wasiqjaved
Chief Minister (5k+ posts)
محسن نقوی نے 2008 میں ٹیکس دہندہ کے طور پر خود کو رجسٹر کیا۔ تو اس امیر زادے ٹی وی چینل کے مالک، متعدد کاروباروں کے مالک، سابق نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب (صوبے میں اقتدار کی محفوظ منتقلی کو یقینی بنانے کا انچارج شخص) کتنا ٹیکس ادا کرتے ہیں؟ آیئے وڈی ٹارچ سے روشنی ڈالتے ہیں.
ٹیکس پروفائل کے مطابق ان کی پاچ کمپنیاں رجسٹرڈ ہیں
ٹیکس پروفائل کے مطابق ان کی پاچ کمپنیاں رجسٹرڈ ہیں

- City News Network (City42)
- Image Management Consultant
- Karwan e Faiz e Ali Travel and Tours
- M/S Property 92
- Step-In Air Travel
لیکن٢٠٠٩ سے لے کر ٢٠٢٠ تک محسن نقوی نے کوئی ٹیکس ادا نہیں کیا اور نان فائلر ہی رہے.
2009
2010
2011
2012
2013
2014
2015
2016
2017
2018
2019
2020
2021
آخر کار، مسٹر نقوی نے 20 ستمبر 2021 کو اپنا ریٹرن فائل کیا اور ایکٹو فائلر بن گئے!



مگر مجھے حیرانی اس بات کی ہے کہ اب کیوں؟ اس کی ضرورت تو نہیں تھی ویسے.
تو یہ امیر تاجر، ایک سے زیادہ ٹی وی چینلز اور دیگر کاروباروں کا مالک، سالہا سال سے کوئی ذاتی انکم ٹیکس فائل نہیں کرتا۔ اور آخر کار انہیں پہلی بار ستمبر 2021 میں فائل کرنے کا خیال آتا ہے.
یہ پنجاب کا وزیراعلیٰ بھی رہا ہے اور تقریباً روزانہ ٹی وی پر بھاشن دیتے ہیں کہ کیا صحیح ہے اور کیا غلط.
فوجی قیادت نے سیاسی مداخلت کرتے ہوئے اس نان فائلر تاجر کو سب سے بڑے صوبے کا ذمہ دار بنایا اور یہ تقریباً ایک سال تک اس عہدے پر غیر قانونی طریقے سے مسلط رہا ۔ اس کے چینل کی رینکنگ دوسرے چینلز کے مقابلے میں بہت کم ہونے کے باوجود اسے وفاقی حکومت سے بہترین نرخوں پر ٹیکس دہندگان کی رقم ملتی رہی اور حکومت کی طرف سے بھی اشتہارات کی بھرمار ہوتی رہی. اور اب دبئی لیکس میں بھی ان کی اہلیہ کی غیر اعلانیہ جائیدادیں نکل آئی ہیں جن کی مالیت کروڑوں میں ہے. یہ پیسے ان کے پاس کہاں سے آئے اور جیسے سابقہ کرپٹ آرمی چیف باجوہ نے صابر مٹھو جیسے رشتےداروں کو نوازا، کیا ویسے ہی موجودہ ناجائز آرمی چیف سید حافظ تعالیٰ عاصم منیر اپنے محسن نقوی جیسے رشتےداروں کو نواز رہا ہے؟
ہماری قوم پر ایسے لوگ مسلط کئے جاتے ہیں جو خود چوری سے پیسہ لوٹتے ہیں، خود چور دروازے سے اقتدار میں آتے ہیں، پاکستانی عوام کے ٹیکس کے پیسے پر عیاشی کرتے ہیں، اور خود سب سے بڑے ٹیکس چور ہوتے ہیں.
کسی بھی مہذب معاشرے میں ایسے ٹیکس چور کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے بند کر دیا جاتا ہے
کریڈٹ : صحافی وقاص
2009
2010
2011
2012
2013
2014
2015
2016
2017
2018
2019
2020
2021
آخر کار، مسٹر نقوی نے 20 ستمبر 2021 کو اپنا ریٹرن فائل کیا اور ایکٹو فائلر بن گئے!




مگر مجھے حیرانی اس بات کی ہے کہ اب کیوں؟ اس کی ضرورت تو نہیں تھی ویسے.
تو یہ امیر تاجر، ایک سے زیادہ ٹی وی چینلز اور دیگر کاروباروں کا مالک، سالہا سال سے کوئی ذاتی انکم ٹیکس فائل نہیں کرتا۔ اور آخر کار انہیں پہلی بار ستمبر 2021 میں فائل کرنے کا خیال آتا ہے.
یہ پنجاب کا وزیراعلیٰ بھی رہا ہے اور تقریباً روزانہ ٹی وی پر بھاشن دیتے ہیں کہ کیا صحیح ہے اور کیا غلط.
فوجی قیادت نے سیاسی مداخلت کرتے ہوئے اس نان فائلر تاجر کو سب سے بڑے صوبے کا ذمہ دار بنایا اور یہ تقریباً ایک سال تک اس عہدے پر غیر قانونی طریقے سے مسلط رہا ۔ اس کے چینل کی رینکنگ دوسرے چینلز کے مقابلے میں بہت کم ہونے کے باوجود اسے وفاقی حکومت سے بہترین نرخوں پر ٹیکس دہندگان کی رقم ملتی رہی اور حکومت کی طرف سے بھی اشتہارات کی بھرمار ہوتی رہی. اور اب دبئی لیکس میں بھی ان کی اہلیہ کی غیر اعلانیہ جائیدادیں نکل آئی ہیں جن کی مالیت کروڑوں میں ہے. یہ پیسے ان کے پاس کہاں سے آئے اور جیسے سابقہ کرپٹ آرمی چیف باجوہ نے صابر مٹھو جیسے رشتےداروں کو نوازا، کیا ویسے ہی موجودہ ناجائز آرمی چیف سید حافظ تعالیٰ عاصم منیر اپنے محسن نقوی جیسے رشتےداروں کو نواز رہا ہے؟
ہماری قوم پر ایسے لوگ مسلط کئے جاتے ہیں جو خود چوری سے پیسہ لوٹتے ہیں، خود چور دروازے سے اقتدار میں آتے ہیں، پاکستانی عوام کے ٹیکس کے پیسے پر عیاشی کرتے ہیں، اور خود سب سے بڑے ٹیکس چور ہوتے ہیں.
کسی بھی مہذب معاشرے میں ایسے ٹیکس چور کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے بند کر دیا جاتا ہے
کریڈٹ : صحافی وقاص