سیلاب سے ملک بھر میں کتنی تباہی ہوئی؟این ڈی ایم اے کی رپورٹ جاری

13ndmareportsailaab.jpg

شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث سندھ میں 53، خیبرپختونخوا16، بلوچستان 2، گلگت بلتستان میں 5 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔

تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ برائے قدرتی آفات (این ڈی ایم اے) نے ملک بھر میں پچھلے 24 گھنٹوں میں شدید بارشوں اور سیلاب سے کے باعث 75 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔ شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث سندھ میں 53، خیبرپختونخوا16، بلوچستان 2، گلگت بلتستان میں 5 افراد لقمہ اجل بن گئے جبکہ 59 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔


قومی ادارہ برائے قدرتی آفات (این ڈی ایم اے) کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں 14 جون سے 28 اگست تک ملک بھر کی ڈسٹرکٹ انتظامیہ کی طرف سے موصول ہونیوالے اعداد وشمار کے مطابق ابتک 1136 افراد دنیا سے گزر گئے۔ بلوچستان میں 244،خیبرپختونخواہ میں 258 ، آزادکشمیر میں 41 جبکہ سب سے زیادہ 402 افراد سندھ میں زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔

14 جون سے لے کر اب تک کی رپورٹ کے مطابق 501 مرد، 227 خواتین اور 386 بچے ملک بھر میں جاں بحق ہوئے جبکہ زخمیوں کی کل تعداد 1634 ہو چکی ہے۔ خیبرپختونخوا میں 338، پنجاب میں 105، بلوچستان میں 110 افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ 1055 افراد سندھ میں زخمی ہوئے ہیں جبکہ سیلاب کے باعث 734179 گھر جزوی طور پر اور 317391 گھر مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔

قومی ادارہ برائے قدرتی آفات (این ڈی ایم اے) کی رپورٹ کے مطابق سیلاب کی تباہ کاریاں مسلسل جاری ہیں۔ سیلاب سے پاکستان بھر میں 7 لاکھ 35 ہزار 375 مال مویشی سیلابی ریلوں کی نذر ہو چکے ہیں اور پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران 14 کلومیٹر طویل سڑک کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث سندھ میں 2328 کلومیٹر سڑک کو نقصان پہنچا جبکہ بلوچستان میں 1000 کلومیٹر طویل سڑک تباہ ہو چکی ہے۔ ملک بھر میں 162 پلوں کو نقصان پہنچ چکا ہے۔

رپورٹ کے مطابق شدید بارشوں اور سیلاب سے ملکی معیشت کو دس ارب ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے۔ بلوچستان، سندھ اور خیبرپختونخوا کے علاقے سیلاب سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں جبکہ بلوچستان سے آنے والے سیلابی پانی کا دباؤ بڑھنے کے بعد سندھ کے علاوہ کو پھر سے اونچے درجے کے سیلاب کا سامنا ہے جبکہ چشمہ، تونسہ، گڈو اور سکھر بیراج کے علاوہ نوشہرہ کے مقام پر بھی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔

دوسری جانب سیلاب سے متعلق اہم ترین اجلاس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخو محمود خان، وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالٰہی اور وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے اجلاس میں شرکت نہیں کی، تینوں وزراء اعلیٰ کو اس اہم ترین اجلاس میں شرکت کیلئے مدعو کیا گیا تھا۔ سندھ اور بلوچستان کے وزیراعلیٰ کے علاوہ اعلیٰ عسکری قیادت اجلاس میں شریک ہوئی۔