
پنجاب سے وزیرخزانہ شوکت ترین کے سینئٹر بننے کے امکانات معدوم ہونے کے بعد وفاقی حکومت نے شوکت ترین کو سینیٹر بنانے کے لیے نئی حکمت عملی تیار کرلی ہے۔
اطلاعات کے مطابق حکومت نے شوکت ترین کو خیبرپختون خواہ سے سینیٹر منتخب کرانےکا فیصلہ کیا ہے جس کے لئے وزیراعظم عمران خان نے پارٹی کے سینئر رہنماؤں سے مشاورت تیزکردی۔
ذرائع کے مطابق کسی بھی سینیٹرکو تاحال مستعفی ہونے کا نہیں کہا گیا، ایک ذرائع نے دعویٰ کیاہے کہ وزیراعظم عمران خان کے قریبی ساتھی جو خیبرپختونخوا سے نوجوان سینیٹر ہیں، انہیں استعفیٰ دینے کا کہا جائے گا اور شوکت ترین کو سینیٹر بنایا جائے گا۔
یہ بھی کہا جارہا ہے کہ مستعفی ہونیوالے سینیٹر کو وفاق میں اہم عہدہ دیا جائے گا جبکہ 2023 کے الیکشن کے بعد دوبارہ 6 سال کیلئے سینیٹر بنایا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق شوکت ترین کے سینیٹر منتخب ہونےتک وہ بطور مشیرخزانہ کام کریں گے، سینیٹرمنتخب ہونےکے بعد شوکت ترین کو وفاقی وزیربنادیاجائےگا لیکن اس صورت میں شوکت ترین اہم کمییٹوں اور ای سی سی کی صدارت نہیں کرسکیں گے جس کے لئے انکا وفاقی وزیر ہونا ضروری ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر کوئی راہ نہ نکلی تو حماداظہرکو دوبارہ وفاقی وزیر کا قلم دان عارضی طور پر دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ 16 اکتوبر کو شوکت ترین کی بطور وزیر خزانہ مدت ختم ہورہی ہے، جس کے بعد وزارت وزیراعظم کے پاس چلا جائے گی، شوکت ترین مشیربننےکے بعد مختلف کمیٹیوں کی سربراہی بھی نہیں کرسکیں گے، وہ ای سی سی سمیت دیگرکابینہ کمیٹیوں کی صدارت کے بھی اہل نہیں رہیں گے۔
آئین کےتحت وزیراعظم کسی بھی غیرمنتخب شخص کو 6ماہ کیلئے وفاقی وزیر کا قلم دان دے سکتے ہیں، 6ماہ میں شوکت ترین کوکسی بھی نشست پرمنتخب نہیں کیاجاسکا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/shauk1121.jpg
Last edited: