
شہباز شریف ملک کی ڈوبتی ہوئی معیشت کو دیکھتے ہوئے وزیر اعظم ہاؤس کے اخراجات اپنی جیب سے دے رہے ہیں, وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک نے انکشاف کیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف پرائم منسٹر ہاؤس کے اخراجات اپنی جیب سے دے رہے ہیں,اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’اعتراض‘ میں گفتگو کرتے ہوئے علی پرویز ملک نے کہا کہ حکومت اخراجات کو قابو میں رکھنے کیلیے اقدامات کر رہی ہے.
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف اور تمام کابینہ ارکان بغیر تنخواہ کے کام کر رہے ہیں، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب 50 کروڑ روپے سالانہ تنخواہ چھوڑ کر 4 ماہ سے کام کر رہے ہیں، وہ نجی گاڑی میں گھوم پھر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم شہبازشریف اپنے سفری اخراجات خود برداشت کرتے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1812204686453379087
وزیر مملکت نے مزید بتایا کہ سرکاری ملازمین اور نجی اداروں کے ملازمین کی تنخواہوں میں فرق ہوتا ہے، نجی اداروں کی تنخواہیں سرکاری اداروں سے زیادہ ہوتی ہیں، تنخواہ میں 25 فیصد اضافہ کم گریڈ والے ملازمین کو دیا گیا ہے، مہنگائی زیادہ ہوگی تو تنخواہوں میں اضافہ بھی زیادہ ہونا چاہیے۔
عالمی مالیاتی فنڈ سے متوقع معاہدے کے بارے میں علی پرویز ملک نے کہا آئی ایم ایف کو منانے کیلیے اب کچھ زیادہ نہیں کرنا پڑے گا کیونکہ حکومت میں شامل تمام لوگ معیشت کے استحکام کیلیے کام کر رہے ہیں۔
وزیر مملکت برائے خزانہ نے کہا کہ آئندہ 3، 4 سال میں 100 بلین ڈالر کا انتظام کرنا ہے جس کیلیے آئی ایم ایف ضروری ہے، پہلے ہمارے پاس ایل سیز کیلیے ڈالر نہیں ہوتے تھے کنٹینر پھنس جاتے تھے، اچھی خبر یہ ہے کہ معاشی استحکام کی جانب قدم بڑھا لیا, اب یہ ہم پر منحصر ہے کہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا یا نہیں، ضرورت اس بات کی ہے اب ہم اصلاحات کے ذریعے معیشت درست کریں، ٹیکس کے بوجھ کا احساس ہے کوشش کر رہے ہیں کہ آگے بند باندھیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کہتے ہیں معاشی اہداف کے حصول کے لئے شفافیت اور خود احتسابی کی ضرورت ہے، معیشت کی سمت درست کرنے کے لئے کڑوے فیصلے اور اصلاحات کرنا ہوں گی،ڈائون سائزنگ اور رائٹ سائزنگ کے کام میں سستی اور تاخیری حربے برداشت نہیں کیے جائیں گے.
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/6allpervzdawa.png