سگریٹ پر ٹیکس لگانے سے گریز :7سالوں میں قومی خزانے کو سینکڑوں ارب کا نقصان

ai1h1h311.jpg


سگریٹ پر ٹیکس لگانے سے گریز کےباعث گزشتہ سات برسوں میں قومی خزانے کو اربوں روپے کے نقصان کا انکشاف ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق یہ انکشاف انڈس براڈ کاسٹنگ کارپوریشن(آئی بی سی) کی جانب سے پاکستان میں ٹوبیکو ٹیکسیشن کے حوالے سے جاری کردہ ایک پالیسی پیپر میں کیا ہے اور اس صنعت سے قومی خزانے کو ہونے والے نقصانات کی تفصیلات بیان کی ہیں۔

آئی بی سی کے مطابق گزشتہ سات سالوں کے دوران پاکستان میں صحت عامہ کے تحفظ کیلئے سگریٹس پر ٹیکس لگانے سے گریز کیا گیا اور اس حوالےسے کوئی واضح حکمت عملی تشکیل نہیں دی گئی جس کی وجہ سے قومی خزانے کو 567 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔

رپورٹ میں نیب کی جانب سے 2018 میں قومی خزانے کو ہونےوالے نقصانات کے حوالے سے شروع کی گئی تحقیقات اور غیر قانونی تجارت کے غلط اعداوشمار پیش کرنے کے پیچھے کار فرما عوامل کے بارے میں آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رائے کا بھی حوالہ دیا اور سگریٹ کی صنعت میں ٹیکس کے معاملات کو بہتر کرنے کیلئے تجاویز بھی دی گئیں۔

آئی بی سی نے اپنی رپورٹ میں ایف بی آر کی جانب سے سگریٹ انڈسٹری کیلئے مختص کردہ ریونیو اہداف اور سات سالوں میں جمع کیے گئے ٹیکس کی تفصیلات بھی شیئر کیں اور تجویز دی کہ ہر قسم کے تمباکو پر ٹیکس کی پالیسی کو ڈبلیو ایچ او کے بتائے گئے اصولوں کے ساتھ ہم آہنگ کیا جائے اور ان پالیسیوں کو صنعت کے اثر رسوخ سے بچایا جائے۔

پالیسی پیپر میں کہا گیا کہ سگریٹس پر ٹیکس کی واضح حکمت عملی نا ہونے اور صنعت کے غیر ضروری اثر رسوخ نے معاشی دھچکے میں کلیدی کردار ادا کیا، سگریٹ کے استعمال کے حوالے سے صحت اور معاشی بوجھ کو تسلیم کرکے صنعت کے مفادات پر صحت عامہ کو ترجیح دی جانی چاہیے۔
 

Pakcola

Senator (1k+ posts)
ہمت ہے تو نام لو یہ رپورٹ ویپورٹ تو 76 سال سے بن رہی ہے