سرکاری گاڑی میں ویڈیو بنانے والے نوجوان پیکا ایکٹ کی زد میں

00-3.gif

قصور میں ایک ٹک ٹاکر نے وزیراعلیٰ پنجاب سے سرکاری گاڑی اور 50 لاکھ روپے انعام میں ملنے کا جھوٹا دعویٰ کرتے ہوئے ویڈیو بنائی، جس کے بعد پولیس نے پیکا ایکٹ اور تعزیرات پاکستان کے تحت مقدمہ درج کرتے ہوئے دونوں نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔

تھانہ گنڈا سنگھ پولیس کے مطابق ویڈیو بنانے والے نوجوانوں میں ایک، حرمین شریف، محکمہ انوائرمنٹل پروٹیکشن اتھارٹی میں تعینات سرکاری ڈرائیور طفیل کا بیٹا ہے۔ اس نے اپنے دوست ٹک ٹاکر خضر کے ساتھ مل کر سرکاری گاڑی کا غلط استعمال کیا اور اسے سوشل میڈیا ویڈیو کے لیے استعمال کیا۔

ٹک ٹاکر خضر نے ویڈیو میں ایک من گھڑت اسکرپٹ کے ذریعے دعویٰ کیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے اسے بہترین کارکردگی پر 50 لاکھ روپے نقد اور ایک سرکاری گاڑی انعام میں دی ہے۔ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد متعلقہ محکمے نے معاملے کا نوٹس لیا۔

ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات کی مدعیت میں دونوں نوجوانوں کے خلاف سائبر کرائم (پیکا) ایکٹ اور تعزیراتِ پاکستان کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، جن میں عوامی ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچانے اور سرکاری وسائل کے ناجائز استعمال جیسے الزامات شامل ہیں۔
 

Back
Top