پی ٹی آئی کے اندر سوشل میڈیا کی ممکنہ بندش کو لے کر شدید اختلافات سامنے آ رہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق سلمان اکرم راجہ اور بیرسٹر گوہر علی خان نے پارٹی رہنماؤں سے کہا ہے کہ اگر سوشل میڈیا صرف ایک ماہ کے لیے بند کر دیا جائے تو عمران خان کی مشکلات میں کمی آ سکتی ہے۔
سینئر صحافی نصرت جاوید کے مطابق، "سلمان اکرم راجہ محفلوں میں کہتے ہیں کہ اگر ہمارے سوشل میڈیا والے تھوڑا صبر کر لیں تو بانی کی مشکلات کم ہو سکتی ہیں۔" جبکہ عدنان حیدر نے بتایا کہ بیرسٹر گوہر افطاریوں پر بھی یہی بات دہرا چکے ہیں کہ اصل مسئلہ سوشل میڈیا ہے۔
نصرت جاوید نے سوال اٹھایا ہے کہ "علیمہ خان کے ذریعے ٹویٹ کیے گئے، لیکن علیمہ خان تو اس دوران عمران خان سے ملی ہی نہیں؟ تو یہ ٹویٹس کیسے ہوئے؟" عدنان حیدر نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اسی لیے تو انہیں ملنے نہیں دیا گیا۔
https://twitter.com/x/status/1905321619116990465
عدنان حیدر نے دعویٰ کیا کہ سلمان اکرم راجہ اور بیرسٹر گوہر ہر میٹنگ میں سوشل میڈیا بند کرنے کی بات کرتے ہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ "فواد چوہدری کو کیوں نہیں آنے دیا جاتا؟ جبکہ 9 مئی کیسز کی سماعت کے دوران عمران خان نے ان سے بہت اچھے انداز میں ملاقات کی تھی۔"
https://twitter.com/x/status/1905323331181510901
نصرت جاوید نے ایک اور اہم انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ "ایک ادارے کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ہر ضلع میں ان پی ٹی آئی کارکنوں کی نشاندہی کرے جو طویل عرصے سے سوشل میڈیا پر پارٹی کا بیانیہ مرتب کرتے رہے ہیں۔ راولپنڈی کے قریب ایک شہر میں ایسے 80 کارکنوں کی نشاندہی ہو چکی ہے۔"
فیصل چوہدری کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ وہ ٹی وی شوز میں کہہ رہے ہیں کہ "سلمان اکرم راجہ صاحب ہاتھ کٹوا آئے ہیں۔" یہ بیانات پارٹی کے اندر گہرے اختلافات کی عکاسی کرتے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1905303586088640530 https://twitter.com/x/status/1905529343008186758
Last edited by a moderator: