مسلمان اجتماعی طور پر شکست کھا چکے ہیں اور غیرمسلم طاقتوں کے زیراثر زندگی گزار رہے ہیں ساری دنیا مسلمانوں کے خلاف متحد ہے اور مرے ہوئے کو دل کھول کر مار رہی ہے مسلمان اکثریتی ملکوں پر ان کے ایجنٹ حکومت کررہے ہیں اور ہر اٹھتی آواز کو کچل رہے ہیں۔ مسلمانوں کو چھوٹے چھوٹے حصوں میں تقسیم کردیا گیا ہے اور ہر حصے پر میر جعفر اور میر صادق بٹھا دیے گئے ہیں جنھوں نے آگے اور غداروں کا ٹولہ بنا لیا ہے اگر جمع تقریق کریں تو یہ اقلیت اکثریت کو غلام بنا کر بیٹھی ہے اور اکثریت روز زلیل اور خوار ہورہی ہے جب تک یہ اکثریت قربانی نہیں دے گی یہ زلیل اور خوار ہوتی رہے گی۔ دنیا کا غم دولت کی فکر ان کو کچھ نہیں کرنے دے گی۔ یہ لوگ اپنے ہی حکمرانوں کے خلاف نہیں اٹھ سکتے تو دنیا کے طاقتور لوگوں سے کیسے سامنا کرسکتے ہیں۔ زر، زمین اور زن کے لالچی لوگ اپنے لوگوں کو غلام بنا کر بیٹھ گئے ہیں اور غلاموں کو اپنی طاقت کا اندازہ ہی نہیں وہ ویسے ہی ڈر کے مارے اپنی دنیا میں چھپے بیٹھے ہیں۔ شاباش پٹتے رہو ، مرتے رہو اور زلیل ہوتے رہو۔ نہ دین کے نہ دنیا کے بس یوں ہی خوار پھرتے رہو۔