سپریم کورٹ کا عدالتی نظام میں جدت لانے کا فیصلہ، چیف جسٹس نے کمیٹی بنا دی،

naveed

Chief Minister (5k+ posts)
سپریم کورٹ کا عدالتی نظام میں جدت لانے کا فیصلہ، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جسٹس منصورعلی شاہ کی سربراہی میں کمیٹی بنا دی، عدالتی نظام ڈیجیٹل، انصاف کی بہتری اور کیسز کے طریقہ کار کیلئے موبائل ایپ،عدالتی نظام اور تحقیق میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس متعارف کرائی جائے گی۔۔!!

https://twitter.com/x/status/1725411225180541360
سپریم کورٹ نے ملک بھر میں عدالتی نظام میں جدت لانے کا فیصلہ کر لیا۔

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے جسٹس منصور کی سربراہی میں نیشنل جوڈیشل آٹومیشن کمیٹی بنادی۔

سپریم کورٹ نے نیشنل جوڈیشل آٹومیشن کمیٹی کے قیام کا اعلامیہ بھی جاری کر دیا۔

اعلامیے کے مطابق جسٹس محمد علی مظہر نیشنل جوڈیشل آٹومیشن کمیٹی کے رکن ہیں۔

ہائی کورٹس اور وفاقی شریعت کورٹ کے ججز بھی نیشنل جوڈیشل آٹومیشن کمیٹی کے رکن ہوں گے۔

اعلامیے کے مطابق کمیٹی آرٹیفشل انٹیلیجنس سمیت عدالتی نظام میں جدت پر نیشنل پلان مرتب کرے گی، نیشنل جوڈیشل آٹومیشن کمیٹی عدالتی نظام میں ڈیجیٹل جدت لائے گی، کمیٹی انصاف کی بہتری اور کیسز کے طریقۂ کار کے لیے موبائل ایپ بنائے گی۔

اس حوالے سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق کمیٹی عدالتی نظام اور تحقیق میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس متعارف کرائے گی، جسٹس منصور علی شاہ سمجھتے ہیں کہ عدلیہ کو ٹیکنالوجی میں جدت اپنانی چاہیے، جسٹس منصور کا کہنا ہے کہ دنیا صنعتی انقلاب سے ٹیکنالوجی کی طرف بڑھ چکی۔

اعلامیے کے مطابق یہی وقت ہے کہ پاکستان کے عدالتی نظام کو جدید ٹیکنالوجی اور تربیتی پروگرامز سے روشناس کرایا جائے۔

جسٹس محمد علی مظہر کا کہنا ہے کہ شعبۂ انصاف کی ڈیجیٹلائزیشن اس تبدیلی کا آغاز ہے جس کا قانونی نظام میں تصور کرتا ہوں، وقت کے ساتھ ڈیجیٹل صلاحیتوں کو بڑھانے اور انصاف تک رسائی مزید بہتر بنانے پر یقین رکھتا ہوں، ملک کے لیے ایک شفاف اور مؤثر قانونی عمل یقینی بنانے کے لیے پُرعزم ہوں۔

اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ جسٹس منصور نے لاہور ہائی کورٹ کے اپنے دور میں ریسورس سینٹر اور مخصوص آٹومیشن پروجیکٹ شروع کیا، جسٹس منصور علی شاہ کے شروع کردہ نظام سے لاہور ہائی کورٹ میں کیس فلو مینجمنٹ سسٹم بنا جبکہ جسٹس محمد علی مظہر نے سندھ ہائی کورٹ کو آئی ٹی ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنے کے لیے اقدامات کیے۔

اعلامیے کے مطابق نیشنل جوڈیشل آٹومیشن کمیٹی قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کی ایک ذیلی کمیٹی ہے، قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کے چیئرمین چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ہیں اور قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کا سیکریٹریٹ قانون و انصاف کمیشن میں ہے۔

Source
 
Last edited by a moderator:

Cape Kahloon

Chief Minister (5k+ posts)
Yar sedhi se bat ha Insaf kro Ur jaldi kro
Iss main committee bananay ke keya zarorat ha?
Qazi ka neya drama shoro.
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
منصور علی شاہ کو تو پنچائیت کے فیصلے پسند ہوتے ہیں۔۔ یہ بڈھا جاہل جدت لائیگا
 

Back
Top