
سعودی عرب کی طرف سے گفتگو کا آغاز ماہ ستمبر میں محمد بن سلمان کے دورہ بھارت کے دوران کیا گیا تھا: رپورٹ
سعودی عرب کی طرف سے انڈین پریمیئر لیگ کے اربوں ڈالرز کے حصص خریدنے میں دلچسپی ظاہر کی گئی ہے۔ بین الاقوامی جریدے بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق فٹ بال اور گولف کے بعد سب سے زیادہ منافع بخش کھیل کرکٹ میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے سعودی عرب نے دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان السعود کے مشیروں کی طرف سے بھارتی حکومت کے حکام سے اس حوالے سے بات چیت کا آغاز کیا گیا ہے۔
سعودی عرب کی طرف سے بھارتی حکام کو انڈین پریمیئر لیگ کو 30 بلین ڈالر کی ایک ہولڈنگ کمپنی میں تبدیل کرنے کی تجویز دی ہے جس میں سعودی عرب کی طرف سے 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ سعودی عرب کی طرف سے گفتگو کا آغاز ماہ ستمبر میں محمد بن سلمان کے دورہ بھارت کے دوران کیا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق محمد بن سلمان کی طرف سے 5 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ انڈین پریمیئر لیگ کو فٹ بال کی یورپی چیمپئنز لیگ اور انگلش پریمیئر لیگ کی طرح دیگر ممالک تک بڑھانے کی تجویز دی گئی تھی۔ سعودی عرب معاہدے کرنے کا خواہشمند ہے جبکہ بورڈ آف کنٹرول کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کی طرف سے آئندہ عام انتخابات کے بعد تجویز پر غور کیے جانے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
بھارتی کرکٹ بورڈ کی قیادت اس وقت بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیٹے جے شاہ کے پاس ہے جنہیں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا قریبی ساتھی سمجھا جاتا ہے۔ ابھی تک اس معاہدے کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا لیکن سعودی عرب کی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کمپنی کا بی سی سی آئی سے معاہدہ ہونے کی صورت میں کرکٹ کی تاریخ میں یہ سب سے بڑی سرمایہ کاری ہو گی۔
سعودی عرب کے پبلک انویسٹمنٹ فنڈز ، سنٹر فار انٹرنیشنل کمیونی کیشن کے نمائندوں اور بی سی سی آئی کی طرف سے اس حوالے سے تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا گیا۔ آئی پی ایل نے سعودی ٹورازم اتھارٹی اور آرامکو جیسی بڑی کمپنیوں کے علاوہ بہت سے سپانسرز کو اپنی طرف متوجہ کیا۔ پچھلے برس 2027ء تک آئی پی ایل دکھانے کے حقوق 6.2 بلین ڈالر میں فروخت ہوئے۔
آئی پی ایل کا ایک میچ دکھانے کے لیے 15.1 ملین ڈالر ادائیگی کی گئی جو کہ انگلش پریمیئر لیگ سے بھی زیادہ ہے جبکہ امریکی نیشنل فٹ بال لیگ کو کا ایک میچ نشر کرنے کے حقوق 17 ملین ڈالر میں فروخت ہوتے ہیں۔ آئی پی ایل میں سعودی سرمایہ کاری کی صورت میں میڈیا کے حقوق کیلئے کیے گئے معاہدوں پر نظرثانی کی ضرورت ہو گی۔
سعودی عرب میں کھیلوں کی گورننگ باڈی کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ وہ اپنے ملک کو کرکٹ کی بین الاقوامی منزل میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ دوسرے کچھ ممالک بھی آئی پی ایل کے مقابلے کی لیگ بنانے کی کوششیں کر رہے ہیں جس میں سی ای او مائیکروسافٹ شانتانو نارائن اور ایڈوب انکارپوریشن ستیا ناڈیلا کی طرف سے فنڈنگ کے بعد امریکہ میں میجر لیگ ٹی 20 کرکٹ متعارف کروائی جا چکی ہے۔
جنوبی افریقہ، متحدہ عرب امارات و دیگر ممالک میں شروع کی گئی لیگز سے آئی پی ایل کو کچھ خاص فرق نہیں پڑا۔ گالف اور فٹ بال کے بعد سعودی عرب کرکٹ میں سب سے بڑی سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی ظاہر کر رہا ہے۔ سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کا کہنا ہے کہ کھیلوں کے ان معاہدوں کا مقصد ملک کی معیشت کو فروغ دینا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/11mbskhshskhdhjdgjd.png