سندھ:رواں سال نمونیاکے باعث کتنے ہزار بچے جان گنوابیٹھے؟ہوشربااعدادوشمار

muradii1i1.jpg


سندھ میں اس سال نمونیا کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 7 ہزار 4سو62 تک پہنچ چکی ہے۔

خبررساں ادارے سماء نیوز کی رپورٹ کے مطابق سندھ میں صحت کی صورتحال انتہائی بدترین شکل اختیار کرگئی ہے، کتے کے کاٹنے کے بعد لگائی جانے والی ویکسین، خسرہ سے بچاؤ کی ویکسین ہو یا غذائی قلت سے جاں بحق ہونے والے بچوں کا معاملہ سندھ میں زندگی بے توقیر نظر آتی ہے۔

صرف نمونیا کے مرض میں مبتلا اور اموات سے متعلق اعدادوشمار کا جائزہ لیا جائے تو یہ یہی دنگ کردینے کیلئے کافی ہے، صرف رواں سال یعنی 2021 میں سات ہزار 4 سو سے زائد بچے نمونیا کے مرض میں مبتلا ہوکر اپنی جان گنوا بیٹھے ہیں، محکمہ صحت سندھ کے اپنے اعدادوشمار کے مطابق ان میں زیادہ تر بچوں کی عمریں پانچ برس سے بھی کم تھیں۔


محکمہ صحت سندھ کے مطابق صوبے میں رواں سال اس مرض میں مبتلا ہونے والے بچوں کی تعداد 27ہزار سے تجاوز کرگئی ہے ۔

مریضوں میں 40 فیصد بچے شہری جبکہ 60 فیصد بچے دیہی علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں۔

افسوسناک بات یہ ہے کہ سندھ میں زیادہ تر بچوں کو نمونیا سے بچاؤ کی ویکسین لگائی ہی نہیں جاسکی جس کے باعث اس مرض میں مبتلا بچوں اور اموات میں اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے۔
 

Okara

Prime Minister (20k+ posts)
muradii1i1.jpg


سندھ میں اس سال نمونیا کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 7 ہزار 4سو62 تک پہنچ چکی ہے۔

خبررساں ادارے سماء نیوز کی رپورٹ کے مطابق سندھ میں صحت کی صورتحال انتہائی بدترین شکل اختیار کرگئی ہے، کتے کے کاٹنے کے بعد لگائی جانے والی ویکسین، خسرہ سے بچاؤ کی ویکسین ہو یا غذائی قلت سے جاں بحق ہونے والے بچوں کا معاملہ سندھ میں زندگی بے توقیر نظر آتی ہے۔

صرف نمونیا کے مرض میں مبتلا اور اموات سے متعلق اعدادوشمار کا جائزہ لیا جائے تو یہ یہی دنگ کردینے کیلئے کافی ہے، صرف رواں سال یعنی 2021 میں سات ہزار 4 سو سے زائد بچے نمونیا کے مرض میں مبتلا ہوکر اپنی جان گنوا بیٹھے ہیں، محکمہ صحت سندھ کے اپنے اعدادوشمار کے مطابق ان میں زیادہ تر بچوں کی عمریں پانچ برس سے بھی کم تھیں۔


محکمہ صحت سندھ کے مطابق صوبے میں رواں سال اس مرض میں مبتلا ہونے والے بچوں کی تعداد 27ہزار سے تجاوز کرگئی ہے ۔

مریضوں میں 40 فیصد بچے شہری جبکہ 60 فیصد بچے دیہی علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں۔

افسوسناک بات یہ ہے کہ سندھ میں زیادہ تر بچوں کو نمونیا سے بچاؤ کی ویکسین لگائی ہی نہیں جاسکی جس کے باعث اس مرض میں مبتلا بچوں اور اموات میں اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے۔
Why to blame PPP's Sindh government for these deaths?