شہباز حکومت کیلئے بڑا چیلنج کیا ہو گا؟

7shabazchalangeqarz.jpg

ملک میں آنےوالی نئی سیاسی حکومت کیلئے آئندہ برس 20 ملین ڈالرز کے بیرونی قرضوں کی ادائیگی ایک بڑا چیلنج ہوگا ، ان قرضوں میں چین اور سعودی عرب کے7 ارب ڈالرز بھی شامل ہیں۔

تفصیلات کے مطابق نومنتخب وزیراعظم شہباز شریف کی حکومت کیلئے یہ خطرے کی گھنٹی امریکی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی فچ ریٹنگز نے بجائی ہے اور کہا ہے کہ سیاسی تبدیلی ایک پرامن عمل ہے تاہم اس حکومت کو آئندہ برس بیرونی قرضوں کی ادائیگی کیلئے 20 ارب ڈالر زکی ضرورت ہوگی۔

ریٹنگ ایجنسی کے مطابق اس سیاسی تبدیلی سے پاکستان میں شارٹ ٹرم پالیسی میں غیر یقینی کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے، بین الاقوامی منڈیوں میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے سے پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

فچ ریٹنگز کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ساڑھے 18بلین ڈالرز تک رہنے کا امکان ہے، جبکہ جون کے مہینے میں ملک کی جی ڈی پی گروتھ 5 فیصد تک رہے گی، قرضوں کی واپسی کی توقع ہے تاہم پاکستان روپے کی قدر میں کمی کی ایک وجہ تجارتی خسارے میں ہونے والا اضافہ ہے۔

عالمی ریٹنگ ایجنسی کے مطابق فروری سے یکم اپریل تک ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر11 اعشاریہ 3 ارب ڈالر سے کم ہوکر 5اعشاریہ1 ارب ڈالر تک پہنچ چکے ہیں۔
 

Wake up Pak

Prime Minister (20k+ posts)
copied
نخواہیں بڑھانے کا اعلان کیا بڑا گرجتے ہوئے اور اگلے دن فیصلہ واپس۔ کٹھ پتلی حکومت پہلے دن سے ہی بوکھلاہٹ کا شکار۔
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
FQJ3P-CXwAYdc2A


FQFD9ilWQAA7qyP


Dr. Touqeer Shah, who was involved in Rawalpindi Ring Road Corruption Scandal is now the Principle Secretary To PM Shahbaz Sharif