سندھ میں 78 لاکھ بچے اسکولوں سے باہر، محکمہ اسکول ایجوکیشن کا انکشاف



screenshot_1742830702310.png

کراچی: سندھ میں تقریباً 78 لاکھ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، جبکہ صوبے کے مختلف تعلیمی اداروں میں 3 کروڑ 63 لاکھ بچے پرائمری اور 26 لاکھ بچے ایلیمینٹری اسکولوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ محکمہ اسکول ایجوکیشن کی حالیہ بریفنگ میں یہ اہم معلومات سامنے آئی ہیں۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق محکمہ اسکول ایجوکیشن کے مطابق، سندھ میں 5 سے 16 سال کی عمر کے 1 کروڑ 68 لاکھ 90 ہزار بچے اسکولوں میں داخل ہیں، جن میں سے 52 لاکھ بچے پبلک اسکولوں اور 9 لاکھ 30 ہزار بچے سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے زیرِ انتظام اسکولوں میں زیرتعلیم ہیں۔

محکمہ کے مطابق، پرائمری اسکولوں میں 3 کروڑ 63 لاکھ بچے اور ایلیمینٹری اسکولوں میں 26 لاکھ بچے زیرتعلیم ہیں۔ اس کے علاوہ، سیکنڈری اسکولوں میں 16 لاکھ بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں، جب کہ 4 لاکھ 90 ہزار بچے ہائر سیکنڈری اسکولوں میں تعلیم لے رہے ہیں۔

محکمہ اسکول ایجوکیشن نے مزید بتایا کہ صوبے کے مدارس میں 10 لاکھ 30 ہزار بچے اور نجی اسکولوں میں 40 لاکھ 10 ہزار بچے زیرتعلیم ہیں۔ غیر رسمی اسکولوں میں 60 ہزار بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

صوبے کی تعلیمی صورتحال کے حوالے سے محکمہ اسکول ایجوکیشن کی شماری کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ 56 لاکھ 60 ہزار بچے اسکولوں میں داخلے سے محروم ہیں۔ اس کے علاوہ، صوبے میں 15 ہزار 742 بوائز اسکول، 5 ہزار 816 گرلز اسکول اور 19 ہزار 420 مخلوط اسکولز موجود ہیں۔

تعلیمی اداروں میں لڑکوں کی تعداد لڑکیوں سے زیادہ ہے، جہاں پرائمری اسکولز میں 32 لاکھ 3 ہزار لڑکے اور 4 لاکھ 48 ہزار لڑکیاں زیرتعلیم ہیں، جبکہ سیکنڈری سطح پر 9 لاکھ 35 ہزار لڑکے اور 6 لاکھ 31 ہزار لڑکیاں تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔

اس صورتحال میں محکمہ اسکول ایجوکیشن نے رواں مالی سال کے لئے 424 ارب روپے کا بجٹ مختص کیا ہے، تاکہ تعلیمی معیار کو بہتر بنانے اور اسکولوں میں داخلہ لینے والے بچوں کی تعداد میں اضافہ کیا جا سکے۔
 

Back
Top