sub se phelay apni sooch badli karo aur moulvipuna ka bhaand pan khatam karo, which is the root of this evil. In the whole world the world minority is used, its not insulting or degrading, just factual. Change how the way you treat and think of them, not their labels.
 

siasat.us

Councller (250+ posts)
Every country has their majority and minorities. What matters is how well can a country enforce equal rights for everyone.
 

Husain中川日本

Senator (1k+ posts)
749779_92689353.jpg


لاہور: (دنیا نیوز) امیر جماعت اسلام سراج الحق نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان میں غیر مسلموں کیلئے استعمال ہونے والا اقلیت کا نام تبدیل کرکے انہیں پاکستانی برادری کا ٹائٹل دیا جائے۔

منصورہ میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام امن کانفرنس منعقد ہوئی جس میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور سینیٹر کامران مائیکل سمیت دیگر اقلیتی برادری کے نمائندوں نے شرکت کی۔

کانفرنس سے خطاب میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ پاکستان میں جڑانوالہ جیسے واقعات کی روک تھام اور اقلیتوں کے حقوق کیلئے ستمبر میں اسلام آباد میں قومی سطح کے کنونشن کا انعقاد ہوگا جس میں انسانی حقوق کے علمبردار شرکت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ملک دشمنوں نے ملکی امیج تباہ کرنے کی کوشش کی، جڑانوالہ جیسے واقعات کے مجرم جب حکومت اور عدالتوں سے بری ہوجائیں گے تو پھر دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی نہیں ہوگا، اگر ایسے واقعات میں مجرموں کو عبرتناک سزائیں دی جائیں گی تو یہ واقعات رک جائیں گے۔

سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی کا مطالبہ ہے اقلیتی امور پر نیشنل کمیشن بنایا جائے تاکہ ان کے حقوق اور ظلم و ستم پر بات ہو اور تحفظات کا ازالہ کیا جائے۔

امن کانفرنس سے خطاب میں سینیٹر کامران مائیکل نے کہا کہ ہم واقعہ کربلا میں بچیوں کے سروں پر چادریں دیتے رہے لیکن ہماری بچیوں سے چادریں چھینی جا رہی ہیں، اقلیت نے کبھی ریاست کو نہیں للکارا، جھنڈے میں سفید رنگ اقلیت کا ہے اسے ہی رہنا چاہیے۔

کامران مائیکل نے کہا کہ جب تک توہین مذہب کے واقعہ کا فیصلہ نہیں ہوجاتا الزام لگانے اور لگنے والے دونوں کو جیل میں ڈالا جائے، سفید رنگ داغدار ہو یا اس پر خون کے دھبے ہوں تو اقلیت کا سفید رنگ نہیں رہتا، جڑانوالہ واقعہ پر مجرموں کو سزا دی جائے تاکہ آئندہ کوئی ایسا واقعہ رونما نہ ہو سکے، اقلیت کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا۔

سردار بشن سنگھ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایسے واقعات رکنے چاہئیں، غلطی ایک شخص کرتا ہے تو سزا سب کو دی جاتی ہے، بین الاقوامی برادری سے اپیل ہے کوئی بھی مقدس کتاب کی بے حرمتی نہ کرے۔

اس موقع پر جماعت اسلامی کی جانب سے جڑانوالہ میں مسیحی بچیوں اور بچوں کی تعلیم وتربیت، چرچز اور گھروں کی تعمیر کا بھی اعلان کیا گیا۔


Source
ہے نا عقل کا دشمن !!!! کوئی بات سیدھی نہ کرنا
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
لوگوں کا مثلہ بھوک مہنگائی اور صحت تعلیم وغیرہ کا ہے اور اسکا بھونکنا سوائے اپنے آپ کو خبروں میں زندہ رکھنا کے علاوہ کچھ نہیں ہے
جماعت کا پورس کا ہاتھی جس نے اپنا لچ تلنے کے چکر میں جماعت کو گھوڑے لگوا دیا فضلے حرامی منافق اسلام فروش فراڈئے کا اسسٹنٹ اور جماعت کو اس حرام زادے لونڈے بازممیسئے چوپے کی بی ٹیم بنا کر
گھروں گھر گنوایا
باروں بھڑوا کہلایا
 

Back
Top