سرمد کھوسٹ نے اپنی فلم ’زندگی تماشا‘آن لائن پیش کردی،دیکھنے قیمت کیاہو گی؟

3zindgoatamasha.jpg


فلم زندگی تماشا ہے کی پاکستان بھر میں پابندی کے بعد اب آن لائن فلم کا مزہ لیں، جی ہاں پاکستانی میں پابندی کا شکار ہونے والی فلم ’زندگی تماشا‘ کو فلمی شائقین صرف 15 ہزار روپے کے عوض مختصر مدت کے دوران آن لائن دیکھ سکیں گے۔

سرمد کھوسٹ فلم کی جانب سے انسٹاگرام پوسٹ میں بتایا گیا فلاحی تنظیم ’ساؤتھ ایشین پیس اور سرمد کھوسٹ فلم شائقین کے لیے فلم کو پیش کر رہے ہیں۔

Capture.jpg


انسٹاگرام پوسٹ میں بتایا گیا فلمی شائقین 50 امریکی ڈالر کے عوض ایوارڈ یافتہ فلم ’زندگی تماشا‘ کو آن لائن دیکھ سکیں گے، پیسوں کی ادائیگی کے بعد صارفین کو ایک خصوصی لنک بھیجا جائے گا، جسے وہ 21 سے 23 جولائی تک اپنی مرضی سے کسی بھی وقت دیکھ سکیں گے۔

’ساؤتھ ایشین پیس نے کہا شائقین چاہیں تو 50 امریکی ڈالر سے زائد رقم بھی فنڈ کر سکتے ہیں، فلم دیکھنے کے لیے کم از کم شائقین کو 50 امریکی ڈالر کا فنڈ دینا پڑے گا۔

کئی بار پابندی کا شکار ہونے والی سرمد کھوسٹ کی فلم زندگی کو جب سینیٹ کی کمیٹی نے ریلیز کی اجازت دی تھی تو فلم کو مارچ 2022 میں ریلیز کرنے کا اعلان کیا گیا تھا لیکن فلم آج تک ریلیز نہ ہوسکی،فلم نے پاکستان میں ریلیز سے قبل ہی ایشین فلم فیسٹیول‘ اور ’بوسان فلم فیسٹیول‘میں ایوارڈز بھی حاصل کیے تھے۔


پاکستان میں گذشتہ سال ایک طوفان برپا کرنے والی اور مذہبی اور سیاسی جماعتوں کے اعتراضات کے باعث فلم کا بائیکاٹ اور پروڈیوسر کے لیے قتل کی دھمکیاں دی گئیں، فلم زندگی تماشا کی رونمائی گذشتہ سال بوسان فلم فیسٹیول میں ہوئی تھی، اس فلم کو شدت پسند عناصر نے توہین آمیز قرار دیا تھا، جن میں انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والی مذہبی سیاسی جماعت تحریک لبیک پاکستان بھی شامل ہے۔ اس پارٹی کا کہنا تھا کہ یہ فلم ’لوگوں کو اسلام اور پیغمبر اسلام سے دور کر سکتی ہے۔

فلم نے گذشتہ سال جنوری میں ریلیز ہونا تھا مگر اس کا ٹریلر سامنے آنے کے بعد مظاہروں، کھلے خطوط، کئی بار نظرثانی اور حکومتی سینسرشپ کے باعث ریلیز کی تاریخ میں بار بار تاخیر ہوتی رہی۔

جولائی 2020 میں پاکستانی سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی نے اس فلم کی ریلیز کی منظوری دے دی تھی لیکن یہ فیصلہ بھی قانونی چارہ جوئی میں پھنس گیا۔ لاہور میں بنی یہ فلم ’ایک خاندان کی گہری تصویر ہے جبکہ یہ ان زمینی خداؤں پر تنقیدی تبصرہ بھی ہے، جو ہمارے ذاتی مشغلوں پر روک ٹوک کرتے ہیں۔
 
Last edited:

taban

Chief Minister (5k+ posts)
اگر ایک فلم لوگوں کو اسلام سے دور کر سکتی ہے تو پھر ایسے لوگوں کو اسلام سے دور ہی ہو جانا چاہئیےایسے اسلام اور ایمان کا کیا فائدہ لعنت ہو ٹی پی ایل والوں پر جو اس طرح کی بکواس میں لوگوں کو پھنسا نا چاہتے ہیں
 

Kavalier

Chief Minister (5k+ posts)
Trailer say tou bohot aalla film lagti hay, this sarmad guy always brings lovely topics in his films
 

Kavalier

Chief Minister (5k+ posts)
اگر ایک فلم لوگوں کو اسلام سے دور کر سکتی ہے تو پھر ایسے لوگوں کو اسلام سے دور ہی ہو جانا چاہئیےایسے اسلام اور ایمان کا کیا فائدہ لعنت ہو ٹی پی ایل والوں پر جو اس طرح کی بکواس میں لوگوں کو پھنسا نا چاہتے ہیں

Bahijan sach karwa hota hay lakin yahan iss mulk k most popular leaders nay bhi awaam ko islam aur aisay hi chooran beechay k peechay lagaya howa hay, TLP walay koi akailay nhi hayn jo aisay topics ko use karkay siasat chaamka rehay hayn
 

Citizen X

(50k+ posts) بابائے فورم
Pakistan mein koi kaam nahi ho saktha jub tak society in harami moulviyon ke kabzay mein hai. And I don't see this going away anytime soon. Moulvism has become so deep rooted in this jahil society.
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
Bahijan sach karwa hota hay lakin yahan iss mulk k most popular leaders nay bhi awaam ko islam aur aisay hi chooran beechay k peechay lagaya howa hay, TLP walay koi akailay nhi hayn jo aisay topics ko use karkay siasat chaamka rehay hayn
کیا مطلب کیا ہم غلط کو غلط برائی کو برائی جہالت کو جہالت کفر کو کفر کہنا چھوڑ دیں کیونکہ ٹی ایل پی والے اور دوسرے لیڈر ایسا کرتے ہیں واہ کیا لاجک ہے
 

Kavalier

Chief Minister (5k+ posts)
کیا مطلب کیا ہم غلط کو غلط برائی کو برائی جہالت کو جہالت کفر کو کفر کہنا چھوڑ دیں کیونکہ ٹی ایل پی والے اور دوسرے لیڈر ایسا کرتے ہیں واہ کیا لاجک ہے

Sir ap shayad meri baat samjay nhi, mayn iss baat pay point out karrha tha k TLP walay akailay nhi jo ap mention karehay hayn balkay most popular leaders bhi yehi chooran beech rehay hayn. Mulk ko secular hona chayey, riasat ko koi mazhab nhi hota, qanoon ka koi mazhab nhi hota, har cheez mayn ham India ka muqabla kartay hayn lakin jab baat democracy aur secularism pay aati hay tou pata nhi kiyon hamary pait mayn maroor uthnay lag jatay hayn
 

Back
Top