
پنجاب حکومت نے مہنگی چینی فروخت کرنے کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران 2 شوگر ملز مالکان کو گرفتار کرلیا ہے جس پر شوگر ملز ایسوسی ایشن کی جانب سے شدید مذمت کی گئی ہے۔
نجی خبررساں ادارے جیو نیوز کی رپورٹس کے مطابق پنجاب کے چیف سیکرٹری نے بتایا ہے کہ فیصل آباد کی چنار شوگر ملز اور جھنگ کی شکر گنج شوگر ملز کے مالکان کو مہنگی چینی فروخت کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
چیف سیکرٹری پنجاب کا کہنا ہے کہ شکر گنج شوگر ملز کے مالک پرویز احمد، جنرل مینجر کین منظور حسین ملک،جنرل مینجر ایڈمن حسین ملک اور چنار شوگر ملز کے مالک جاوید کیانی کو گرفتار ہونے والوں میں شامل ہیں۔
چیف سیکرٹری نے بتایا کہ گوجرانولہ کی پسرور شوگر ملز کے مالکان اور انتظامیہ کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے جن کی گرفتاری کیلئے پولیس چھاپے ماررہی ہے۔
اس پیش رفت کے حوالے سے چیف سیکرٹری کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے چینی کی مقرر کردہ قیمت سے زائد قیمت پر فروخت کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، قانون شکنی کرنے والوں کے خلاف سختی سے نمٹیں گے۔
دوسری جانب ملز مالکان اور ملازمین کی گرفتاری پر شوگر ملز ایسوسی ایشن نے یکم نومبر سے کرشنگ نہ کرنے کی دھمکی دیدی ہے۔
شوگر ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ذکاء اشرف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو ملز مالکان کی گرفتاری جیسے اقدامات سے پہلے بات چیت کرنی چاہیے، ملز مالکان نے 15 ،15 ارب کی سرمایہ کاری کی ہوئی ہے ملکی صنعت میں اربوں کی سرمایہ کاری کرنے والوں کو یہ صلہ مت دیں، ملز مالکان کو بلا جواز گرفتار کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انصاف سب کیلئے برابر ہوتا ہے، حکومت کو بھی سب کیلئے برابری کی سطح پر سوچنا چاہیے، اگر ہم کچا گنا اتاریں گے تو چینی کی پیداوار کم ہوگی، گزشتہ سال اسلام آباد ہائی کورٹ کے احترام میں ہم نے 72 روپے فی کلو کے حساب سے چینی فروخت کی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/5sugarmild.jpg