سندھ کے علاقےسیہون شریف میں سیلاب سےمتاثرہ لوگوں نے اسسٹنٹ کمشنر کی جانب سے گوداموں سے امدادی سامنا ڈھونڈ نکالاہے،واقعہ کی خبر منظر عام پر آنے کےبعد اسسٹنٹ کمشنر سیہون کو تبدیل کردیا گیا ہے
مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پرایک ویڈیو سامنے آئی جس میں عوام کو سیلاب سے متاثرہ لوگوں کیلئے دیا جانے والا امدادی سامان لےجاتے ہوئے دیکھا جاسکتاہے۔
ویڈیو بنانے والے شخص نے سندھ زبان میں واقعہ کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ اسسٹنٹ کمشنر سیہون عبدالرحیم قریشی کا ظلم دیکھیں، سیلاب سے متاثرہ افراد کیلئے آنے والا امدادی سامان لعل کاٹن فیکٹری سیہون کےگوداموں میں چھپایا گیا تھا۔
ویڈیو میں بتایا گیا کہ نشاندہی پر علاقے کےلوگوں نے گوداموں کے تالے توڑےتو اندر سےسینکڑوں کی تعداد میں خیمے، راشن کی ہزاروں بوریاں اور دیگر امدادی سامان برآمد ہوا،یہ ڈی سی جامشورو اور اےسی سیہون کی کرپشن کی کھلی کہانی ہے۔
ویڈیو شیئرکرنے والے صارف نے لکھا کہ سیہون میں سیلاب متاثرین کیلئے آنے والا امدادی سامان فروخت کرنےکیلئے پیپلزپارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی کے گوداموں میں چھپایا گیا تھا جسے عوام نے تالےتوڑ کراپنی مدد آپ کے تحت امدادلے لی۔
سندھ حکومت نے واقعہ کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد ایکشن لیتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر سیہون کو تبدیل کردیا ہے، چیف سیکرٹری سندھ ڈاکٹر سہیل راجپوت نے اسسٹنٹ کمشنر عبدالرحیم قریشی کو رپورٹ کرنےکا حکم جاری کرتے ہوئے ان کی جگہ محمد اقبال جندن کو اےسی سیہون تعینات کردیا ہے۔