khalilqureshi
Senator (1k+ posts)
جو لوگ سپریم کورٹ کے فیصلے پر خوشی منا رہے ہیں کہ اس فیصلے نے نواز شریف کی نا اہلیت ختم کرنے کے راستے بند کردئے ہیں ان کو اندازہ نہیں کہ اس غیر آئینی قانون کو تحفظ دینے کے کتنے خطرناک نتائج ہونگے. یہ بات قابل ذکر ہے کہ اگر یہ قانون مسترد کردیا جاتا تب بھی نواز شریف کی نا اہلیت ختم نہ ہوتی. تو پھر غیر آئینی قانون کو تحفظ دینے کے کیا خطرناک نتائج ہوسکتے ہیں.
یہ بات اہم ہے کہ اس قانون کو تحفظ دینے والے ججوں نے بھی یہ مانا ہے کہ یہ قانون آئین کے مطابق نہیں بنایا گیا اور اس قانون کے بنانے کے لئے دو تہائی اکثریت کے ساتھ آئین میں ترمیم درکار تھی لیکن چونکہ یہ قانون اچھا ہے تو چلو اس کو قانونی شکل دے دیتے ہیں. ان ججوں نے اس بات کو قطعی نظرانداز کردیا کہ نہ صرف انکی اس غیرآئینی قانون کی تائید نے انکے اپنے ہاتھ پاؤں باندھ دئے ہیں بلکہ پارلیامینٹ کو بھی وہ قوانین جن کے بنانے کے لئے دو تہائ اکثریت درکار تھی ان قوانین کو بنانے کے لئے سادہ اکثریت کی اجازت دے دی. چونکہ یہ اجازت فل کورٹ بنچ نےدی ہے لہاذا اس کو چیلنج بھی نہیں کیا جاسکتا.
چنانچہ اس اجازت کاسب سے خطرناک ترین پہلو یہ ہوا کہ اب ایک سادہ اکثریت والی حکومت بھی غیر آئینی قوانین کی مد د سے ایک بدترین ڈکٹیٹر سے زیادہ بدتر طریق سے بلا روک ٹوک حکومت کرسکے گی اور سپریم کورٹ تک کچھ نہیں کرسکے گی کہ ڈرامہ باز چیف جسٹس نے فل کورٹ بنچ کے فیصلے سے اپنے ہی ہاتھ پاؤں باندھ لئے ہیں
انا للہ و انا علیہ راجعون
یہ بات اہم ہے کہ اس قانون کو تحفظ دینے والے ججوں نے بھی یہ مانا ہے کہ یہ قانون آئین کے مطابق نہیں بنایا گیا اور اس قانون کے بنانے کے لئے دو تہائی اکثریت کے ساتھ آئین میں ترمیم درکار تھی لیکن چونکہ یہ قانون اچھا ہے تو چلو اس کو قانونی شکل دے دیتے ہیں. ان ججوں نے اس بات کو قطعی نظرانداز کردیا کہ نہ صرف انکی اس غیرآئینی قانون کی تائید نے انکے اپنے ہاتھ پاؤں باندھ دئے ہیں بلکہ پارلیامینٹ کو بھی وہ قوانین جن کے بنانے کے لئے دو تہائ اکثریت درکار تھی ان قوانین کو بنانے کے لئے سادہ اکثریت کی اجازت دے دی. چونکہ یہ اجازت فل کورٹ بنچ نےدی ہے لہاذا اس کو چیلنج بھی نہیں کیا جاسکتا.
چنانچہ اس اجازت کاسب سے خطرناک ترین پہلو یہ ہوا کہ اب ایک سادہ اکثریت والی حکومت بھی غیر آئینی قوانین کی مد د سے ایک بدترین ڈکٹیٹر سے زیادہ بدتر طریق سے بلا روک ٹوک حکومت کرسکے گی اور سپریم کورٹ تک کچھ نہیں کرسکے گی کہ ڈرامہ باز چیف جسٹس نے فل کورٹ بنچ کے فیصلے سے اپنے ہی ہاتھ پاؤں باندھ لئے ہیں
انا للہ و انا علیہ راجعون