مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف کے خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے نے مشہور کاروباری شخصیت میاں منشاء کو لیگل نوٹس بھیج دیا ہے۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے جعلی اکاؤنٹس سے 25 بلین کی مشکوک ٹرانزیکشنز کے حوالے سے میاں منشاء کو نوٹس جاری کیا ہے۔
ایف آئی اے کی جانب سے جاری کردہ قانونی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ سال 2008 سے 2018 کے درمیان رمضان شوگر ملز کے کم آمدنی والے ملازمین کے ناموں پر جعلی اکاؤنٹس کھولے گئے، کھاتہ داروں نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ ان اکاؤنٹس سے خفیہ طور پر شہباز شریف خاندان کے نام پر اربوں روپوں کی ٹرانزیکشنز کی گئیں۔
میاں منشاء کو جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ یہ خفیہ ٹرانزیکشنز لاہور اور چنیوٹ میں واقع مسلم کمرشل بینکوں کی شاخوں میں کی گئیں تھیں، ان شاخوں میں تعینات بینک کے عملے نے یہ اعتراف کیا ہے کہ ٹرانزیکشنز بینک انتظامیہ اور شریف خاندان کے دباؤ میں آکر کیں۔
نوٹس کے مطابق مسلم کمرشل بینک نے ان مشکوک ٹرانزیکشنز پر 2008 سے 2018 کے درمیان ایس ٹی آر جمع نہیں کروائی، بینک کی انتظامیہ عملے پر بیان کی تبدیلی کیلئے دباؤ ڈال رہی ہے۔
ایف آئی اے نے میاں منشاء کو جاری نوٹس میں کہا کہ بینک کے اعلی عہدیداروں کو فوری طور پر متعلقہ برانچز کے عملے پر دباؤ نہ ڈالنے کی ہدایات دی جائیں۔