سعودی عرب کے بعد ایران اور عراق پاکستانی بھکاریوں کی نئی منزل بن گئے

18beggerskhdhdkhkd.png

پاکستان سے بیرون ملک جا کر بھیک مانگنے والے افراد نے عمرہ یا حج کے بہانے سعودی عرب جانے کے بعد اب زیارات کے بہانے ایران و عراق بھی جانا شروع کر دیا جس سے پاکستان کا نام بدنام ہونے لگا ہے۔

ذرائع کے مطابق عمرہ و حج کے بہانے بھیک مانگنے کے لیے سعودی عرب جانے والے افراد کا اب زیارات کے بہانے ایران وعراق جا کر بھیک مانگنے کا کام شروع کر دیا ہے جس کا انکشاف عراقی حکام کی طرف سے حکومت پاکستان کو لکھے گئے خط سے ہوا ہے۔

عراقی حکام نے پاکستان پاکستان کو ایک ناراضی بھرا خط لکھ کر بتایا ہے کہ پاکستانی بھکاری زیارات کے بہانے ایران وعراق جا رہے ہیں جس میں فیڈرل انویسٹی گیشن (ایف آئی اے) سٹاف ان کی مدد کر رہا ہے۔ عراقی حکام کے ایف آئی اے حکام کے خلاف لکھے گئے ناراضی بھرے خط میں بتایا گیا ہے کہ ایف آئی اے حکام ایران کے ڈرائیوروں کو رشوت دینے میں بھی ملوث پائے گئے ہیں۔

عراقی حکام کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان کو چاہیے کہ وہ اپنے ٹور آپریٹرز اور پاکستانی زائرین کو ویزا دینے سے پہلے گارنٹی لے کہ وہ ایران وعراق سے زیارات کرنے کے بعد واپس اپنے ملک آ جائیں گے۔ عراقی حکام نے خط میں لکھا ہے کہ پاکستانی تارکین وطن بذریعہ ایران سڑک عراق میں منشیات کے علاوہ انسانی سمگلنگ اور بھیک مانگنے میں ملوث پائے گئے ہیں۔

عراقی حکام نے خط میں لکھا کہ پاکستان سے آئی ہوئی 18 سے 25 سال کی لڑکیاں عراق میں بھیک مانگتی ہیں جبکہ یہاں پر پاکستانی غیرقانونی تارکین وطن کی تعداد بھی 60 ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے۔ پاکستانی شہریوں کے بلیک لسٹ ہونے کے بھی امکانات ہیں، عراقی حکام کے اس خط سے پاکستانی سفارتخانے کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

دوسری طرف ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ بچوں اور خواتین کو ان کے خاندان کے سربراہ عراق میں چھوڑ کر واپس چلے جاتے ہیں اور ایسے پاکستانی شہریوں کی تعداد کا زیادہ تر تعلق گجرات، گوجرانوالہ، منڈی بہائوالدین، وزیر آباد اور حافظ آباد سے ہے۔ ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ اب تک 66 بچوں اور خواتین کو اپنی حراست میں لے چکے ہیں جو عراق کے شہر بغداد میں بھیک مانگنے میں ملوث پائے گئے تھے۔
 

tahirmajid

Chief Minister (5k+ posts)
Jo bhi bheek mangta hua miley, us ko forum phansi do.
Jo koi kaam karta ho mehnat karta ho us kay pass ager visa na bhi ho to us kay sath acha salook kia jay.
 

Back
Top