سیٹ جمع نہ کرانے پر کارروائی بنتی ہی نہیں،توشہ خانہ کیس کا تفصیلی فیصلہ

1736163325778.png


اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے۔ ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں اس کیس کو مزید تحقیقات کا معاملہ قرار دیا اور واضح کیا کہ توشہ خانہ میں تحفہ جمع نہ کرانے پر کارروائی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔


جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے اس فیصلے کو 14 صفحات پر مشتمل تفصیل کے ساتھ جاری کیا۔ عدالت نے کہا کہ بلغاری جیولری سیٹ کو توشہ خانہ میں جمع نہ کرانے پر کسی قسم کی کارروائی ممکن نہیں تھی، کیونکہ 2018 کے توشہ خانہ رولز کے مطابق صرف تحفے کی رسید جمع کرانا ضروری تھا، نہ کہ خود تحفہ۔ اس لیے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر کارروائی کی کوئی قانونی بنیاد نہیں بنتی۔


فیصلے کے مطابق، ایف آئی اے کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ نے سعودی ولی عہد سے حاصل ہونے والے بلغاری جیولری سیٹ کی قیمت کم لگوا کر قومی خزانے کو 3 کروڑ 28 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا۔ تاہم، عدالت نے اس بات کو تسلیم کیا کہ عمران خان نے ڈپٹی ملٹری سیکرٹری کے ذریعے توشہ خانہ میں تحفے کی رسید جمع کرائی تھی اور اس پر کارروائی شروع کرنا قانوناً ممکن نہیں تھا۔


اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا کہ 2023 میں کابینہ ڈویژن کی جانب سے ایک آفس میمورینڈم میں ترمیم کی گئی تھی، جس کے تحت رسید کی جگہ تحفہ جمع نہ کرانے پر کارروائی کی گنجائش پیدا کی گئی تھی۔ تاہم، پراسیکیوٹر نے خود تسلیم کیا کہ اس آفس میمورینڈم کا اطلاق ماضی کے کیسز پر نہیں ہو سکتا۔ عدالت نے اس کیس کو مزید تحقیقات کا معاملہ قرار دیتے ہوئے ضمانت منظور کی۔


عدالت نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی توشہ خانہ ون کیس میں سزا معطل ہو چکی ہے اور پراسیکیوٹر نے اس کیس میں بے ضابطگیوں کی وجہ سے سزا کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی تھی۔


فیصلے میں کہا گیا کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ پر گراف جیولری سیٹ حاصل کرنے سے متعلق بھی الزامات ہیں، لیکن اس معاملے میں ایف آئی اے نے براہ راست دھمکیاں دینے یا پریشر ڈالنے کے الزام کو ثابت نہیں کیا۔


علاوہ ازیں، ہائیکورٹ نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ عمران خان 72 سال کے ہیں اور گزشتہ چار ماہ سے زائد عرصے تک زیر حراست رہے ہیں۔ کیس کی تفتیش مکمل ہو چکی ہے اور اس میں کوئی دستاویزی شواہد کی تبدیلی کا خدشہ نہیں۔ ٹرائل کے فوری طور پر مکمل ہونے کے امکانات بھی کم ہیں۔


عدالت نے عمران خان کو ہدایت کی کہ وہ ضمانت کے دوران ٹرائل کورٹ میں باقاعدگی سے پیش ہوں، اور اگر انہوں نے ضمانت کا غلط استعمال کیا تو پراسیکیوٹر ضمانت منسوخی کی درخواست دائر کر سکتا ہے۔


یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دیا تھا۔ اس کیس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو نامزد کیا گیا ہے۔
 

Amatuka

Senator (1k+ posts)
2023 mae IK pae khas meherbani ker kae rule change kia gia. Law her aik pae aik jessa apply hona chahiyae. Zardari, Nawaz Shareef our Maryam nae gariyan jo kae kharidi bhi nahi ja saktaen tosha khana mae batae hi nahin - chori hi haen. Law of Islamic Republic of Pakistan is might is right.
 

Back
Top