پنجاب حکومت کی جانب سے جاری کردہ آرڈیننس کے مطابق سرکاری جگہ پر بننے والی ہاؤسنگ اسکیم بھی غیر قانونی قرار دیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے غیر قانونی نجی ہاؤسنگ سوسائٹیز کو قانونی شکل دینے کےمعاملے پر آرڈیننس 2021 میں ترامیم کردی ہیں، گورنر پنجاب کی جانب سے دستخط کے بعد کمیشن اپ ڈیٹ کردیا جائے گا۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آرڈیننس میں کی جانے والی تبدیلیوں کے بعد کسی بھی سرکاری اراضی پر بننے والی اسکیم غیر قانونی قرار دی جائے گی اور ایسی کسی بھی سوسائٹی کو قانونی حیثیت نہیں دی جائے گی، لہذا وفاق، پنجاب، اوقاف پنجاب، محکمہ متروقہ وقف املاک کی زمین پر بنائی گئی ہاؤسنگ اسکیم کو ریگولرائز نہیں کیا جائے گا۔
آرڈیننس کے مطابق کمیشن میں سپریم کورٹ کے ساتھ ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ ججز میں سےکسی کو بھی کمیشن کا سربراہ/چیئرمین بنایا جاسکتا ہے ، بورڈ ممبران کی عدم موجودگی پرکمیشن کا چیئرمین مکمل اختیارات استعمال کرسکتا ہے۔
تاہم چیئرمین کمیشن کے ایک رکن کی حمایت کے ساتھ ہی کسی بھی غیر قانونی ہاؤسنگ اسکیم کو بھی منظور کرسکتا ہے۔