سوشل میڈیا غلط استعمال،سیاسی کمیٹی معاملہ عمران کےسامنے اٹھائےگی:انصارعباسی

61d1189e9884c.jpg


اسلام آباد: انصار عباسی کی رپورٹ کے مطابق، پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی نے پارٹی کے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے غیر ذمہ دارانہ استعمال اور فوج اور ملکی مفادات کے خلاف مواد پھیلانے کے معاملے کو پارٹی کے بانی چیئرمین عمران خان کے سامنے لانے کا فیصلہ کیا ہے۔


پارٹی ذرائع کے مطابق، حال ہی میں کے پی ہاؤس اسلام آباد میں ہونے والے سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں اس معاملے پر تفصیل سے بات کی گئی، جس میں پارٹی کے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے جارحانہ اور بے ضابطہ مواد پھیلانے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ کمیٹی نے اس بات پر اتفاق کیا کہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کرنے والے پارٹی کے سینئر رہنما ان کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز، جن میں ان کے ذاتی اکاؤنٹس بھی شامل ہیں، کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے نگرانی کا طریقہ کار نافذ کرنے پر قائل کریں گے۔


ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کو مشورہ دیا جائے گا کہ وہ پی ٹی آئی کے اہم رہنماؤں پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دیں جو پارٹی کے آفیشل اکاؤنٹس، بشمول ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اور فیس بک پر پوسٹ ہونے والے تمام مواد کی جانچ کرے۔ اس تجویز کا مقصد بیرون ملک مقیم افراد کے اثر و رسوخ کو روکنا ہے، جو کہ مبینہ طور پر ان اکاؤنٹس کا استعمال فوج مخالف مہمات اور پوسٹس کے لیے کرتے ہیں، جس سے ملکی مفادات کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔


اگرچہ عمران خان پہلے ان اکاؤنٹس کا دفاع کرتے رہے ہیں، مگر پارٹی میں ان کے استعمال کے حوالے سے بے چینی بڑھ رہی ہے۔ متعدد سینئر رہنماؤں نے ان اکاؤنٹس کے ذریعے پھیلائے جانے والے مواد پر تحفظات کا اظہار کیا ہے، لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ پارٹی کی سیاسی کمیٹی نے اس معاملے کو باضابطہ طور پر اٹھایا ہے۔


ماضی میں، انفرادی سطح پر پارٹی رہنماؤں نے عمران خان سے پارٹی کی سوشل میڈیا پالیسیوں کا جائزہ لینے کا کہا تھا، لیکن انہوں نے کبھی ان افراد کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جو بیرون ملک سے ان پلیٹ فارمز کے غلط استعمال میں ملوث تھے۔


پی ٹی آئی کے ایک سینئر ذریعے نے بتایا کہ پارٹی کے بیشتر اہم رہنماؤں، بشمول بیرسٹر گوہر، علی امین گنڈا پور، سلمان اکرم راجہ، شبلی فراز، جنید اکبر، رئوف حسن، عامر ڈوگر، حافظ فرحت اور اسد قیصر نے کے پی کے ہاؤس اسلام آباد کے اجلاس میں شرکت کی اور اس بات پر اتفاق کیا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر سخت کنٹرول ضروری ہے۔


یہ معاملہ بلوچستان میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعے سے قبل زیر غور آیا تھا، جس میں پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے مبینہ طور پر حمایت کی تھی۔ پارٹی کے کچھ اکاؤنٹس پر یہ الزام بھی عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے ٹرین ہائی جیکنگ میں ملوث عسکریت پسندوں کے بیانات سے ہم آہنگ پروپیگنڈا شیئر کیا۔


پی ٹی آئی کی سینئر قیادت کا پارٹی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر کوئی کنٹرول نہیں، اور یہ اکاؤنٹس بیرون ملک سے چلائے جا رہے ہیں۔ پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان، سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ اور سیکرٹری اطلاعات وقاص اکرم شیخ کا بھی پوسٹ کیے جانے والے مواد پر کوئی اثر رسوخ نہیں ہے۔ پی ٹی آئی کے امریکا چیپٹر سے بات چیت کے معاملے کو ماضی میں نظر انداز کیا جاتا رہا ہے تاکہ متنازع بیانیہ پھیلانے کا عمل روکا جا سکے۔


پارٹی رہنماؤں کی شکایت ہے کہ پارٹی کے آفیشل اکاؤنٹس پر ان کے بیانات اور پریس کانفرنسز کو نظرانداز کر دیا جاتا ہے، مگر بیرون ملک بیٹھے یوٹیوبرز کی پوسٹس اور بیانات پر زیادہ توجہ مرکوز رکھی جاتی ہے۔ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اور بیرون ملک مقیم (ڈائسپورا) گروپوں کا دباؤ اس حد تک بڑھ چکا ہے کہ پارٹی رہنما جھوٹے یا مبالغہ آرائی پر مبنی بیانات اور پروپیگنڈے کی تردید سے گریز کرتے ہیں۔


کئی لوگوں کا خیال ہے کہ صرف عمران خان ہی پارٹی کے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کو ضابطے میں لا سکتے ہیں، تاہم اس سے پہلے کی کوششیں ناکام رہی ہیں کیونکہ وہ پی ٹی آئی کے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے پھیلائے جانے والے مواد کی مسلسل تعریف کرتے رہے ہیں۔
 
Last edited by a moderator:

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
61d1189e9884c.jpg


اسلام آباد: انصار عباسی کی رپورٹ کے مطابق، پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی نے پارٹی کے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے غیر ذمہ دارانہ استعمال اور فوج اور ملکی مفادات کے خلاف مواد پھیلانے کے معاملے کو پارٹی کے بانی چیئرمین عمران خان کے سامنے لانے کا فیصلہ کیا ہے۔


پارٹی ذرائع کے مطابق، حال ہی میں کے پی ہاؤس اسلام آباد میں ہونے والے سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں اس معاملے پر تفصیل سے بات کی گئی، جس میں پارٹی کے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے جارحانہ اور بے ضابطہ مواد پھیلانے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ کمیٹی نے اس بات پر اتفاق کیا کہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کرنے والے پارٹی کے سینئر رہنما ان کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز، جن میں ان کے ذاتی اکاؤنٹس بھی شامل ہیں، کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے نگرانی کا طریقہ کار نافذ کرنے پر قائل کریں گے۔


ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کو مشورہ دیا جائے گا کہ وہ پی ٹی آئی کے اہم رہنماؤں پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دیں جو پارٹی کے آفیشل اکاؤنٹس، بشمول ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اور فیس بک پر پوسٹ ہونے والے تمام مواد کی جانچ کرے۔ اس تجویز کا مقصد بیرون ملک مقیم افراد کے اثر و رسوخ کو روکنا ہے، جو کہ مبینہ طور پر ان اکاؤنٹس کا استعمال فوج مخالف مہمات اور پوسٹس کے لیے کرتے ہیں، جس سے ملکی مفادات کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔


اگرچہ عمران خان پہلے ان اکاؤنٹس کا دفاع کرتے رہے ہیں، مگر پارٹی میں ان کے استعمال کے حوالے سے بے چینی بڑھ رہی ہے۔ متعدد سینئر رہنماؤں نے ان اکاؤنٹس کے ذریعے پھیلائے جانے والے مواد پر تحفظات کا اظہار کیا ہے، لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ پارٹی کی سیاسی کمیٹی نے اس معاملے کو باضابطہ طور پر اٹھایا ہے۔


ماضی میں، انفرادی سطح پر پارٹی رہنماؤں نے عمران خان سے پارٹی کی سوشل میڈیا پالیسیوں کا جائزہ لینے کا کہا تھا، لیکن انہوں نے کبھی ان افراد کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جو بیرون ملک سے ان پلیٹ فارمز کے غلط استعمال میں ملوث تھے۔


پی ٹی آئی کے ایک سینئر ذریعے نے بتایا کہ پارٹی کے بیشتر اہم رہنماؤں، بشمول بیرسٹر گوہر، علی امین گنڈا پور، سلمان اکرم راجہ، شبلی فراز، جنید اکبر، رئوف حسن، عامر ڈوگر، حافظ فرحت اور اسد قیصر نے کے پی کے ہاؤس اسلام آباد کے اجلاس میں شرکت کی اور اس بات پر اتفاق کیا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر سخت کنٹرول ضروری ہے۔


یہ معاملہ بلوچستان میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعے سے قبل زیر غور آیا تھا، جس میں پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے مبینہ طور پر حمایت کی تھی۔ پارٹی کے کچھ اکاؤنٹس پر یہ الزام بھی عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے ٹرین ہائی جیکنگ میں ملوث عسکریت پسندوں کے بیانات سے ہم آہنگ پروپیگنڈا شیئر کیا۔


پی ٹی آئی کی سینئر قیادت کا پارٹی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر کوئی کنٹرول نہیں، اور یہ اکاؤنٹس بیرون ملک سے چلائے جا رہے ہیں۔ پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان، سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ اور سیکرٹری اطلاعات وقاص اکرم شیخ کا بھی پوسٹ کیے جانے والے مواد پر کوئی اثر رسوخ نہیں ہے۔ پی ٹی آئی کے امریکا چیپٹر سے بات چیت کے معاملے کو ماضی میں نظر انداز کیا جاتا رہا ہے تاکہ متنازع بیانیہ پھیلانے کا عمل روکا جا سکے۔


پارٹی رہنماؤں کی شکایت ہے کہ پارٹی کے آفیشل اکاؤنٹس پر ان کے بیانات اور پریس کانفرنسز کو نظرانداز کر دیا جاتا ہے، مگر بیرون ملک بیٹھے یوٹیوبرز کی پوسٹس اور بیانات پر زیادہ توجہ مرکوز رکھی جاتی ہے۔ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اور بیرون ملک مقیم (ڈائسپورا) گروپوں کا دباؤ اس حد تک بڑھ چکا ہے کہ پارٹی رہنما جھوٹے یا مبالغہ آرائی پر مبنی بیانات اور پروپیگنڈے کی تردید سے گریز کرتے ہیں۔


کئی لوگوں کا خیال ہے کہ صرف عمران خان ہی پارٹی کے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کو ضابطے میں لا سکتے ہیں، تاہم اس سے پہلے کی کوششیں ناکام رہی ہیں کیونکہ وہ پی ٹی آئی کے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے پھیلائے جانے والے مواد کی مسلسل تعریف کرتے رہے ہیں۔
ابے اوے جرنیلوں کے بوڑھے بھڑوے عمران خان سوشل میڈیا کا باپ لگتا ہے کیا ؟ یہ سوشل میڈیا آواز خلق ہے ، خان اس میں کچھ نہیں کر سکتا
 

Mocha7

Chief Minister (5k+ posts)
Karne do jo kar rahe hain. Agar street mein pare dead animal ke carcass ko dispose off na ke jae tu khud he decompose hojate hai.

Jaffar express incident ke baad PTI ke mulk mein siasat ke koi jaga nahi hai na de jani chahiye. Let it die it's natural death.
 

patwari_sab

Chief Minister (5k+ posts)
fouj hi asal fasad ki jar ha.. agar fouj apne asal par lag jaye to kis ka dimagh kharab ha jo apni fouj par bilajawaz tanqeed kre.. is fouj ki mehrbani se 71 me mulk totta. fouj apne ko aain qanon se opar samajti ha. 7 lac madarchod soor fouj
 

patwari_sab

Chief Minister (5k+ posts)
Karne do jo kar rahe hain. Agar street mein pare dead animal ke carcass ko dispose off na ke jae tu khud he decompose hojate hai.

Jaffar express incident ke baad PTI ke mulk mein siasat ke koi jaga nahi hai na de jani chahiye. Let it die it's natural death.
besharam insan.. ak to pti ka mandate chori kiya tere ganda nawaz ne.. opar se teri bakwas.. awam ka mandate chori krne par article 6 lagna chahie ganda nawaz or mistri muneeray par jo teri baybay da nawa ashiq ha
 

Mocha7

Chief Minister (5k+ posts)
besharam insan.. ak to pti ka mandate chori kiya tere ganda nawaz ne.. opar se teri bakwas.. awam ka mandate chori krne par article 6 lagna chahie
O bhikari isi tarha mandate chori karke PTI ko 2018 mei la kar jhoole diye gae the.

Insha'Allah aisa ibrat ka nishan banaein ge PTI ko ke duniya dekhe ge....
 

ahameed

Chief Minister (5k+ posts)
Karne do jo kar rahe hain. Agar street mein pare dead animal ke carcass ko dispose off na ke jae tu khud he decompose hojate hai.

Jaffar express incident ke baad PTI ke mulk mein siasat ke koi jaga nahi hai na de jani chahiye. Let it die it's natural death.
نو مئی کے بعد بھی اسٹیبلشمنٹ اور اس کے ٹاؤٹس نے ایسے ہی دعوے کئے تھے

لیکن عوام نے الیکشن میں شکست فاش دی
 

jigrot

Minister (2k+ posts)
O bhikari isi tarha mandate chori karke PTI ko 2018 mei la kar jhoole diye gae the.

Insha'Allah aisa ibrat ka nishan banaein ge PTI ko ke duniya dekhe ge....
سینتالیسیے تم تو ابھی بھی بھیک کی سیٹوں پر حکومت کررہے ہو تمھاری کیا اوقات ہے بوٹ چاٹیے
 

patwari_sab

Chief Minister (5k+ posts)
O bhikari isi tarha mandate chori karke PTI ko 2018 mei la kar jhoole diye gae the.

Insha'Allah aisa ibrat ka nishan banaein ge PTI ko ke duniya dekhe ge....
bhikari to tera boot polishia showbaz ha.. jis ne pori qoum ko bi bhikari bna diya.. rahi bath 2018 k election ki to os me bi bajwa ne gapla kiya ta.. pti ki kafi sari seats ganday nawaz ko di ti jo baad me RCO me istemal hovi april 2022
 

Back
Top